توحید

🔹♦️🔹 توحید:🔹♦️🔹

قال الامام محمد التقی علیہ السلام:

📜 مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْمَاعِيلَ‏  عَنِ الْحُسَيْنِ بْنِ الْحَسَنِ عَنْ بَكْرِ بْنِ صَالِحٍ عَنِ الْحُسَيْنِ بْنِ سَعِيدٍ  قَالَ: سُئِلَ أَبُو جَعْفَرٍ الثَّانِي ع يَجُوزُ أَنْ يُقَالَ لِلَّهِ إِنَّهُ شَيْ‏ءٌ قَالَ نَعَمْ يُخْرِجُهُ مِنَ الْحَدَّيْنِ حَدِّ التَّعْطِيلِ وَ حَدِّ التَّشْبِيهِ‏.

✍🏻 تــــرجـــمہ:
✒️امام محمد تقی علیہ السلام  سے پوچھا گیا کہ یہ کیا کہنا جائز ہے کہ خدا کوئی شے ہے فرمایا:  ہاں دو باتوں سے الگ کر دیا جائے اول اس کے غیر یقینی اس کے بندوں سے اسے جدا کیا جائے دوسرے کسی چیز سے اسے تشبیہ نہ دی جائے۔
ـــــــــــــ✍🏻
📚 کتاب اصول کافی - جلد 1 - صفحه 158 - کلینی، محمد بن یعقوب
ــــــــــــــــ✍🏻
🌐
مكتب: سيرة الأئمة المعصومين عليهم السلام
ـــــــــــــــ✍🏻
بندہ حقیر: زاھد حسین محمدی مشھدی
ــــــــــــــــ✍🏻
📞 Call: +989307831247
📞 Call: +989150693306



تاريخ : چهارشنبه ۱۳۹۹/۰۴/۱۸ | 12:57 AM | نویسنده : زاھد حسین محمدی |

مــــــعــــاد شــــــــــــــناسی

╗═════•○ اஜ۩۞۩ஜا ○•══════╔
..🌌✨مــــــعــــاد شــــــــــــــناسی✨🌌
╝═════•○ اஜ۩۞۩ஜا ○•══════╚

🔲♦️جز اول (1)♦️🔲

🎇🌳مکتب سیرۃ الائمة (ع) 🌳🎇

🌹قیامت سے انکار کرنے والے اور ان کی سزا🌹
  
ـــــــــــــــــ ـالـقرآن الکریــــم ــــــــــــــــــ
                      
💖💖 بسم اللہ الرحمن الرحیم 💖💖


📜 وَ اِذَا قِیۡلَ اِنَّ وَعۡدَ اللّٰہِ حَقٌّ وَّ السَّاعَۃُ لَا رَیۡبَ فِیۡہَا قُلۡتُمۡ مَّا نَدۡرِیۡ مَا السَّاعَۃُ ۙ اِنۡ نَّظُنُّ اِلَّا ظَنًّا وَّ مَا نَحۡنُ بِمُسۡتَیۡقِنِیۡنَ
 
✍🏻 تــــرجــمہ:
✒️ اور جب (تم سے) کہا جاتا تھا کہ یقینا اللہ کا وعدہ سچا ہے اور قیامت میں کوئی شک نہیں ہے تو تم کہتے تھے: ہم نہیں جانتے قیامت کیا ہے، ہمیں گمان سا ہوتا ہے اور ہم یقین کرنے والے نہیں ہیں۔

✍🏻 تفسیر آیت:
 قیامت کا انکار کرنے والوں کی بہ نسبت اس پر شک کرنے والے اگرچہ منطقی طرز فکر کے نزدیک ہیں، تاہم وہ یقینی دلائل و شواہد کو نظرانداز کرتے ہیں۔ اس لیے نتیجہ دونوں کا ایک ہی ہو گا۔

📜 وَ بَدَا لَہُمۡ سَیِّاٰتُ مَا عَمِلُوۡا وَ حَاقَ بِہِمۡ مَّا کَانُوۡا بِہٖ یَسۡتَہۡزِءُوۡنَ

✍🏻 تـــــرجـــمہ:
✒️اور ان پر اپنے اعمال کی برائیاں ظاہر ہو گئیں اور جس چیز کی وہ ہنسی اڑاتے تھے اس نے انہیں گھیر لیا۔

✍🏻 تفسیر آیت:
مجرم جب جرم کا ارتکاب کر رہا ہوتا ہے تو اس کو اپنے جرم کا اندازہ نہیں ہوتا، لیکن جب مکافات عمل کا وقت آتا ہے تو اس وقت اس کی برائی کھل کر سامنے آتی ہے کہ وہ کس درجے کا جرم تھا۔

📜 وَ قِیۡلَ الۡیَوۡمَ نَنۡسٰکُمۡ کَمَا نَسِیۡتُمۡ لِقَآءَ یَوۡمِکُمۡ ہٰذَا وَ مَاۡوٰىکُمُ النَّارُ وَ مَا لَکُمۡ مِّنۡ نّٰصِرِیۡنَ

✍🏻 تــــرجــمہ:
✒️ اور کہا جائے گا: آج ہم تمہیں اسی طرح بھلا دیتے ہیں جس طرح تم نے اپنے اس دن کے آنے کو بھلا دیا تھا اور تمہارا ٹھکانا جہنم ہے اور کوئی تمہارا مددگار نہیں ہے۔

✍🏻 تفسیر آیت:
قیامت کے دن اللہ کی طرف سے بھلا دینے کا مطلب یہ ہے : اللہ ان کو قیامت کی ہولناک حالت پر چھوڑ دے گا، جیساکہ ان لوگوں نے روز قیامت کے بارے میں ہر ایمان و عمل کو ترک کیا تھا۔

📜 ذٰلِکُمۡ بِاَنَّکُمُ اتَّخَذۡتُمۡ اٰیٰتِ اللّٰہِ ہُزُوًا وَّ غَرَّتۡکُمُ الۡحَیٰوۃُ الدُّنۡیَا ۚ فَالۡیَوۡمَ لَا یُخۡرَجُوۡنَ مِنۡہَا وَ لَا ہُمۡ یُسۡتَعۡتَبُوۡنَ

✍🏻 تــــــرجـــمہ:
✒️ یہ (سزا) اس لیے ہے کہ تم نے اللہ کی آیات کو مذاق بنایا تھا اور دنیاوی زندگی نے تمہیں دھوکے میں ڈال رکھا تھا، پس آج کے دن نہ تو یہ اس (جہنم) سے نکالے جائیں گے اور نہ ان کی معذرت قبول کی جائے گی۔

✍🏻 تفیسر آیت:
جہنم ان کا ٹھکانا اس لیے بنا کہ وہ آیات الہٰی کا مذاق اڑاتے تھے۔ دنیا کی زندگی کو سب کچھ سمجھتے تھے۔ آج وہ آتش جہنم میں ہمیشہ رہیں گے۔ ان کا عذر قبول نہ ہو گا۔ 
یُسۡتَعۡتَبُوۡنَ ، الاستعتاب عذر طلبی کو کہتے ہیں۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

📚 السورۃ الجاثیة: آیت:32..33..34..35
📚 تــــفســـير البلاغ القرآن

                 *•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•*
🌐
مکتب: ســــيرة الأئمة المعصومين عليهم السلام

                 *•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•*
                          *_📯 blogfa:_*
            *_www.sirateaimamasoomin.blogfa.com_*
                 *•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•*
ـــــــــــــــ✍🏻
 بندہ حقیر: زاھد حسین محمدی مشھدی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
 *📞Call: +989150693306* 
 *📞Call: +989308731247*



تاريخ : چهارشنبه ۱۳۹۹/۰۴/۱۸ | 12:47 AM | نویسنده : زاھد حسین محمدی |

احکام مطھرات

🔵🔹موضوع مُطہّرات 🔹🔵 

 بارہ (12) چیزیں ایسی ہیں جو نجاست کو پاک کرتی ہیں اور انہیں مطہرات کہا جاتا ہے۔

1️⃣ پانی
2️⃣ زمین
3️⃣ سورج
4️⃣ استحالہ
5️⃣ انقلاب
6️⃣ انتقال
7️⃣ اسلام
8️⃣ تبعیت 
9️⃣ عین نجاست کا دور ہونا
0️⃣1️⃣ نجاست کھانے والے حیوان کا استبراء
1️⃣1️⃣ مسلمان کا غائب ہو جانا
2️⃣1️⃣ معمول کے مطابق (ذبیحہ کے) خون کا بہہ جانا

ــــــــــــ✍🏻

🔵  پانی

 مسئلہ150:پانی چار شرطوں کے ساتھ نجس چیز کو پاک کرتا ہے۔
1️⃣ پانی مطلق ہو۔ مضاف پانی مثلاً عرق گلاب یا عرق بید مشک سے نجس چیز پاک نہیں ہوتی۔
2️⃣ پانی پاک ہو۔
3️⃣ نجس چیز کو دھونے کے دوران پانی مضاف نہ بن جائے۔ جب کسی چیز کو پاک کرنے کے لئے پانی سے دھویا جائے اور اس کے بعد مزید دھونا ضروری نہ و تو یہ بھی لازم ہے کہ اس پانی میں نجاست کی بو، رنگ یا ذائقہ موجود نہ ہو لیکن اگر دھونے کی صورت اس سے مختلف ہو (یعنی وہ آخری دھونا نہ ہو) اور پانی کی بو، رنگ یا ذائقہ بدل جائے تو اس میں کوئی حرج نہیں۔ مثلاً اگر کوئی چیز کُر پانی یا قلیل پانی سے دھوئی جائے اور اسے دو مرتبہ دھونا ضروری ہو تو خواہ پانی کی بو، رنگ یا ذائقہ پہلی دفعہ دھونے کے وقت بدل جائے لیکن دوسری دفعہ استعمال کئے جانے والے پانی میں ایسی کوئی تبدیلی رونما نہ ہو تو وہ چیز پاک ہو جائے گی۔
4️⃣ نجس چیز کو پانی سے دھونے کے بعد اس میں عین نجاست کے ذرات باقی نہ رہیں۔
نجس چیز کو قلیل پانی یعنی ایک کُر سے کم پانی سے پاک کرنے کی کچھ اور شرائط بھی ہیں جن کا ذکر کیا جا رہا ہے:

🔹 مسئلہ151: نجس برتن کے اندرونی حصے کو قلیل پانی سے تین دفعہ دھونا ضروری ہے اور کُر یا جاری پانی کا بھی احتیاط واجب کی بنا پر یہی حکم ہے لیکن جس برتن سے کُتے نے پانی یا کوئی اور مائع چیز پی ہو اسے پہلے پاک مٹی سے مانجھنا چاہئے پھر اس برتن سے مٹی کو دُور کرنا چاہئے، اس کے بعد قلیل یا کُر یا جاری پانی سے دو دفعہ دھونا چاہئے۔ اسی طرح اگر کُتے نے کسی برتن کو چاٹا ہو اور کوئی چیز اس میں باقی رہ جائے تو اسے دھونے سے پہلے مٹی سے مانجھ لینا ضروری ہے البتہ اگر کتے کا لعاب کسی برتن میں گر جائے تو احتیاط لازم کی بنا پر اسے مٹی سے مانجھنے کے بعد تین دفعہ پانی سے دھونا ضروری ہے۔

🔹 مسئلہ152: جس برتن میں کتے نے منہ ڈالا ہے اگر اس کا منہ تنگ ہو تو اس میں مٹی ڈال کر خوب ہلائیں تاکہ مٹی برتن کے تمام اطراف میں پہنچ جائے۔ اس کے بعد اسے اسی ترتیب کے مطابق دھوئیں جس کا ذکر سابقہ مسئلے میں ہو چکا ہے۔

🔹 مسئلہ153: اگر کسی برتن کو سوّر چاٹے یا اس میں سے کوئی بہنے والی چیز پی لے یا اس برتن میں جنگلی چوہا مر گیا ہو تو اسے قلیل یا کُر یا جاری پانی سے ساتھ مرتبہ دھونا ضروری ہے لیکن مٹی سے مانجھنا ضروری نہیں۔

🔹 مسئلہ154: جو برتن شراب سے نجس ہو گیا ہو اسے تین مرتبہ دھونا ضروری ہے۔ اس بارے میں قلیل یا کُر یا جاری پانی کی کوئی تخصیص نہیں۔
 

🔹 مسئلہ154: اگر ایک ایسے برتن کو جو نجس مٹی سے تیار ہوا ہو یا جس میں نجس پانی سرایت کر گیا ہو کُر یا جاری پانی میں ڈال دیا جائے تو جہاں جہاں وہ پانی پہنچے گا برتن پاک ہو جائے گا اور اگر اس برتن کے اندرونی اجزاء کو بھی پاک کرنا مقصود ہو تو اسے کُر یا جاری پانی میں اتنی دیر تک پڑے رہنے دینا چاہئے کہ پانی تمام برتن میں سرایت کر جائے۔ اور اگر اس برتن میں کوئی ایسی نمی ہو جو پانی کے اندرونی حصوں تک پہنچنے میں مانع ہو تو پہلے اسے خشک کر لینا ضروری ہے اور پھر برتن کو کُر یا جاری پانی میں ڈال دینا چاہئے۔

ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
📚 توضیح المسائل
 مرجع تقلید آیت اللہ العظمی سید علی حسینی سیستانی مد ظلہ العالی

ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
                 *•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•*
          🌐 *
سيرة الأئمة المعصومين عليهم السلام*
                 *•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•*
 *Call: +989150693306* 
 *Call: +989307831247* 
*•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•*
                          *_📯 BLOGFA:_*
            *_www.sirateaimamasoomin.blogfa.com_*
                 *•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•*



تاريخ : سه شنبه ۱۳۹۹/۰۴/۱۷ | 2:34 PM | نویسنده : زاھد حسین محمدی |

چھاردہ 14 معصومین علیھم السلام کے متعلق مختصر معلومات

╗═════•○ اஜ۩۞۩ஜا ○•══════╔
*🌌✨ائمہ معصومین علیھم السلام✨🌌*
╝═════•○ اஜ۩۞۩ஜا ○•══════╚

_🔲♦️جزء دوم (2)♦️🔲_
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
🌹
چھاردہ 14 معصومین علیھم السلام کے متعلق مختصر معلومات🌹

🌹 وہ امام جو ماہ رجب میں اس دنیا میں آئے :🌹

1️⃣ امام باقر (علیہ السلام) پہلی رجب کو
2️⃣ امام محمد تقی (علیہ السلام) 10 رجب کو 
3️⃣ امام علی (علیہ السلام) 13 رجب کو

🌹 وہ امام جو بچپن مین امامت کے درجے پر فائز ہوئے :🌹

1️⃣ امام جواد (علیہ السلام) 
2️⃣ امام مہدی (عجل اللہ فرجہ الشریف)

🌹 وہ امام جو ماہ شعبان میں اس دنیا میں آئے :🌹

1️⃣ امام حسین (علیہ السلام) 3 شعبان کو
2️⃣ امام سجاد (علیہ السلام) 5 شعبان کو
3️⃣ امام مہدی (عجل اللہ فرجہ الشریف) 15 شعبان کو

🌹 ہمارے وہ امام جن کی والدہ کا نام فاطمہ تھا:🌹

1️⃣ امام علی (علیہ السلام) 
2️⃣ امام حسن (علیہ السلام) 
3️⃣ امام حسین (علیہ السلام) 
4️⃣ امام محمد باقر (علیہ السلام) جن کی والدہ فاطمہ دختر امام حسن مجتبی (ع) تھیں.

🌹 ہمارے وہ امام جو کاظمین میں مدفون ہیں :🌹

1️⃣ امام موسی کاظم (علیہ السلام) 
2️⃣ امام محمد تقی جواد (علیہ السلام)

🌹 ہمارے وہ امام جو شھر سامرا میں مدفون ہیں:🌹

1️⃣ امام علی نقی الھادی (علیہ السلام)
 2️⃣ امام حسن عسکری (علیہ السلام)

🌹 ہمارے وہ امام جن کے والد کا نام علی تھا :🌹

1️⃣ امام حسن (علیہ السلام)
2️⃣ امام حسین (علیہ السلام)
3️⃣ امام جواد (علیہ السلام)

🌹 قبر امام علی (ع) کس کے توسط سے کھودی گئی ؟

قبر امام علی (علیہ السلام) حضرت نوح (علیہ السلام) کے توسط سے، ان کی شھادت سے 700 سال پہلے آمادہ کی گئی تھی.

🌹 پیغمبر اکرم (ص) نے کن اماموں کو گوشوارہ عرش کہا ؟🌹

1۔ امام حسن (علیہ السلام) 
2۔ امام حسین (علیہ السلام)

🌹 القاب🌹

🔹 امیر المومنین: لقب حضرت علی (علیہ السلام)
🔹یوسف ال محمد: امام حسن مجتبی (علیہ السلام)
🔹 خامس ال عبا: امام حسین (علیہ السلام)
🔹کریم اهل بیت: امام حسن مجتبی (علیہ السلام)
🔹 سید الشهدا: امام حسین (علیہ السلام)
🔹صادق ال محمد: امام صادق (علیہ السلام)
🔹شیخ الائمه: امام صادق (علیہ السلام)
🔹عالم ال محمد: امام رضا (علیہ السلام)
🔹غریب الغربا: امام رضا (علیہ السلام)
🔹ضامن اهو: امام رضا (علیہ السلام)
🔹طاووس اهل الجنه: حضرت مهدی (عجل اللہ فرجہ الشریف)
🔹جواد الائمه: امام محمد تقی (علیہ السلام)
🔹باقر العلوم: امام محمد باقر (علیہ السلام)
🔹سید الساجدین: امام سجاد (علیہ السلام)
🔹ام ابیها: حضرت زهرا (علیھا السلام)
🔹ام الائمه: حضرت زهرا (علیھا السلام)
🔹ابوالائمه: حضرت علی(علیہ السلام)
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
🌐
مكتب سيرة الأئمة المعصومين عليهم السلام
ـــــــــ✍️
بندہ حقیر: زاھد حسین محمدی مشھدی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
📞 Call: +989150693306
📞 Call: +989307831247



تاريخ : یکشنبه ۱۳۹۹/۰۴/۱۵ | 5:1 PM | نویسنده : زاھد حسین محمدی |

چھاردہ 14 معصومین علیھم السلام کے متعلق مختصر معلومات

╗═════•○ اஜ۩۞۩ஜا ○•══════╔
.🌌✨ائمہ معصومین علیھم  السلام✨🌌.
╝═════•○ اஜ۩۞۩ஜا ○•══════╚

_🔲♦️جزء اول (1)♦️🔲_

_🌹چھاردہ 14 معصومین علیھم السلام کے متعلق مختصر معلومات🌹_

🌹 14 معصوم علیھم السلام:

1️⃣ حضرت محمد مصطفی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)
2️⃣ حضرت فاطمہ زھرا (سلام اللہ علیھا)
12 اماموں کو ساتھ ملا کر 14 معصوم کہلاتے ہیں

🌹 پنجتن آل عبا:

1️⃣ حضرت محمد (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) 
2️⃣ امام علی (علیہ السلام) 
3️⃣ حضرت زھرا (سلام اللہ علیہا) 
4️⃣ امام حسن (علیہ السلام)
5️⃣ امام حسین (علیہ السلام) 
پنجتن آل عبا کہتے ہیں

🌹 12 امام علیھم السلام:

1: امام علی علیہ السلام
2: امام حسن علیہ السلام
3: امام حسین علیہ السلام
4: امام سجاد  علیہ السلام
5: امام محمد باقر علیہ السلام
6: اما جعفر صادق علیہ السلام
7 : امام موسی کاظم علیہ السلام
8: امام علی رضا علیہ السلام
9: امام محمد تقی علیہ السلام
10 : امام علی نقی علیہ السلام 
11: امام حسن عسکری علیہ السلام
12 : امام مھدی عجل اللہ فرجہ الشریف

🌹 ھفتے کا ھر دن معصومین کے متعلق ہے :

1️⃣ ھفتے کا دن امام علی نقی الھادی (علیہ السلام) کے فرمان کے مطابق ھفتے کا دن پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے متعلق ہے۔
2️⃣ اتوار کا دن امیرالمومنین (علیہ السلام) سے متعلق ہے۔ 
3️⃣ پیر کا دن امام حسن (علیہ السلام)  اور امام حسین (علیہ السلام) سے متعلق ہے۔
4️⃣ منگل کا دن امام سجاد (علیہ السلام) امام محمد باقر (علیہ السلام) اور امام صادق (علیہ السلام) سے متعلق ہے۔
5️⃣ بدھ کا دن امام کاظم (علیہ السلام) امام رضا (علیہ السلام) امام جواد (علیہ السلام) اور امام ھادی (علیہ السلام) سے متعلق ہے
6️⃣ جمعرات کا دن امام حسن عسکری (علیہ السلام) سے متعلق ہے۔
7️⃣ جمعے کا دن امام زمان عج سے متعلق ہے۔ 
🍃 (حضرت فاطمہ (سلام اللہ علیہا) کے متعلق کوئی خاص دن نہیں البتہ زیارت حضرت فاطمہ (س) کے لئے اتوار کے دن کا بتایا گیا ہے)

🌹 وہ امام جو بچپن مین امامت کے درجے پر فائز ہوئے:

1️⃣ امام جواد علیہ السلام
2️⃣ امام مہدی (عجل اللہ فرجہ الشریف)

🌹 ہمارے وہ امام جن کی والدہ کا نام فاطمہ تھا:

1️⃣ حضرت علی (علیہ السلام) 
2️⃣ امام حسن (علیہ السلام) 
3️⃣ امام حسین (علیہ السلام) 
4️⃣ امام محمد باقر (علیہ السلام) جن کی والدہ فاطمہ دختر امام حسن مجتبی تھیں.

🌹 ہمارے وہ چار معصوم جن کے نام محمد ہیں :

1️⃣ پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) 
2️⃣ امام باقر (علیہ السلام) 
3️⃣ امام محمد تقی الجواد (علیہ السلام) 
4️⃣ امام زمان (عجل اللہ فرجہ الشریف)

🌹 ہمارے وہ امام جو قبرستان بقیع میں مدفون ہیں :

1️⃣ امام حسن مجتبی (علیہ السلام)
2️⃣ امام زین العابدین السجاد (علیہ السلام)
3️⃣ امام محمد باقر (علیہ السلام) 
4️⃣ امام جعفر صادق (علیہ السلام)

🌹 ہمارے وہ امام جو عاشور کے دن کربلا میں موجود تھے :

1️⃣ امام حسین (علیہ السلام) 
2️⃣ امام زین العابدین (علیہ السلام) 
3️⃣ امام محمد باقر (علیہ السلام)

🌹 ہمارے وہ امام جن کی کنیت ابوالحسن تھی :

1️⃣ امام علی  علیہ السلام
2️⃣ امام موسیٰ کاظم علیہ السلام
3️⃣ امام علی رضا علیہ السلام
4️⃣ امام علی نقی علیہ السلام
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
🌐
مكتب سيرة الأئمة المعصومين عليهم السلام
ـــــــــ✍️
بندہ حقیر: زاھد حسین محمدی مشھدی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
📞 Call: +989150693306
📞 Call: +989307831247



تاريخ : شنبه ۱۳۹۹/۰۴/۱۴ | 9:40 PM | نویسنده : زاھد حسین محمدی |

مُطہّرات کے احکام

🔵🔹 موضوع مُطہّرات🔹🔵 

 بارہ (12) چیزیں ایسی ہیں جو نجاست کو پاک کرتی ہیں اور انہیں مطہرات کہا جاتا ہے۔ 

1️⃣ پانی
2️⃣ زمین
3️⃣ سورج
4️⃣ استحالہ
5️⃣ انقلاب
6️⃣ انتقال
7️⃣ اسلام
8️⃣ تبعیت
9️⃣ عین نجاست کا دور ہونا
0️⃣1️⃣ نجاست کھانے والے حیوان کا استبراء
1️⃣1️⃣ مسلمان کا غائب ہو جانا
2️⃣1️⃣ معمول کے مطابق (ذبیحہ کے) خون کا بہہ جانا

ــــــــــــ✍🏻

🔵 پانی 🔵

 مسئلہ150: پانی چار شرطوں کے ساتھ نجس چیز کو پاک کرتا ہے۔
1️⃣ پانی مطلق ہو۔ مضاف پانی مثلاً عرق گلاب یا عرق بید مشک سے نجس چیز پاک نہیں ہوتی۔
2️⃣ پانی پاک ہو۔
3️⃣ نجس چیز کو دھونے کے دوران پانی مضاف نہ بن جائے۔ جب کسی چیز کو پاک کرنے کے لئے پانی سے دھویا جائے اور اس کے بعد مزید دھونا ضروری نہ و تو یہ بھی لازم ہے کہ اس پانی میں نجاست کی بو، رنگ یا ذائقہ موجود نہ ہو لیکن اگر دھونے کی صورت اس سے مختلف ہو (یعنی وہ آخری دھونا نہ ہو) اور پانی کی بو، رنگ یا ذائقہ بدل جائے تو اس میں کوئی حرج نہیں۔ مثلاً اگر کوئی چیز کُر پانی یا قلیل پانی سے دھوئی جائے اور اسے دو مرتبہ دھونا ضروری ہو تو خواہ پانی کی بو، رنگ یا ذائقہ پہلی دفعہ دھونے کے وقت بدل جائے لیکن دوسری دفعہ استعمال کئے جانے والے پانی میں ایسی کوئی تبدیلی رونما نہ ہو تو وہ چیز پاک ہو جائے گی۔
4️⃣ نجس چیز کو پانی سے دھونے کے بعد اس میں عین نجاست کے ذرات باقی نہ رہیں۔
نجس چیز کو قلیل پانی یعنی ایک کُر سے کم پانی سے پاک کرنے کی کچھ اور شرائط بھی ہیں جن کا ذکر کیا جا رہا ہے:

🔹 مسئلہ151: نجس برتن کے اندرونی حصے کو قلیل پانی سے تین دفعہ دھونا ضروری ہے اور کُر یا جاری پانی کا بھی احتیاط واجب کی بنا پر یہی حکم ہے لیکن جس برتن سے کُتے نے پانی یا کوئی اور مائع چیز پی ہو اسے پہلے پاک مٹی سے مانجھنا چاہئے پھر اس برتن سے مٹی کو دُور کرنا چاہئے، اس کے بعد قلیل یا کُر یا جاری پانی سے دو دفعہ دھونا چاہئے۔ اسی طرح اگر کُتے نے کسی برتن کو چاٹا ہو اور کوئی چیز اس میں باقی رہ جائے تو اسے دھونے سے پہلے مٹی سے مانجھ لینا ضروری ہے البتہ اگر کتے کا لعاب کسی برتن میں گر جائے تو احتیاط لازم کی بنا پر اسے مٹی سے مانجھنے کے بعد تین دفعہ پانی سے دھونا ضروری ہے۔

🔹 مسئلہ152: جس برتن میں کتے نے منہ ڈالا ہے اگر اس کا منہ تنگ ہو تو اس میں مٹی ڈال کر خوب ہلائیں تاکہ مٹی برتن کے تمام اطراف میں پہنچ جائے۔ اس کے بعد اسے اسی ترتیب کے مطابق دھوئیں جس کا ذکر سابقہ مسئلے میں ہو چکا ہے۔

🔹 مسئلہ153: اگر کسی برتن کو سوّر چاٹے یا اس میں سے کوئی بہنے والی چیز پی لے یا اس برتن میں جنگلی چوہا مر گیا ہو تو اسے قلیل یا کُر یا جاری پانی سے ساتھ مرتبہ دھونا ضروری ہے لیکن مٹی سے مانجھنا ضروری نہیں۔

🔹 مسئلہ154: جو برتن شراب سے نجس ہو گیا ہو اسے تین مرتبہ دھونا ضروری ہے۔ اس بارے میں قلیل یا کُر یا جاری پانی کی کوئی تخصیص نہیں۔
۱۵۵۔ اگر ایک ایسے برتن کو جو نجس مٹی سے تیار ہوا ہو یا جس میں نجس پانی سرایت کر گیا ہو کُر یا جاری پانی میں ڈال دیا جائے تو جہاں جہاں وہ پانی پہنچے گا برتن پاک ہو جائے گا اور اگر اس برتن کے اندرونی اجزاء کو بھی پاک کرنا مقصود ہو تو اسے کُر یا جاری پانی میں اتنی دیر تک پڑے رہنے دینا چاہئے کہ پانی تمام برتن میں سرایت کر جائے۔ اور اگر اس برتن میں کوئی ایسی نمی ہو جو پانی کے اندرونی حصوں تک پہنچنے میں مانع ہو تو پہلے اسے خشک کر لینا ضروری ہے اور پھر برتن کو کُر یا جاری پانی میں ڈال دینا چاہئے۔

ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
📚 توضیح المسائل
 مرجع تقلید آیت اللہ العظمی سید علی حسینی سیستانی مد ظلہ العالی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
                 •┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•

🌐 سيرة الأئمة المعصومين عليهم السلام
                 •┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
 Call: +989150693306
 Call: +989307831247
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
                         _📯 BLOGFA:_
            *_www.sirateaimamasoomin.blogfa.com_*
                 •┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•



تاريخ : شنبه ۱۳۹۹/۰۴/۱۴ | 6:38 PM | نویسنده : زاھد حسین محمدی |

اولوالعزم انبیاء

📜 اولوالعزم انبیاء 📜

🌴 لفظ اولوالعزم قرآن میں ایک بار آیا هے.
الله تعالی نے فرمایا هے:
📖 اولوالعزم انبیاء کی طرح صبر کرو.


🍂 لسان العرب میں هے:
اولوالعزم انبیاء وه هیں جنھوں نے امر خدا کا مستحکم اراده کرلیا هے، جس کے بارے میں انھوں نے الله سے عهد کیا تھا.


🥀قرآن کریم میں عزم کبھی صبر کے معنی میں استعمال هوا هے اور کبھی وفائے عهد کے معنی میں آیا هے.
 
🍀 تفسیری کتابوں میں آیا هے کہ نئی شریعت اور جدید آئین کی وجه سے کیونکه انبیاء کو زیاده مشکلات کا سامنا تھا اور اس کے مقابلے کے لئے اٹل اور مضبوط اراده کی ضرورت تھی اس لئے ان انبیاء کو اولوالعزم کہا گیا هے اور اگر کچھ لوگوں نے عزم کی تفسیر حکم اور شریعت کے معنی میں کی هے تو وه بھی اسی مناسبت سے هے.


🔹 کسی نبی کا اولوالعزم هونا اس کے صاحب شریعت هونے کی علامت هے۔ یعنی وه پیغمبر ایک نئی شریعت لیکر آیا هے اور اس کے هم عصر یا اس کے بعد انبیاء کو اسی کی شریعت کی تبلیغ کرنا هوگی (جب تک کہ کوئی نبی ایک اور نئی شریعت لیکر نہ آجائے).

🍃 الله نے بھی قرآن میں دین کی تشریع اور نبی کے ذریعہ اس کی تبلیغ کی طرف اشاره کیا هے. اور آخری دین لانے والے رسول اسلام کو مخاطب کر کے، باقی چار انبیاء کے اسماء ذکر کئے هیں:
آپ کے لئے اسی دین کی تشریع کی هے جس کی نوح کو سفارش کی تھی، اور جس کی آپ کو وحی کی ابراهیم، موسی اور عیسی کو بھی اسی کی سفارش کی تھی کہ دین کو قائم کرو اور اس میں تفرقه نه ڈالو.

🔷 روایات میں اولو العزم انبیاء:
اگرچه قرون اولیه کے عموما غیر شیعه بعض مفسرین نے اولوالعزم ان انبیاء کو مانا هے جو جهاد پر مامور تھے یا جنھوں نے اپنے مکاشفات کا اظهار کیا هے اور مصداق کی تعیین میں...
حضرت نوح، ابراهیم، اسحاق، یعقوب، یوسف، ایوب یا ابراهیم، نوح، هود علیهم السلام اور محمد صلی الله علیه وآله کا نام لیا هے.

🌹 روایات میں اولوالعزم انبیاء کے شرائط یوں بیان کئے گئے هیں:
1️⃣ عالمی دعوت کا علمبردار هونا، اس طرح کہ انس و جن دونوں کے شامل هو.
2️⃣ صاحب دین و شریعت هونا.
3️⃣ صاحب کتاب هونا.

🌴 اس لئے بعض انبیاء صاحب کتاب هونے کے باوجود اولوالعزم نہیں تھے؟

◾ امام رضا علیه السلام سے ایک شخص نے پوچھا کہ یه انبیاء کس طرح اولوالعزم هو گئے تو آپ نے فرمایا:
کیونکہ انھیں ایک خاص شریعت اور کتاب کے ساتھ مبعوث کیا گیا.

🥀لہذا صاحب کتاب هونا اولوالعزم کے شرائط میں سے ایک هے۔

🍀 لیکن یہاں دو اهم شرطیں اور بھی هیں.
1️⃣ تمام جن و انس کے لئے عالمی دعوت.
2️⃣ ایک مستقل اور نئی شریعت۔

🔹 یه خیال رکھنا چاهئے که نئی شریعت کا مطلب یه نہیں هے که گزشته انبیاء کی شریعت سے بالکل هی الگ هو اور اس سے بالکل هی میل نہ کھاتی هو بلکہ اس کا مطلب یه هے کہ زمانے کے تقاضوں کی بنیاد پر شریعتیں بھی بدلی جاتی تھیں اور یه ایک فطری بات هے۔

🌴 حضرت داؤد علیہ السلام اگرچه آسمانی کتاب والے تھے لیکن ان کی کتاب مستقل احکام اور شریعت پر مشتمل نہیں تھی جیسا که حضرت آدم، شیث، اور ادریس علیهم السلام بھی صاحب کتاب تھے لیکن اولوالعزم نہیں تھے.


🍃 روایات میں اولوالعزم انبیاء کے اسماء کا صراحت کے ساتھ ذکر آیا هے.

امام علی ابن الحسین علیهما السلام سے نقل هوا هے کہ اولوالعزم پانچ تھے:
1️⃣ حضرت نوح علیہ السلام
2️⃣ حضرت ابراهیم علیہ السلام
3️⃣ حضرت موسٰی علیہ السلام
4️⃣ حضرت عیسٰی علیہ السلام
5️⃣ حضرت محمد صلی الله علیه وآله وسلّم.


🌴 اسی طرح یه مضمون امام صادق علیہ السلام سے اور امام رضا علیہ السلام سے علل  بھی نقل هوا هے.

🍂 روایات میں حضرت نوح، ابراهیم علیہما السلام کی کتابوں کو صحف کہا گیا هے، اگرچه قرآن میں حضرت موسی علیه السلام کی کتاب کو بھی صحف کہا گیا هے، لیکن ان صحیفوں کے مجموعہ کو توریت کہتے هیں۔ حضرت عیسٰی علیه السلام کی کتاب انجیل اور حضرت محمد مصطفی صلی الله علیه وآله وسلّم کی کتاب قرآن هے۔

🍀 البته یہ بات یقینی نہیں هے که آیا موجده اوستا بھی وهی کتاب هے جو زرتشت پر نازل هوئی اور اس کتاب کے اندر بعض جگہوں پر خود ان کے اقوال اور الله یا لوگوں سے ان کی گفتگو بھی بیان هوئی. (مزید وضاحت کے لئے اوستا کے قدیم اور اهم حصه یسنا کی طرف رجوع کریں فصل46، بند1و2۔
اگرچه بعض روایات کی بنیاد پر وه الهی پیغمبر اور صاحب شریعت کتاب تھے.
ـــــــــــــ✍🏻
👈 حواله:
📚 سورۃاحقاف:35
📚 لسان العرب، ج:12، ص:399
📚 شوری:43، طہ:115
📚 مصباح یزدی، اصول عقائد، ص:239
📚 السورۃ الشوری:13
📚 بحار، ج11، ص:35
📚 بحار، ج11، ص:32
📚 بحار، ج11، ص:34
📚 بحار، ج11، ص:35
📚 بحار، ج:11، ص:56
📚 المیزان، ج2، ص:142
📚 ترجمةالمیزان، ج2، ص:213
📚 بحار، ج11، ص:32
📚 بحار، ج11، ص:56
📚 الشرائع، ج1، ص:149، باب:101
📚 سفینۃ البحار، ج4
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
🌐 سيرة الأئمة المعصومين عليهم السلام
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
بنده حقير: زاهد حسين محمدى
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
📞 Call: 989150693306
📞 Call: 989307731247



تاريخ : شنبه ۱۳۹۹/۰۴/۱۴ | 5:33 PM | نویسنده : زاھد حسین محمدی |

حضرت امام رضا علیہ السلام کی مختصر سوانح حیات

🌴 حضرت امام رضا علیہ السلام کی مختصر سوانح حیات
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
🌹 منصب: شیعوں کے آٹھویں امام

🌹 نام مبارک: علی بن موسی

🌹 کنیت: ابو الحسن (ثانی)

🍂 القاب: مشہور لقب رضا، صابر، زکی، ولی، وفی، سراج الله، نورالهدی، قرة عین المؤمنین، مکیدة الملحدین، کفو، الملک، کافی الخلق ہیں۔

🍃 تاریخ ولادت: 11 ذو القعدة الحرام، سنہ 148 ہجری۔

🌴 جائے ولادت: مدینہ

🌹 مدت امامت: 20 سال (183 تا 203ھ)

🌸 شہادت: 30 صفر 203 ہجری۔

🍀 سبب شہادت:  زہر سے مسموم

🌷 مدفن: مشہد مقدس

🌼 رہائش: مدینہ، مرو

🌹 والد ماجد: امام موسی کاظم

🍀 والدہ ماجدہ:   تکتم

🌼 ازواج: سبیکہ.

🌸 اولاد: امام محمد تقی علیہ السلام، محمد قانع، حسن، جعفر، ابراہیم، حسین، عائشہ.

🌹 عمر:  55 سال.



ادامه مطلب
تاريخ : جمعه ۱۳۹۹/۰۴/۱۳ | 11:33 PM | نویسنده : زاھد حسین محمدی |

ولادت امام رؤوف علی بن موسی الرضا مبارک باد

🌹السلام علیک یا أبا الحسن يا علي بن موسى الرضا المرتضى و رحمة الله و بركاته🌹

🌹اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى عَلِيِّ بْنِ مُوسَى الرِّضَا الْمُرْتَضَى الْإِمَامِ التَّقِيِّ النَّقِيِ‏ وَ حُجَّتِكَ عَلَى مَنْ فَوْقَ الْأَرْضِ وَ مَنْ تَحْتَ الثَّرَى الصِّدِّيقِ الشَّهِيدِ صَلاَةً كَثِيرَةً تَامَّةً زَاكِيَةً مُتَوَاصِلَةً مُتَوَاتِرَةً مُتَرَادِفَةً كَأَفْضَلِ مَا صَلَّيْتَ عَلَى أَحَدٍ مِنْ أَوْلِيَائِكَ‏🌹

 سلطان العرب والعجم، والى خراسان، ضامن آھو، عالم آل محمد امام الرؤف حضرت علی بن موسى الرضا الرضا المرتضى کی ولادت باسعادت کے پر مسرت موقع پر تمام عالم اسلام،علمائے کرام،مراجع عظام بالأخص اپنے وقت کے امام ھادى برحق مولا حضرت امام مهدي عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف، اور ولى امر مسلمین مقام معظم رهبری حضرت آیۃ اللہ العظمی آقای سید علی حسینی خامنہ ای، مد ظله العالى اور تمام مومنین ومؤمنات کی خدمت میں اپنے دل کی اتھاگہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں.
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
سيرة الأئمة المعصومين عليهم السلام
ـــــــــــــ
بنده حقير: زاهد حسين محمدى مشهدي



تاريخ : پنجشنبه ۱۳۹۹/۰۴/۱۲ | 7:14 PM | نویسنده : زاھد حسین محمدی |

مدحِ امامِ رضا علیہ السلام

🌹سید منور عباس زیدی پھندیڑوی🌹

🌹مدحِ امامِ رضا علیہ السلام🌹

دردِ  دل  کی دوا  ھے  مشھد   میں
یعنی  ملتی  شفا  ھے  مشھد  میں

میں  نے  کہتے  سُنا  فرشتوں    کو
کتنی  پیاری   ہوا ھے  مشھد  میں

مانگ  کر  دیکھئے  کبھی  دل   سے
پوری  ہوتی  دعا  ھے  مشھد  میں 

چشمِ نم سے جو دیکھا صحنِ  شفا
یوں  لگا   کربلا   ھے   مشھد  میں

خُلد    والے    قیام     کرتے     ہیں
خاص رب کی عطا ھے مشھد میں

ھے   وجودِ    امام    روکے     ہُوے
اب  نہ کہنا وٙبا ھے   مشھد    میں

لو   فرشتے    زمیں    پہ   آنے  لگے
جشنِ   مولا   بپا  ھے  مشھد  میں

تیرے   در   سے  حیات ملتی    ھے
خود  پریشاں  قضا ھے مشھد میں

بیٹھو صحنِ  حرم  میں دل نے  کہا
کیا  معطّر  فضا   ھے   مشھد  میں

اس   لئے   کہتے  ہیں  امامِ   رئوف 
بخشی  جاتی  خطا ھے مشھد میں

بے   وفا  جو  ھیں  وہ چلے  جائیں
 جایِ   اھلِ   وفا   ھے  مشھد میں

ہم  منور   کہیں   بھی  ہوں   لیکن
دل  ہمارا   سدا  ھے    مشھد  میں

کلام
🌹سید منور عباس زیدی پھندیڑوی🌹
🌹🌹التماسِ  دعا🌹🌹



تاريخ : چهارشنبه ۱۳۹۹/۰۴/۱۱ | 9:29 PM | نویسنده : زاھد حسین محمدی |

مدحِ شاہِ خراسان

سید منور عباس زیدی پھندیڑوی☘️☘️

🌴🌴مدحِ شاہِ خراسان🌴🌴

دو جہاں  آپ پہ قربان میرے  مولا رضاء 
ہو  بیاں آپ کی کیا شان مرے مولا رضاء

نام  مولا  تِرا   ہونٹوں  پہ  ابھی آیا تھا
مشکلیں  ہو  گئیں آسان  میرے مولا رضاء

مولا  مجھ  پر  بھی ذرا نظرِ  عنایت کردیں
ھے  بہت  قلب پریشان میرے مولا رضاء

بادشاہوں  سے بھی اعلی ہیں مراتِب اُنکے
ہیں  جو  در کے  تِرے  دربان میرے مولا رضاء

مجھکو دنیا کے طبیبوں سے بھلا کیا مطلب
ھے مِرے  درد  کا  درمان میرے مولا رضاء

سب کو ہی  دیکھا تِرے در پہ گدائی کرتے
وہ  گداکر  ہو  یا سلطان میرے مولا رضاء

جانتے ہو کے گنہگار  ہوں  پھر بھی مجھکو
آپ  نے کر  لیا  مہمان  میرے مولا رضاء

جس کو لینی ھے  شفا آئے خراساں آئے
کہتے ہیں شاہِ  خراسان میرے مولا رضاء

یوسفِ زہراء  سوئے مشھد و قم جاتا ھے
ہوگا  اک روز  یہ اعلان  میرے  مولا رضاء

کر چہ مشکل تھا بہت آپ کی مدحت کا سفر
آپ  نے کر  دیا آسان  میرے  مولا رضاء

خواہشِ  دل  ھے  منور کے نجف پھر جائے
پورا ہو جائے یہ ارمان میرے مولا رضاء

☘️☘️نتیجہء فکر
سید منور عباس زیدی پھندیڑوی☘️☘️
 



تاريخ : چهارشنبه ۱۳۹۹/۰۴/۱۱ | 9:28 PM | نویسنده : زاھد حسین محمدی |

منقبتِ امام رضا علیہ السلام

☘از قلم سید منوّر عباس زیدی پھندیڈوی☘

☘منقبتِ امام رضا علیہ السلام☘

ھے  عجب  آپ  کی  سرکار  امامِ  ہشتم 
سونا   ہوتا    نہیں   دربار   امامِ  ھشتم 

یہ  محبت یہ عنایت یہ پذیرائی تِری 
اشک   ہیں   قافلہ   سالار   امامِ  ھشتم 

اپنی  تقدیر   پہ  وہ   فخر  کیا کر تا ہے 
دیکھ  لے  جو  تِرا  دربار  امامِ  ھشتم 

مثلِ  شبنم  مِری پلکوں پہ ابھر آتے  ہیں 
گوہرِ     الفتِ    اظہار       امامِ  ھشتم 

مال و زر ھیچ کہ ہم جان نچھاور کر دیں 
ہو   اشارہ   میرے  سرکار امامِ  ھشتم  

عرش سے فرش پہ جنّت کو اٹھا لائے ہیں 
ہِیں   عجب آپ  کے  معمار امامِ  ھشتم 

شوقِ  دیدار  میں  موت  آئے تو آئے  لیکن 
کم  نہ ہوں گے  تِرے  زوّار امامِ  ھشتم 

بدلے  جنّت  کے  میسّر ہو حرم گر تیرا 
کر دوں میں خلد  سے انکار امامِ ھشتم 

یہ نہیں خلد تو پھر خلد کیسے کہتے ہیں 
سوچتا  ہوں  یہی  ہر  بار امامِ  ھشتم 

رہ کے مشہد میں بھی جو مانگے خدا سے جنّت 
ہوگا   وہ  عقل  کا  بیمار   امامِ  ھشتم 

میں  ہوں  خاکی میری بینائی کہاں تک پہنچے 
نور  کے  ہیں  در  و  دیوار امامِ  ھشتم 

میرے  باطن میں کئی عیب چھپے ہیں لیکن 
تم  بلا  لیتے  ہو  ہر بار  امامِ  ھشتم 

ایک  مدّت  مجھے  رکھّا ہے پناہ میں اپنی
شکریہ    آپ   کا   سرکار    امامِ ھشتم 

ہیں جو لمحیں انہیں صدیوں کے برابر کردو 
روک  دو  وقت  کی  رفتار   امامِ  ھشتم 

جب  پلٹنے کا تِرے  در سے خیال آتا  ھے 
آنکھ  بھر  آتی   ہے  ہر بار امامِ  ھشتم 

اب سکون چین سے سو جاؤں گا میں زیرِ  لحد 
ہو گیا     آپ   کا    دیدار    امامِ  ھشتم 

مالِ  دنیا  سے  مِرے  پاس نہیں ہے  کچھ بھی 
پیشِ  خدمت ہیں  یہ اشعار امامِ  ھشتم 

کاٹ   ڈالے دلِ   باطل  کو منّور مولا 
لفظ   کر   دیجئے    تلوار  امامِ  ھشتم 

☘از قلم سید منوّر عباس زیدی پھندیڈوی☘



تاريخ : چهارشنبه ۱۳۹۹/۰۴/۱۱ | 9:26 PM | نویسنده : زاھد حسین محمدی |

ایک زندیق شخص کا امام جعفر صادق علیہ السلام سے مناظرہ ربوبیت کے بارے میں

🍃 ایک زندیق شخص کا امام جعفر صادق علیہ السلام سے مناظرہ ربوبیت کے بارے میں
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
 بَابُ حُدُوثِ الْعَالَمِ‏  وَ إِثْبَاتِ الْمُحْدِثِ‏
📜 أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ مُحَمَّدُ بْنُ يَعْقُوبَ قَالَ حَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ هَاشِمٍ عَنْ أَبِيهِ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ يُونُسَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَلِيِّ بْنِ مَنْصُورٍ قَالَ: قَالَ لِي هِشَامُ بْنُ الْحَكَمِ كَانَ بِمِصْرَ زِنْدِيقٌ تَبْلُغُهُ عَنْ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ ع أَشْيَاءُ فَخَرَجَ إِلَى الْمَدِينَةِ لِيُنَاظِرَهُ فَلَمْ يُصَادِفْهُ بِهَا وَ قِيلَ لَهُ إِنَّهُ خَارِجٌ بِمَكَّةَ فَخَرَجَ إِلَى مَكَّةَ وَ نَحْنُ مَعَ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ فَصَادَفَنَا وَ نَحْنُ مَعَ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ ع فِي الطَّوَافِ وَ كَانَ اسْمُهُ عَبْدَ الْمَلِكِ وَ كُنْيَتُهُ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ‏  فَضَرَبَ كَتِفَهُ كَتِفَ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ ع فَقَالَ لَهُ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ ع مَا اسْمُكَ فَقَالَ اسْمِي عَبْدُ الْمَلِكِ .............

✍️ تـــــــرجــــمہ:

✒️ علی بن منصور سے مروی ہے کہ ہشام بن الحکم نے بیان کیا کہ مصر میں ایک زندیق (دہریہ) تھا اس نے اما جعفر صادق ع کی کچھ احادیث سنیں، وہ حضرت سے مناظرہ کرنے مدینہ آیا لیکن ملاقات نہ ہوئی لوگوں نے کہا کہ حضرت مکہ تشریف لے گئے ہیں وہ مکہ آیا ہم طواف میں حضرت کےساتھ تھے اس زندیق کا نام عبد الملک تھا  اور کنیت ابو عبد اللہ اس نے حضرت شانہ سے شانہ رگڑا۔

🌴 امام   ع  نے فرمایا:  تیرا نام کیا ہے؟ 

🔹 اس نے کہا: میرا نام عبد الملک ہے.

🌴 حضرت نے فرمایا:  تیری کنیت کیا ہے؟

🔹 اس نے کہا: ابو عبد اللہ.

🌴 حضرت نے فرمایا:  یہ کون ملک ہے جس کا تو بندہ ہے آیا یہ زمین کے بادشاہوں میں سے ہے یا آسمان کے
اور مجھے اپنے بیٹے عبد اللہ کے متعلق بتا یہ آسمان کے اللہ کا بندہ ہے یا زمین کے اللہ کا ان دونوں شقوں میں سے جو بھی بتائے گا ملزم قرار پائے گا۔

🔹 ہشام ابن الحکم نے اس دہریہ سے کہا تو حضرت کی بات کا جواب کیوں نہیں دیتا، اس کو میرا کہنا برا معلوم ہوا۔

🌴 امام ع نے فرمایا: ۔ جب میں طواف سے فارغ ہوں تو میرے پس آنا۔ جب آپ فارغ ہوئے تو زندیق آیا اور آپ ع کے پاس بیٹھ گیا ہم سب بھی حضرت کے پاس جمع تھے.

🌴 آپ ع نے فرمایا:  کیا تم جانتے ہو کہ زمین کے لئے تحت وفوق ہے

🔹 اس نے کہا: ہاں.

🌴 آپ ع  نے فرمایا: کیا تم زمین کے نیچے گئے ہو؟

🔹 اس نے کہا:  نہیں.

🌴 حضرت نے فرمایا:  کیا تم جانتے ہو کہ اس زمین میں کیا ہے؟

🔹 اس نے کہا: کہ مجھے علم نہیں، میرا گمان یہ ہے کہ اس کے نیچے کچھ نہیں۔

🌴 حضرت ع نے فرمایا:  تم آسمان پر چڑھے ہو؟

🔹 اس نے کہا: نہیں.

🌴 حضرت نے فرمایا:  کیا تم جانتے ہو کہ اس آسمان میں کیا ہے؟

🔹 اس نے کہا: نہیں۔ 

🌴حضرت نے فرمایا:  کیسی عجیب بات ہے کہ تم نہ مشرق میں گئے نہ مغرب میں نہ زمین کے اندر گئے نہ آسمان کے اوپر اور جب تم وہاں سے نہیں گزرے اور تم کوپتہ نہیں کہ کیا کیا وہاں پیدا کیا گیا ہے تو اس صورت میں ان چیزوں سے تمہارا نام کسی عقلمند کے لئے کیسے جائز ہے کہ جس کو نہیں جانتا اس سے انکار کر دے۔

🔹 زندیق نے کہا: آپ کے سوا اور کسی نے ایسا کلام مجھ سے نہیں کیا۔ 

🌴 حضرت نے فرمایا:  کہ اس معاملہ میں تمہیں شک ہے کہ شاید آسمان و زمین میں کچھ ہو یا نہ ہو۔ 

🔹 زندیق نے کہا: کہ ہاں ایسا ہی ہے.

🌴 حضرت نے فرمایا:  اے شخص جو کوئی نہیں جانتا وہ جاننے والے پر حجت تمام نہیں کرتا جاہل کے لئے تو حجت ہی نہیں۔
🌴 اے مصری  بھائی  مجھ سے سمجھ ہم کبھی اللہ کے بارے میں شک نہیں کرتے کیا تم سورج اور چاند اور رات اور دن کو نہیں دیکھتے کہ وہ آتے جاتے ہیں، ان کی مقررہ حالت میں کوئی اشتباہ نہیں ہوتا۔ وہ جاتے ہیں اورپھر پلٹ آتے ہیں یہ ان کی اضطراری حالت ہے جو ان کی معین جگہ ہے اس سے ہٹ نہیں سکتے انھیں اس پر قدرت نہیں کہ جا کر واپس نہ آئیں۔ اگر غیر مضطر ہوتے تو رات دن نہ بنتی اور دن رات نہ ہوتا۔ 
🌴 اے مصری بھائی یہ دونوں ہمیشہ سے مضطر ہیں پس جس نے انھیں مضطر بنایا ہے وہ ان سے زیادہ طاقتور اور بڑا ہے۔
زندیق نے کہا: آپ نے سچ فرمایا:  

🌴 پھر ابو عبد اللہ نے کہااے مصری  بھائی لوگ جس طرف جا رہے ہیں اور گمان کرتے ہیں کہ وہ دہر ہے اگر دہران کو لے جاتا ہے تو دہران کو لوٹاتا کیوں نہیں اور اگر لوٹاتا ہے تو پھر ان کو مارتا کیوں ہے باقی کیوں نہیں رکھتا (حرکت تو اس کی ایک جیسی ہے پھر یہ دو متضاد باتیں کیسی) 

🌴 اے مصری بھائی لوگ مضطر ہیں۔ کیوں آسمان کو بلند کیا، کیوں زمین کو بچھایا۔
آسمان زمین پر کیوں نہیں گر پڑتا ( اگر اس کا کوئی مدبر و منتظم نہیں) اور زمین اپنے طبقات کو لے کر کیوں دھنس نہیں جاتی اگر کوئی مدبر حکیم نہ ہوتا تو یہ زمین و آسمان قائم نہ رہتے اور زمین پر لوگ چل نہ سکتے۔

🔹 زندیق نے کہا: اللہ دونوں کا رب ان کو روکے ہوئے ہے اور ان کو مضبوط بنایا ہے

🌹 پس زندیق حضرت امام جعفر صادق ع کے ہاتھ پر ایمان لے آیا۔

🌼 حمران نے کہا آپ ع پر فدا ہوں زنادقہ آپ ع کے ہاتھ پر ایمان لائے اور کفار آپ ع کے پدر بزرگوار کے ہاتھ پر۔

اس مومن نے جو حضرت کے ہاتھ پر ایمان لایا تھا حضرت سے کہا: مجھے آپ ع اپنے شاگردوں میں بنا لیجئے.

🌹 حضرت نے ہشام بن الحکم سے فرمایا:  ان کو اپنے ساتھ رکھو پس ہشام نے تعلیم دی اور پھر اس نے اہل شام اور اہل مصر کو ایمان کی تعلیم اور اس کی پاکیزگی نفس سے حضرت خوش ہوئے۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
🌐 سيرة الأئمة المعصومين عليهم السلام
ـــــــــــ✍️
بنده حقير: زاهد حسين محمدي مشهدي
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
📞 Call: +989307831247
📞 Call: +989150693306



تاريخ : سه شنبه ۱۳۹۹/۰۴/۱۰ | 8:16 PM | نویسنده : زاھد حسین محمدی |

نجاسات کے احکام

🔹🔹🔹موضوع نجاسات🔹🔹🔹
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
https://chat.whatsapp.com/IZ8L3TCtCfv7DHf0Fq06vY
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
ـــــــــــــــــ✍🏻
📖 ۸۴۔ دس چیزیں نجس ہیں:
1۔ پیشاب 
2۔ پاخانہ
3۔ منی
5۔ مُردار
6۔کتا اور سور
7۔ خون 
8۔ کافر
9۔ شراب
10۔ نجاست خور حیوان کا پسینہ۔

🔵 شراب🔵

📝 112۔ شراب نجس ہے۔ اور احتیاط مستجب کی بنا پر ہر وہ چیز بھی جو انسان کو مست کر دے اور مائع ہو نجس ہے۔ اور اگر مائع نہ ہو جیسے بھنگ اور چرس تو وہ پاک ہے خواہ اس میں ایسی چیز ڈال دیں جو مائع ہو۔

📝 113۔ صنعتی الکحل، جو دروازے، کھڑکی، میز یا کرسی وغیرہ رنگنے کے لئے استعمال ہوتی ہے، اس کی تمام قسمیں پاک ہیں۔

📝 114۔ اگر انگور اور انگور کا رس خود بخود یا پکانے پر خمیر ہو جائے تو پاک ہے لیکن اس کا کھانا پیینا حرام ہے۔

📝 115۔ کھجور، منقی،کشمش اور ان کا شیرہ خواد خمیر ہو جائیں تو بھی پاک ہیں اور ان کا کھانا حلال ہے۔

📝 116۔ "فقاع" جو کہ جو سے تیار ہوتی ہے اور اسے آب جو کہتے ہیں حرام ہے لیکن اس کا نجس ہونا اشکال سے خالی نہیں ہے۔ اور غیر فقاع یعنی طبی قواعد کے مطابق حاصل کردہ "آپ جو" جسے "ماء الشعیر" کہتے ہیں، پاک ہے۔

🔵 نجاست کھانے والے حیوان کا پسینہ 🔵

📝 117۔ نجاست کھانے والے اونٹ کا پسینہ اور ہر اس حیوان کا پسینہ جسے انسانی نجاست کھانے کی عادت ہو نجس ہے۔

📝 118۔ جو شخص فعل حرام سے جُنب ہوا ہو اس کا پسینہ پاک ہے لیکن احتیاط مستحب کی بنا پر اس کے ساتھ نماز نہ پڑھی جائے اور حالت حیض میں بیوی سے جماع کرنا جبکہ اس حالت کا علم ہو حرام سے جنب ہونے کا حکم رکھتا ہے۔

📝 119۔ اگر کوئی شخص ان اوقات میں بیوی سے جماع کرے جن میں جماع حرام ہے (مثلا رمضان المبارک میں دن کے وقت) تو اس کا پسینہ حرام سے جنب ہونے والے کے پسینے کا حکم نہیں رکھتا۔

📝 120۔ اگر حرام سے جنب ہونے والا غسل کے بجائے تیمم کرے اور تیمم کے بعد اسے پسینہ آجائے تو اس پسینے کا حکم وہی ہے جو تیمم سے قبل والے پسینہ کا تھا۔

📝 121۔ اگر کوئی شخص حرام سے جنب ہو جائے اور پھر اس عورت سے جماع کرے جو اس کے لئے حلال ہے تو اس کے لئے احتیاط مستحب یہ ہے کہ اس پسینے کے ساتھ نماز نہ پڑھے اور اگر پہلے اس عورت سے جماع کرے جو حلال ہو اور بعد میں حرام کا مرتکب ہو تو اس کا پسینہ حرام ہے جنب ہونے والے کے پسینے کا حکم نہیں رکھتا۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
📚 توضیح المسائل
 مرجع تقلید آیت اللہ العظمی سید علی حسینی سیستانی مد ظلہ العالی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
                 •┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
          🌐 سيرة الأئمة المعصومين عليهم السلام
                 •┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
 

Call: +989150693306
 Call: +989307831247
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
                          *_📯 BLOGFA:_*
            _www.sirateaimamasoomin.blogfa.com_
                 •┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•



تاريخ : سه شنبه ۱۳۹۹/۰۴/۱۰ | 6:25 PM | نویسنده : زاھد حسین محمدی |

کیا مؤمن اور کافر ایک جیسے ہیں؟

1️⃣👈 کیا مؤمن اور کافر ایک جیسے ہیں؟
2️⃣👈 کیا گناھکار اور نیکوکار ایک جیسے ہیں؟
  

ـــــــــــــــــ ـالـقرآن الکریــــم ــــــــــــــــــ
                      
💖💖 بسم اللہ الرحمن الرحیم 💖💖


📜 اَمۡ حَسِبَ الَّذِیۡنَ اجۡتَرَحُوا السَّیِّاٰتِ اَنۡ نَّجۡعَلَہُمۡ کَالَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ ۙ سَوَآءً مَّحۡیَاہُمۡ وَ مَمَاتُہُمۡ ؕ سَآءَ مَا یَحۡکُمُوۡن

✍🏻 تـــــرجـــمہ:
✒️ جولوگ بُر ے کاموں کے مرتکب ہُوئے ہیں ، کیا وہ سمجھتے ہیں کہ ہم ان کو ان لوگوں کے بر ابر کردیں گے جوایمان لائے اوراچھے اچھے کام بھی کرتے رہے کہ ان سب کا جینا مرنایکساں ہوگا ؟ یہ لوگ کیابُرا فیصلہ کرتے ہیں ؟ 

✍🏻 تفسیر آیت کریمہ: 

🔵 ان لوگوں کا مرنا جینا ایک سا نہیں ہے

گزشتہ آیات میں دومختلف اور متضاد گرو ہوں کا ذکر تھا

👈 ایک مومنین کاگروہ اور دوسرا کافروں کا
👈 یاایک پرہیز گاروں کا اور دوسرا مجرمین کا 

👈 پہلی آیت میں فرمایا گیا ہے :
جو لوگ بُرے کاموں کے مرتکب ہُوئے ہیں کیا وہ یہ سمجھتے ہیں کہ ہم انکو اُن لوگوں کے برابر کردیں گے جوایمان لائے اوراچھے اچھے کام بھی کرتے رہے کہ ان کا مرنا جینا یکساں ہوگا.

✍🏻 یہ لوگ کیابُر افیصلہ کرتے ہیں (ساء ما یحکمون) ۔

👈 کیا یہ بات ممکن ہے کہ نور اور ظلمت ، علم اور جہل ،نیک اور بد اوریمان او ر کُفر یکساں ہوں ؟

👈 آیا یہ بات ممکن ہے کہ نا برابر امُور کانتیجہ اورپھل مساوی ہو ؟ 
👈 مثال کے طور پر مرچ کھانے کے بعد ذائقہ چینی کا آئے یہ ہو سکتا ہے؟

👈 ایساہر گز نہیں ہوسکتا .

✍🏻 نیک عمل مومنین ، بـے ایمان مجرمین سے ہر جگہ علیٰحدہ ہیں ،ایمان ہو یاکفر ، نیک اعمال ہوں یابُرے ،ان میں سے ہرایک کو ان کی زندگی اور موت دونوں حالتوں میں اپنے رنگ میں رنگ لیتے ہیں ۔

✒️ یہ آ یت سورہ ص کی ۲۸ آیت کے مانند ہے ،جس میں فرما یا گیاہے :

📜 اٴَمْ نَجْعَلُ الَّذینَ آمَنُوا وَ عَمِلُوا الصَّالِحاتِ کَالْمُفْسِدینَ فِی الْاٴَرْضِ اٴَمْ نَجْعَلُ الْمُتَّقینَ کَالْفُجَّارِ.

✍🏻 تـــرجـــمہ

✒️ کیا جولوگ ایمان لائے اورانہوں نے نیک عمل کیئے ہم ان کو مُفْسِدینَ فِی الْاٴَرْضِجیسا بنادیں ؟ یا پرہیز گاروں کو فا جروں کے مانند ؟

✍🏻 سورہ قلم کی ۳۵ و ۳۶ آ یت میں بھی فر مایاگیاہے ۔

📜 اٴَفَنَجْعَلُ الْمُسْلِمینَ کَالْمُجْرِمینَ ،ما لَکُمْ کَیْفَ تَحْکُمُونَ

✍🏻 تـــــرجـــمہ:
✒️ آیاہم مُسلمانوں کوگنا ہگا روں جیسا بنادیں ؟ تمہیں کیاہو گیا ہے ،کیسے فیصلے کرتے ہو ؟

👈 یہ گناہ بھی زخم کی ماند ہے

اجتر حوا، جرح کے مادہ سے ہے ، جس کامعنی وہ زخم یااثر ہے جو بیماری یا کسِی اور تکلیف کی وجہ سے انسان کے بدن پر ہوتا ہے ، چونکہ گناہ کا ارتکاب بھی گویا انسانی رُوح کو مجروح کردیتا ہے ،اسی لیے  اجتراح کا مادہ گناہوں کی انجام دہی کے لیے بھی استعمال ہوتا ہے ، بلکہ بعض اوقات اس سے بھی وسیع تر معانی کے لیے استعمال ہوتاہے.

👈 مؤمن ایک مضبوط لوہے کی ماند ہےـ 

🔹 مومنین کرام ایمان اورعمل صالح کے پر تومیں ایک مخصوص قسم کے اطمینان کے حامل ہوتے ہیں ، حتی کہ حوادثات ِ زمانہ کے سخت سے سخت ادوار بھی ان کی رُوح پرذرہ برابر اثر انداز نہیں ہوسکتے ، جب کہ بے ایمان اور گناہوں میں تھڑے ہوئے لوگ ہمیشہ مضطرب بے چین اورپریشان خیالی کاشکار رہتے ہیں ،اگرچہ وہ نعمتوں میں سرمست ہوں ، پھر بھی انہیں ہمیشہ ان کے زوال کاخطرہ رہتاہے اور اگرمصیبت اور تکالیف میں مبتلا ہوں ، بھی ان کے مقابلے کی تاب نہیں رکھتے ، جیساکہ سُورہ انعام کی ۸۲ آیت میں ہے ۔

📜 الَّذینَ آمَنُوا وَ لَمْ یَلْبِسُوا إیمانَہُمْ بِظُلْمٍ اٴُولئِکَ لَہُمُ الْاٴَمْنُ وَ ہُمْ مُہْتَدُون

✍🏻 تــــرجــــمہ:
جولوگ ایمان لے آئے اورانہوں نے اپنے ایمان کو شرک سے آلودہ نہیں کیا ان کے لیے اطمینان خاطر ہے اور وہی ہدایت یافتہ ہیں ۔

✍🏻 صاحب ایمان افراد خدا کے وعدوں پر مطمئن ہیں اوراس کی خاص عنایتوں کے زیر سایہ ہیں ،جیساکہ سُورہ مومن کی ۱۵ آیت میں ہے ۔

📜 إِنَّا لَنَنْصُرُ رُسُلَنا وَ الَّذینَ آمَنُوا فِی الْحَیاةِ الدُّنْیا وَ یَوْمَ یَقُومُ الْاٴَشْہادُ 

✍🏻 تــــرجـــمہ:
ہم اپنے رسُولوں کی اور ان لوگوں کی جو ایمان لے آئے ہیں ،دُنیا وی زندگی میں بھی یقینا مدد کرتے ہیں اور جس دن گواہ کھڑے ہوں گے ، اس دن ( بروز قیامت ) بھی ۔

👈 نورِ ہدایت ،پہلے گروہ کے لوگوں کے دل کو منور کرتا ہے اور وہ اپنی مقدس منزل مقصود کی جانب استوار اورمضبُوط قدموں کے ساتھ رواں دواں ہیں ۔

👈 بہرحال یہ آیت کہتی ہے کہ یہ ایک غلط سوچ ہے کہ کوئی شخص یہ تصوّر کرلے کہ ایمان یاگناہ اور کُفر کاانسانی زندگی میں کوئی عمل دخل نہیں ہوتا ، ایسابالکل نہیں ہے ، ان دونوں قسم کے لوگوں کی زندگی اور موت مکمل طورپر مختلف ہے ۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

📚 السورۃ الجاثیة: آیت:21
📚 السورۃ المؤمن: آیت:15
📚 السورۃ الأنعام: آیت:82
📚 السورۃ القلم: آیت:35، 36
📚 تـــفسير نـــــمـونـــه 
📚 تــــفســـير البلاغ القرآن
📚 تـــفـــســـير قـــمي
                 •┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
         🌐 ســــيرة الأئمة المعصومين عليهم السلام 

                 •┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
                          _📯 blogfa:_
            _www.sirateaimamasoomin.blogfa.com_
                 •┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
ـــــــــــــــ✍🏻
 بندہ حقیر: زاھد حسین محمدی مشھدی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
 📞Call: +989150693306
 📞Call: +989308731247



تاريخ : دوشنبه ۱۳۹۹/۰۴/۰۹ | 4:33 PM | نویسنده : زاھد حسین محمدی |

والدین کی اطاعت بھی اطاعت خدا ہے

🌺🌼 والدین کی اطاعت بھی اطاعت خدا ہے 🌼🍀

ـــــــــــــــــ ـالـقرآن الکریــــم ــــــــــــــــــ
                      
💖💖 بسم اللہ الرحمن الرحیم 💖💖

🌴 والدین کی اطاعت ان لوگوں کے مانند ہے جن کی فرما ں برداری عین اطاعتِ خدا ہے ۔ اس لئے قرآن مجید میں ان کو تکلیف پہنچانا حرام قرار دیا ۔اللہ تعالیٰ نے اپنی اطاعت کا ذکر کرنے کے بعد بلافاصلہ والدین سے احسان کرنے کا حکم فرمایا ہے :

📝 وَقَضیٰ رَبُّکَ اَلاَّ تَعْبُدُوْا اِلاَّ ایَّاہ وَبِالْوَالِدَیْنِ اِحْسَاناً اِمَّا یَبْلُغَنَّ عِنْدَکَ الْکِبَرُ اَحَدُھُما اَوْکِلَاھُمَا فَلا تَقُلْ لَّھُمَا اُفٍّ وَّلَا تَنْھَرْ ھُمَا وَقُلْ لَّھُمَا قَوْلاً کَرِیْماً۔ وَاخْفِضْ لَھُمَا جَنَاحَ الذُّلِّ مِنَ الرَّحْمَةِ وَقُلْ رَبِّ ارْحَمْھُمَا کَمَا رَبَّیَانِی صَغِیْراً

✍️ تـــــــرجـــــمه:

✒️ اور تمہارے پروردگار نے حکم دیا کہ سوائے اس کے کسی دوسرے کی عبادت نہ کرنا ا و رماں باپ سے نیکی کرنا ۔اگر ان میں سے ایک یا دونوں تیرے سامنے بڑھاپے کو پہنچیں(اور تیری خدمت کے محتاج ہو جائیں ) تو خبردار ان کے جواب میں اف تک نہ کہنا (یعنی نفرت اور ناراضگی کا اظہار نہ کرنا ) اور نہ جھڑکنا اور (جو کچھ کہنا سننا ہو ) تو بہت ادب سے کہا کرو ۔اور ان کے سامنے نیازوادب اور خاکساری کا پہلو جھکائے رکھنا اور (ان کے حق میں )دعا کرو کہ اے میرے پالنے والے جس طرح ان دونوں نے بچپن میں میری پرورش کی ہے اسی طرح تو بھی ان پر رحم فرما ۔

📜 والد ین واجب سے منع اور حرام کا امر نہیں کر سکتے

✒️ ضمنًا یہ بھی جانناضروری ہے کہ تمام اوامر و نواہی میں مطلق طور پر والدین واجب الاطاعت نہیں ہیں بلکہ ان کی اطاعت مشروط ہے ،کہ وہ کسی حرام کا امر نہ کریں اور نہ واجب قطعی کی انجام دہی سے منع کریں
اس صورت میں خدا اور رسول کی اطاعت مقدم ہے چونکہ قرآن میں اس کے متعلق واضح بیان موجود ہے:

📝 وَوَصَیْنَا الْاِنْسَانَ بِوَالِدَیْہِ حُسْناً ط وَاِنْ جَاھَدَاکَ لِتُشْرِکَ بِیْ مَالیس لَکَ بِہ عِلْمٌ فَلاَتُطِعْھُمَا

✍️ تــــرجـــمہ:

✒️ ہم نے انسان کواپنے ماں باپ سے اچھابرتاوکرنے کاحکم دیاہے اور(یہ بھی کہاہے)کہ اگرتجھے تیرے ماں باپ اس بات پرمجبورکریں کہ ایسی چیزکومیراشریک بناکہ جن (کے شریک ہونے کا)تجھے علم تک نہیں تووالدین کی اطاعت نہ کرنا۔

🌴 ماں باپ کی اطاعت کاوجوب اس قدرمسلم ہے کہ اولادکی نافرمانی اورمخالفت سے والدین کی ناراضگی اورتکلیف کاسبب نہ بن جائے۔کیونکہ ان کوتکلیف دیناازروئے قرآن حرام ہے ۔اس لیے اگرماں باپ کسی کام کی انجام دہی کاحکم دیں یامنع کریں مگربچے ان کی مرضی کے خلاف کام کریں تولازمی طورپرناراض ہوں گے اورانھیں تکلیف پہنچے گی ۔اس صورت میں ان کی اطاعت واجب ہے اورمخالفت حرام۔

📜 والدین کی مخالفت میں اذیت کی تفصیل

✍️ لیکن اس صورت میں جبکہ ماں باپ کسی چیز کاحکم دیتے ہیں یاممانعت کرتے ہیں مگراولادکی عدم تعمیل سے ان کوتکلیف نہیں ہوتی نہ ناراض ہوتے ہیں۔کیونکہ ان کی نظر میں وہ چیز اتنی اہم نہیں۔اس صورت میں مخالفت حرام نہیں۔مثلاًوالدین اپنے فرزندکوسفرپرجانے سے روکتے ہیں لیکن وہ پھربھی وہ سفرپرجائے توناراض نہیں ہوتے اس لیے سفرمباح ہے۔اس کے برخلاف اس کی مسافرت ماں باپ کیلئے اذیت کاسبب بنتی ہوتویہ سفرمعصیت ہے۔نمازپوری پڑھی جائے اورروزہ بھی رکھناچاہئے۔
 ....................................................
📚 السورۃ الاسراء: آیت:23
📚 السورۃ الاسراء: آیت:8
                 •┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
         🌐 ســــيرة الأئمة المعصومين عليهم السلام
                 •┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
                          _📯 blogfa:_
            _www.sirateaimamasoomin.blogfa.com_
                 •┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
 بندہ حقیر: زاھد حسین محمدی مشھدی



تاريخ : یکشنبه ۱۳۹۹/۰۴/۰۸ | 5:10 PM | نویسنده : زاھد حسین محمدی |

اولی الامر کون ہیں؟

https://chat.whatsapp.com/IZ8L3TCtCfv7DHf0Fq06vY
🌺🌼 اولی الأمر کون ہیں؟ 🌼🍀

ـــــــــــــــــ ـالـقرآن الکریــــم ــــــــــــــــــ
                     
💖💖 بسم اللہ الرحمن الرحیم 💖💖
 
📖 مَا اٰتاکُمُ الرَّسُوْلُ فَخُذُوْہُ وَمَا نَھَا کُمْ عَنْہُ فَاںْ نُتَھُوْا۔

✍🏻 تــــــرجـــمہ؛

جو تم کو رسول امر کریں اُسے لے لیا کرو اور جس سے منع کریں اس سے باز رہو۔

یٰاَ یُّھَا الَّذِیْنَ آمَنُوْا اَطِیعُوْاللّٰہِ وَاَطِیْعُوالرَّسولَ وَاُوْلِی الْاَمْرِ مِنْکُمْ

✍🏻 تـــرجـــمہ:

اے صاحبانِ ایمان ! خدا کی اطاعت کرو اور رسول کی اور تم میں سے جو صاحبان امر ہیں ، ان کی اطاعت کرو۔

🍂 تفـــــســـــیر آیـــــت 🍂

🔵 پیغمبر اولی الامر کا بیان فرماتے ہیں:

🍂 جناب جابر ابن عبداللہ انصاری سے یہ روایت منقول ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے آنحضرت (صلی اللہ علیہ و آلہ) سے پوچھا کہ میں خدائے تعالیٰ اور رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ) کو جانتا ہوں مگر اولی الامر کو نہیں جانتا۔ آنحضرت (صلی اللہ علیہ و آلہ) نے فرمایا: اے جابر! اولی الامر میرے بعد میرے خلفاء اور مسلمانوں کے آئمہ ہیں۔ ان میں سے پہلے علی ابن ابی طالب (علیہ السلام) ہیں۔ ان کے بعد حسن (علیہ السلام) ، ان کے بعد حسین (علیہ السلام) ، ان کے بعد ان کے فرزند علی بن الحسین (علیہ السلام) ، ان کے بعد محمد بن علی (علیہ السلام)،جن کا لقب توریت میں باقر ہے۔تمہاری ان سے ملاقات ہوگی تو ان کو میرا سلام کہنا، ان کے بعدجعفر (علیہ السلام)، ان کے بعد موسیٰ (علیہ السلام)، ان کے بعد علی (علیہ السلام)، ان کے بعد محمد (علیہ السلام)، ان کے بعد علی (علیہ السلام)، ان کے بعد حسن (علیہ السلام)، جب حجت ابن الحسن (علیہ السلام) کا نام لیا تو فرمایا، وہ میرا ہم نام ہوگا اور اس کی کنیت میری کنیت ہوگی۔ وہ اللہ کی طرف سے اس کے بندوں پر حجت اور بقیةاللہ ہو گا۔ اللہ تعالیٰ اُسے مشرق اور مغرب کا فاتح قرار دے گا۔ وہ اپنے پیرووٴں کے درمیان سے اس طرح غائب ہوں گے کہ غیبت کا زمانہ طولانی ہو نے کی بنأ پر لوگ ان کے وجود کی تصدیق نہیں کریں گے، مگر ایسے مومن کہ جن کا دل اللہ تعالیٰ نے آزمایا ہو۔

✍🏻جابر کہتے ہیں ، میں نے عرض کیا: یا رسول اللہ ! کیا شیعوں کو ان کی غیبت سے فائدہ ہوگا۔

🌴فرمایا: جی ہاں۔ لوگ اس طرح فیض یاب ہوں گے جس طرح بادل کے پردے میں موجود سورج کی روشنی سے موجودات عالم بہرہ مند ہوتے ہیں۔
...................................................
📚 السورۃ الحشر: آیت:7
📚 السورۃ النساء: آیت:59
📚 عیاشی، محمد، همان، ص 253، ح 76 و بحرانی، سید هاشم، همان، ص 386، ح 26. صدوق، محمد، همان، باب 22، ص 222، ح 8 و بحرانی، سید هاشم، همان، ص 383، ح 10.
                 •┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
         🌐ســــيرة الأئمة المعصومين عليهم السلام
                 •┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
                          _📯 blogfa:_
            _www.sirateaimamasoomin.blogfa.com_
                 •┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•



تاريخ : یکشنبه ۱۳۹۹/۰۴/۰۸ | 1:19 PM | نویسنده : زاھد حسین محمدی |

توکل علی اللہ

🌺🌼 توکل علی اللہ 🌼🍀

ـــــــــــــــــ ـالـقرآن الکریــــم ــــــــــــــــــ
                      
💖💖 بسم اللہ الرحمن الرحیم 💖💖
 
📖 فَتَوَکَّلۡ عَلَی اللّٰہِ ؕ اِنَّکَ عَلَی الۡحَقِّ الۡمُبِیۡنِ.
 
🌴 تــــــــرجــــمہ 🌴
🔵 لہٰذا آپ اللہ پر بھروسا کریں، یقینا آپ صریح حق پر ہیں۔

🍂 تفـــــســـــیر آیـــــت🍂
🔵 استقا مت کے لیے دو بنیادوں کا ذکر ہے: ایک یہ کہ اس کائنات کی طاقت کے سرچشمہ’ اللہ‘ پر اپنا بھروسہ قائم رکھو۔ دوم یہ کہ آپؐ صریح حق پر ہیں۔ حق کو دوام حاصل ہے اور باطل زوال پذیر ہے۔
 ................................................... 
📚 السورۃ النمل: آیت :79
📚 تفسیر البلاغ القرآن
                 •┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
         🌐 ســــيرة الأئمة المعصومين عليهم السلام
                 •┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
                           _📯 blogfa:_
            _www.sirateaimamasoomin.blogfa.com_
                 •┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•



تاريخ : شنبه ۱۳۹۹/۰۴/۰۷ | 8:45 PM | نویسنده : زاھد حسین محمدی |

نجاسات کے احکام

🔹🔹🔹موضوع نجاسات🔹🔹🔹
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
https://chat.whatsapp.com/IZ8L3TCtCfv7DHf0Fq06vY
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
ـــــــــــــــــ✍🏻
📖 ۸۴۔ دس چیزیں نجس ہیں:
 1۔ پیشاب 
 2۔ پاخانہ
 3۔ منی 
 5۔ مُردار
 6۔کتا اور سور
 7۔ خون
 8۔ کافر
 9۔ شراب.
 10۔ نجاست خور حیوان کا پسینہ۔

🔵 کتا اور سور 🔵

کتا اور سور جو زمین پر رہتے ہیں۔ حتی کے ان کے بال، ہڈیاں، پنجے، ناخن اور رطوبتیں بھی نجس ہیں البتہ سمندری کتا اور سور پاک ہیں۔

🔵 کافر 🔵

📖 107۔ کافر یعنی وہ شخص جا باری تعالی کے وجود یا اس کی وحدانیت کا منکر ہو نجس ہے۔ اور اسی طرح غلات (یعنی وہ لوگ جو ائمہ علیہم السلام میں سے کسی کو خدا کہیں یا یہ کہیں کہ خدا، امام میں سما گیا ہے) اور خارجی و ناصبی (وہ لوگ جو ائمہ علیہم السلام سے بیر اور بغض کا اظہار کریں) بھی نجس ہیں۔
اس طرح وہ شخص جو کسی نبی کی نبوت یا ضروریات دین (یعنی وہ چیزیں جنہیں مسلمان دین کا جز سمجھتے ہیں مثلاً نماز اور روزے) میں سے کسی ایک کا یہ جانتے ہوئے کہ یہ ضروریات دین ہیں، منکر ہو۔ نیز اہل کتاب (یہودی، عیسائی اور مجوسی) بھی جو خاتم الانبیاء حضرت محمد بن عبداللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رسالت کا اقرار نہیں کرتے مشہور روایات کی بنا پر نجس ہیں اگرچہ ان کی طہارت کا حکم بعید نہیں لیکن اس سے بھی پرہیز بہتر ہے۔

📖 108۔ کافر کا تمام بدن حتی کہ اس کے بال، ناخن اور رطوبتیں بھی نجس ہیں۔

📖 109۔ اگر کسی نابالغ بچے کے ماں باپ یا دادا دادی کافر ہوں تو وہ بچہ بھی نجس ہے۔ البتہ اگر وہ سوجھ بوجھ رکھتا ہو، اسلام کا اظہار کرتا ہو اور اگر ان میں سے (یعنی ماں باپ یا دادا دادی میں سے) ایک بھی مسلمان ہو تو اس تفصیل کے مطابق جو مسئلہ ۲۱۷ میں آئے گی بچہ پاک ہے۔

📖 110۔ اگر کسی شخص کے متعلق یہ علم نہ ہو کہ مسلمان ہے یا نہیں اور کوئی علامت اس کے مسلمان ہونے کی نہ ہو تو وہ پاک سمجھا جائے گا لیکن اس پر اسلام کے دوسرے احکامات کا اطلاق نہیں ہوگا۔ مثلاً نہ ہی وہ مسلمان عورت سے شادی کر سکتا ہے اور نہ ہی اسے مسلمانوں کے قبرستان میں دفن کیا جاسکتا ہے۔

📖 111۔ جو شخص (خانوادہ رسالت (صلی اللہ علیہ وآلہ) کے) بارہ اماموں میں سے کسی ایک کو بھی دشمنی کی بنا پر گالی دے وہ نجس ہے۔

🔵 کافر 🔵

📖 112۔ شراب نجس ہے۔ اور احتیاط مستجب کی بنا پر ہر وہ چیز بھی جو انسان کو مست کر دے اور مائع ہو نجس ہے۔ اور اگر مائع نہ ہو جیسے بھنگ اور چرس تو وہ پاک ہے خواہ اس میں ایسی چیز ڈال دیں جو مائع ہو۔

📖 113۔ صنعتی الکحل، جو دروازے، کھڑکی، میز یا کرسی وغیرہ رنگنے کے لئے استعمال ہوتی ہے، اس کی تمام قسمیں پاک ہیں۔

📖 114۔ اگر انگور اور انگور کا رس خود بخود یا پکانے پر خمیر ہو جائے تو پاک ہے لیکن اس کا کھانا پیینا حرام ہے۔

📖 115۔ کھجور، منقی،کشمش اور ان کا شیرہ خواد خمیر ہو جائیں تو بھی پاک ہیں اور ان کا کھانا حلال ہے۔

📖 116۔ "فقاع" جو کہ جو سے تیار ہوتی ہے اور اسے آب جو کہتے ہیں حرام ہے لیکن اس کا نجس ہونا اشکال سے خالی نہیں ہے۔ اور غیر فقاع یعنی طبی قواعد کے مطابق حاصل کردہ "آپ جو" جسے "ماء الشعیر" کہتے ہیں، پاک ہے۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
📚 توضیح المسائل
 مرجع تقلید آیت اللہ العظمی سید علی حسینی سیستانی مد ظلہ العالی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
                 •┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
          🌐 سيرة الأئمة المعصومين عليهم السلام
                 •┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
 Call: +989150693306 
 Call: +989307831247 
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
                        _📯 BLOGFA:_
            _www.sirateaimamasoomin.blogfa.com_
                 •┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•



تاريخ : شنبه ۱۳۹۹/۰۴/۰۷ | 7:45 PM | نویسنده : زاھد حسین محمدی |

میری زندگی غیبت امام ع کے زمانے میں گزر رہی ہے میں اس زمانے میں کیا کر سکتا ہوں؟ میرے اوپر کیا فرض ہ

میری زندگی غیبت امام ع کے زمانے میں گزر رہی ہے میں اس زمانے میں کیا کر سکتا ہوں؟ میرے اوپر کیا فرض ہے؟
👇👇👇👇👇👇

یہ دعا 🤲 امام جعفر صادق علیہ السلام نے جناب زرارہ کو تعلیم فرمائی تاکہ انکے شیعہ، امام زمانہؑ کی غیبت اور اپنی آزمائش و امتحان کے سخت موقع پر اس دعا کو پڑھیں، وہ دعا یہ ہے:
ـــــــــــــــــــــــــــــــ✍🏻
🤲 اَللّهُمَّ عَرِّفْنى نَفْسَكَ فَاِنَّكَ اِنْ لَمْ تُعَرِّفْنى نَفْسَكَ لَمْ اَعْرِف نَبِيَّكَ اَللّهُمَّ عَرِّفْنى رَسُولَكَ فَاِنَّكَ اِنْ لَمْ تُعَرِّفْنى رَسُولَكَ لَمْ اَعْرِفْ حُجَّتَكَ اَللّهُمَّ عَرِّفْنى حُجَّتَكَ فَاِنَّكَ اِنْ لَمْ تُعَرِّفْنى حُجَّتَكَ ضَلَلْتُ عَنْ دينى.

🌴 تــــــــــرجــمہ:
بارالٰہا؛ تو مجھے اپنی معرفت(شناخت) عطا کر اس لئے کہ اگر تونے مجھے اپنی معرفت نہیں عطا کی تو مجھے تیرے نبی کی معرفت حاصل نہ ہوگی .خدایا ! تو مجھے اپنے رسول کی معرفت عطا کر اس لئے کہ اگر تونے مجھے اپنے رسول کی معرفت نہیں عطا کی تو مجھے تیرے حجت کی معرفت حاصل نہ ہوگی۔   میرے اللہ: تومجھے اپنی حجت کی معرفت عطا کر کیونکہ اگر تونے مجھے اپنی حجت کی معرفت نہیں عطا کی تو میں اپنے دین ہی سے گمراہ ہوجاوٴوں گا۔
📚 اصول کافی، ج ۱، ص ۳۳۷ .
ــــــــــــــــــــ✍🏻



ادامه مطلب
تاريخ : جمعه ۱۳۹۹/۰۴/۰۶ | 6:16 PM | نویسنده : زاھد حسین محمدی |

حضرت امام علی علیہ السلام :

🌴 حضرت امام علی علیہ السلام :
🍂 مخلوقات میں سے کسی کو خوش کرنے کے لیے اللہ کو ناراض نہ کرنا.
ـــــــــــ✍🏻
📚 نہج البلاغہ/ خط ۵۳
ـــــــــــــــــــــــــ✍🏻
 Sirateaimamasoomin.blogfa.com



تاريخ : جمعه ۱۳۹۹/۰۴/۰۶ | 5:37 PM | نویسنده : زاھد حسین محمدی |

شب جمعہ اپنے مرحومین کو یاد رکھیں

🤲 *شب جمعہ اپنے مرحومین کو دعاؤں 🤲 میں یاد رکھیں*
ــــــــــــــــــــــــــــــــــ🤲
*تمام مؤمنین و مؤمنات جو دنیا سے چلے گئے ہیں اور خصوصا ان کے لئے جن کو کوئی یاد کرنے والا نہیں ہے ان سب کی مغفرت اور بخشش کے لئے سورہ زلزال کو چار دفعہ پڑھ کر ثواب ختم قرآن بخشیں* 
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
 🔵 *حدیث میں وارد ہواہے کہ* 
 *اگر کوئی شخص سورہ زلزال کو 4 دفعہ پڑھے اس نے جیسے پورے قرآن مجید کو پڑھا ہے.* 

🔹🔹🔹🔹ـ1️⃣ـ🔹🔹🔹🔹🔹

🔹🔹 *بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ* 🔹🔹

 *إِذَا زُلْزِلَتِ الْأَرْضُ زِلْزَالَهَا ﴿۱﴾* 
 *وَأَخْرَجَتِ الْأَرْضُ أَثْقَالَهَا ﴿۲﴾* 
 *وَقَالَ الْإِنْسَانُ مَا لَهَا ﴿۳﴾* 
 *يَوْمَئِذٍ تُحَدِّثُ أَخْبَارَهَا ﴿۴﴾* 
 *بِأَنَّ رَبَّكَ أَوْحَى لَهَا ﴿۵﴾*
 *يَوْمَئِذٍ يَصْدُرُ النَّاسُ أَشْتَاتًا لِيُرَوْا أَعْمَالَهُمْ ﴿۶﴾* 
 *فَمَنْ يَعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ خَيْرًا يَرَهُ ﴿۷﴾* 
 *وَمَنْ يَعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ شَرًّا يَرَهُ ﴿۸﴾*

🔹🔹🔹🔹ـ2️⃣ـ🔹🔹🔹🔹🔹

🔹🔹 *بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ* 🔹🔹
 *إِذَا زُلْزِلَتِ الْأَرْضُ زِلْزَالَهَا ﴿۱﴾* 
 *وَأَخْرَجَتِ الْأَرْضُ أَثْقَالَهَا ﴿۲﴾* 
 *وَقَالَ الْإِنْسَانُ مَا لَهَا ﴿۳﴾* 
 *يَوْمَئِذٍ تُحَدِّثُ أَخْبَارَهَا ﴿۴﴾* 
 *بِأَنَّ رَبَّكَ أَوْحَى لَهَا ﴿۵﴾*
 *يَوْمَئِذٍ يَصْدُرُ النَّاسُ أَشْتَاتًا لِيُرَوْا أَعْمَالَهُمْ ﴿۶﴾* 
 *فَمَنْ يَعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ خَيْرًا يَرَهُ ﴿۷﴾* 
 *وَمَنْ يَعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ شَرًّا يَرَهُ ﴿۸﴾*

🔹🔹🔹🔹ـ3️⃣ـ🔹🔹🔹🔹🔹

🔹🔹 *بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ* 🔹🔹
 *إِذَا زُلْزِلَتِ الْأَرْضُ زِلْزَالَهَا ﴿۱﴾* 
 *وَأَخْرَجَتِ الْأَرْضُ أَثْقَالَهَا ﴿۲﴾* 
 *وَقَالَ الْإِنْسَانُ مَا لَهَا ﴿۳﴾* 
 *يَوْمَئِذٍ تُحَدِّثُ أَخْبَارَهَا ﴿۴﴾* 
 *بِأَنَّ رَبَّكَ أَوْحَى لَهَا ﴿۵﴾*
 *يَوْمَئِذٍ يَصْدُرُ النَّاسُ أَشْتَاتًا لِيُرَوْا أَعْمَالَهُمْ ﴿۶﴾* 
 *فَمَنْ يَعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ خَيْرًا يَرَهُ ﴿۷﴾* 
 *وَمَنْ يَعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ شَرًّا يَرَهُ ﴿۸﴾*

🔹🔹🔹🔹ـ4️⃣ـ🔹🔹🔹🔹🔹

🔹🔹 *بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ* 🔹🔹
 *إِذَا زُلْزِلَتِ الْأَرْضُ زِلْزَالَهَا ﴿۱﴾* 
 *وَأَخْرَجَتِ الْأَرْضُ أَثْقَالَهَا ﴿۲﴾* 
 *وَقَالَ الْإِنْسَانُ مَا لَهَا ﴿۳﴾* 
 *يَوْمَئِذٍ تُحَدِّثُ أَخْبَارَهَا ﴿۴﴾* 
 *بِأَنَّ رَبَّكَ أَوْحَى لَهَا ﴿۵﴾*
 *يَوْمَئِذٍ يَصْدُرُ النَّاسُ أَشْتَاتًا لِيُرَوْا أَعْمَالَهُمْ ﴿۶﴾* 
 *فَمَنْ يَعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ خَيْرًا يَرَهُ ﴿۷﴾* 
 *وَمَنْ يَعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ شَرًّا يَرَهُ ﴿۸﴾*

🤲 یا اللہ تجھے واسطہ محمد وآل محمد کا تمام  مؤمنین و مؤمنات جو دنیا سے چلے گئے ہیں اور خصوصا جن کے لئے کوئی دعا کرنے والا نہیں ہے ان سب کے کبیرا و صغیرا گناہ کو معاف فرماء

🤲 یا اللہ تجھے واسطہ ہے ائمہ معصومین علیھم السلام کی مظلومیت کا تمام مرحومین کو چھاردہ معصومین علیھم السلام کی شفاعت نصیب فرماء

🤲 یا اللہ تجھ کو واسطہ ہے شھداء کربلاء کا تمام مرحومین کو شھداء کربلاء کے ساتھ محشور فرماء

🤲 یا اللہ تجھے واسطہ ہے اپنی ذات قدوس کا تمام مرحومین کے لواحقین کو صبر جمیل عنایت فرماء

🤲 یا اللہ تجھے واسطہ مظلوم کربلاء کا تمام مرحومین کو جوار ائمہ معصومین ع میں جگھ عنایت فرماء
🤲ـ🤲ـ🤲ـ🤲ـ🤲ـ🤲ـ🤲ـ🤲

🤲 *اللّهُمَّ اغفِر لِلمُومِنینَ وَ المُومِنَاتِ وَ المُسلِمینَ وَ المُسلِمَاتِ* 

 🤲 *اَلاَحیَاءِ مِنهُم وَ الاَموَاتِ، تَابِع بَینَنَا وَ بَینَهُم بِالخَیراتِ* 

🤲 *اِنَّکَ مُجیبُ الدَعَوَاتِ اِنَّکَ غافِرَ الذَنبِ وَ الخَطیئَاتِ* 

🤲 *وَ اِنَّکَ عَلَی کُلِّ شَیءٍ قَدیرٌ*
*بِحُرمَةِ الفَاتِحةِ مَعَ الصَّلَوَاتِ* 

🤲🤲🤲🤲 *آمین* 🤲🤲🤲🤲
                                      *•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•*
         🌐 *ســــيرة الأئمة المعصومين عليهم السلام* 
                 *•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•*
                          *_📯 blogfa:_*
            *_www.sirateaimamasoomin.blogfa.com_*
                 *•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•*



تاريخ : پنجشنبه ۱۳۹۹/۰۴/۰۵ | 7:16 PM | نویسنده : زاھد حسین محمدی |

صبح کا سلام

🌹🌹 بـســـم اللــه الــــرحــمن الرحيـــــم🌹🌹
ــــــــــــــــــــــــ✍🏻
🍂 أَلسَّـلَامُـ عَـلَيكَ يٰاسَـيّدِي وَمَـولَاي يّاأبـا صِـالح المـهدي.
🍂 السّـلَامُـ عَـلَيكَ ياصـاحـب الزّمـان.
🍂 أَلسـلَامـ عَـلَيكَ يابـقيّة اللّٰهِ فِي أرضـهِ.
🍂 السـلَامـ عَـلَيكَ ياعَـين اللّهِ في خـلقِهِ.
🍂 ألَسـلَامُـ عَـلَيكَ يَاقَائمَ آل مُـحـمَّـدٍ.

🤲 أَلَلَهُمَّ عَـجِّـلَ لِوَلِيِّكَ الفَرَجَ ـ

💐 السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ🙏
🌹 یا علی ع مدد
☀️ صبح بخیر

🤲 اے معبود__

🤲🏻 اگر میرے اور میرے امام (عج) کے درمیان موت حائل ہو جائے تو پھر مجھے قبر سے اسطرح نکالنا کہ کفن میرا لباس ہو میری تلوار بے نیام ہو میرا نیزہ بلند ہو داعی حق کی دعوت پرلبیک کہوں.

🤲 دعائے عہد

التماس دعا 🤲 برای تعجیل ظهور امام مھدی (عجل اللہ فرجہ الشریف)
ــــــــــــــــ✍️
🌹 أَلـلّــــهُــمَّـ صَـــلّ عَـــلٰى مُـــحَـــمّـد وَ آلِ مُــحَــمّدٍ وّعَـــجّلــ فَـــرَجَــهُم🌹

                 •┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈
         🌐 سِــــــيـرَۃُ الأئمّـــة المـعــصُــومــين علــيـهم الســـلام
                 •┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
          Zahihussainmaribaloch@gmail.com
                 •┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
                          _📯 BLOGFA:_
           www.sirateaimamasoomin.blogfa.com
                 •┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
             ➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖



تاريخ : چهارشنبه ۱۳۹۹/۰۴/۰۴ | 11:10 AM | نویسنده : زاھد حسین محمدی |

نجاسات توضیح المسائل اردو میں

🔹🔹🔹موضوع نجاسات🔹🔹🔹
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
https://chat.whatsapp.com/IZ8L3TCtCfv7DHf0Fq06vY
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
ـــــــــــــــــ✍🏻
📖 ۸۴۔ دس چیزیں نجس ہیں:
 *1۔ پیشاب* 
 *2۔ پاخانہ* 
 *3۔ منی* 
 *5۔ مُردار* 
 *6۔کتا اور سور* 
 *7۔ خون* 
 *8۔ کافر* 
 *9۔ شراب* 
 *10۔ نجاست خور حیوان کا پسینہ۔

🔵 منی اور مردار🔵
 
🔹 منی🔹

📖 88۔ انسان کی اور ہر اس جانور کی منی نجس ہے جس کا خون (ذبح ہوتے وقت اس کی شہ رگ سے)اچھل کر نکلے۔ اگرچہ احتیاط لازم کی بنا پر وہ حیوان حلال گوشت ہی کیوں نہ ہو۔

🔹 مُردار 

📖 89۔ انسان کی اور اچھلنے والا خون رکھنے والے ہر حیوان کی لاش نجس ہے خواہ وہ (قدرتی طور پر) خود مرا ہو یا شرعی طریقے کے علاوہ کسی اور طریقے سے ذبح کیا گیا ہو۔
مچھلی چونکہ اچھلنے والا خون نہیں رکھتی اس لئے پانی میں مر جائے تو بھی پاک ہے۔

📖 90۔ لاش کے وہ اجزاء جن میں جان نہیں ہوتی پاک ہیں مثلاً پشم، بال، ہڈیاں اور دانت۔

📖 91۔ جب کسی انسان یا جہندہ خون والے حیوان کے بدن سے اس کی زندگی کے دوران میں گوشت یا کوئی دوسرا ایسا حصہ جس میں جان ہو جدا کر لیا جائے تو وہ نجس ہے۔

📖 92۔ اگر ہونٹوں یا بدن کی کسی اور جگہ سے باریک سی تہہ (پیڑی) اکھیڑ لی جائے تو وہ پاک ہے۔

📖 93۔ مُردہ مرغی کے پیٹ سے جو انڈا نکلے وہ پاک ہے لیکن اس کا چلکھا دھو لینا ضروری ہے۔

📖 94۔ اگر بھیڑیا بکری کا بچہ (میمنا) گھاس کھانے کے قابل ہونے سے پہلے مرجائے تو وہ نپیر مایا جو اس کے شیردان میں ہوتا ہے پاک ہے لیکن شیردان باہر سے دھو لینا ضروری ہے۔

📖 95۔ بہنے والی دوائیاں، عطر، روغن (تیل،گھی) جوتوں کی پالش اور صابن جنہیں باہر سے در آمد کیا جاتا ہے اگر ان کی نجاست کے بارے میں یقین نہ ہو تو پاک ہیں۔

📖 96۔ گوشت، چربی اور چمڑا جس کے بارے میں احتمال ہو کہ کسی ایسے جانور کا ہے جسے شرعی طریقے سے ذبح کیا گیا ہے پاک ہے۔ لیکن اگر یہ چیزیں کسی کافر سے لی گئی ہوں یا کسی ایسے مسلمان سے لی گئی ہوں۔ جس نے کافر سے لی ہوں اور یہ تحقیق نہ کی ہو کہ آیا یہ کسی ایسے جانور کی ہیں جسے شرعی طریقے سے ذبح کیا گیا ہے یا نہیں تو ایسے گوشت اور چربی کا کھانا حرام ہے البتہ ایسے چمڑے پر نماز جائز ہے۔ لیکن اگر یہ چیزیں مسلمانوں کے بازار سے یا کسی مسلمان سے خریدی جائیں اور یہ معلوم نہ ہو کہ اس سے پہلے یہ کسی کافر سے خریدی گئی تھیں یا احتمال اس بات کا ہو کہ تحقیق کر لی گئی ہے تو خواہ کافر سے ہی خریدی جائیں اس چمڑے پر نماز پڑھنا اور اس گوشت اور چربی کا کھانا جائز ہے۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
📚 توضیح المسائل 
 مرجع تقلید آیت اللہ العظمی سید علی حسینی سیستانی مد ظلہ العالی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
                 •┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
          🌐 سيرة الأئمة المعصومين عليهم السلام
                 •┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
 Call: +989150693306 
 Call: +989307831247 
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
                          _📯 BLOGFA:_
            _www.sirateaimamasoomin.blogfa.com_
                 •┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•



تاريخ : سه شنبه ۱۳۹۹/۰۴/۰۳ | 6:38 PM | نویسنده : زاھد حسین محمدی |

🔹🔹🔹موضوع نجاسات🔹🔹🔹
ـــــــــــــــــ✍🏻
📖 ۸۴۔ دس چیزیں نجس ہیں:
 1۔ پیشاب
 2۔ پاخانہ
 3۔ منی
 5۔ مُردار
 6۔کتا اور سور
 7۔ خون
 8۔ کافر
 9۔ شراب
 10۔ نجاست خور حیوان کا پسینہ۔

🔵پیشاب اور پاخانہ🔵
 
📝 85۔ انسان کا اور ہر اس حیوان کا جس کا گوشت حرام ہے اور جس کا خون جہندہ ہے یعنی اگر اس کی رگ کاٹی جائے تو خون اچھل کر نکلتا ہے، پیشاب اور پاخانہ نجس ہے۔ لیکن ان حیوانوں کا پاخانہ پاک ہے جن کا گوشت حرام ہے مگر ان کا خون اچھل کر نہیں نکلتا، مثلاً وہ مچھلی جس کا گوشت حرام ہے اور اسی طرح گوشت نہ رکھنے والے چھوٹے حیوانوں مثلاً مکھی، مچھر (کھٹمل اور پسو) کا فُضلہ یا آلائش بھی پاک ہے لیکن حرام گوشت حیوان کہ جو اچھلنے والا خون نہ رکھتا ہو احتیاط لازم کی بنا پر اس کے پیشاب سے بھی پرہیز کرنا ضروری ہے۔

📝 86۔ جن پرندوں کا گوشت حرام ہے ان کا پیشاب اور فضلہ پاک ہے لیکن اس سے پرہیز بہتر ہے۔

📝 87۔ نجاست خور حیوان کا پیشاب اور پاخانہ نجس ہے۔ اور اسی طرح اس بھیٹر کے بچے کا پیشاب اور پاخانہ جس نے سورنی کا دودھ پیا ہو نجس ہے جس کی تفصیل بعد میں آئے گی۔ اسی طرح اس حیوان کا پیشاب اور پاخانہ بھی نجس ہے جس سے کسی انسان نے بدفعلی کی ہو۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
📚 توضیح المسائل
 مرجع تقلید آیت اللہ العظمی سید علی حسینی سیستانی مد ظلہ العالی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
🌐 سيرة الأئمة المعصومين عليهم السلام



تاريخ : سه شنبه ۱۳۹۹/۰۴/۰۳ | 6:34 PM | نویسنده : زاھد حسین محمدی |

حضرت سیدہ فاطمہ معصومہ قم سلام اللہ علیھا کی زندگی کا مختصر جائزہ

🔹حضرت بیبی سیدہ فاطمہ معصومہ قم سلام اللہ علیھا کی مختصر سوانح حیات🔹
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
🌹ـ🌹ـ🌹ـ🌹ـ🌹ـ🌹ـ🌹ـ🌹
 تمام عالم اسلام کو اور بالخصوص وقت کے امام مھدی (عجل اللہ فرجہ لاشریف) کی خدمت میں ولادت با سعادت کریمہ اھل بیت، طاهره، حمیده، بَرَّه، رشیده، تقیہ، نقیہ، رضیہ، مرضیہ، سیده، اُخت الرضا، فاطمہ معصومہ قم(سلام اللہ علیھا) مبارک ہو۔
🌹ـ🌹ـ🌹ـ🌹ـ🌹ـ🌹ـ🌹ـ🌹
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
🌸 نام:    فاطمہ بنت موسی بن جعفر.

🌸 وجہ شہرت    : شیعہ امام زادی، امام رضاؑ کی بہن.

🌸 لقب:     معصومہ، کریمہ اہل بیت، طاہرہ، حمیدہ، بِرّہ، رشیدہ، تقیہ، نقیہ، رضیہ، مرضیہ، سیدہ، اخت الرضا۔

🌸 تاریخ پیدائش:    1 ذی القعدہ، 173ھ

🌸 جائے پیدائش:    مدینہ.

🌸 وفات:    10 ربیع الثانی، 201ھ

🌸 مدفن:    قم.

🌸 سکونت:    مدینہ.

🌸 والد:    امام موسی کاظمؑ علیہ السلام.

🌸 والدہ:    نجمہ خاتون.

🌸 شریک حیات: غیر شادی شدہ.

🌸 عمر: 28 سال.



ادامه مطلب
تاريخ : دوشنبه ۱۳۹۹/۰۴/۰۲ | 6:35 PM | نویسنده : زاھد حسین محمدی |

روزہ جہنم آگ سے بچانے کے لئے ڈھال ہے۔ 

مشہور حدیث ہے:

 *الصوم جنة من النار* 
روزہ جہنم آگ سے بچانے کے لئے ڈھال ہے۔ 

ایک اور حدیث حضرت علی سے مردی ہے کہ پیغمبر اسلام سے پوچھا گیا کہ ہم کون سا کام کریں جس کی وجہ سے شیطان ہم سے دور رہے ۔ آپ نے فرمایا:

 *الصوم یود وجہہ و الصدقہ تکسر ظہرہ و الحب فی اللہ و المواظبة علی العمل الصالح یقطع دابرہ و الاستغفار یقطع و تینہ* 

روزہ شیطان کا منہ کالا کردیتاہے۔ راہ خدا میں خرچ کرنے سے اس کی کمر ٹوٹ جاتی ہے۔ خدا کے لئے محبت اور دوستی نیز عمل صالح کی پابندی سے اس کی دم کٹ جاتی ہے اور استغفار سے اس کی رگ دل قطع ہوجاتی ہے۔

نہج البلاغہ میں عبادات کا فلسفہ بیان کرتے ہوئے حضرت امیر المؤمنین روزے کے بارے میں فرماتے ہیں:
 *و الصیام ابتلاء لا خلاص الخلق* 
اللہ تعالی نے روزے کو شریعت میں اس لئے شامل کیاتا کہ لوگوں میں روح اخلاص کی پرورش ہو۔

 *۱) بحار الانوار، ج۹۶، ص۲۵۵* 
 *۲) نہج البلاغہ، کلمات قصار، نمبر ۲۵۲*

Sirateaimamasoomin.blogfa.com
Call:+989150693306
Call:+989307831247



تاريخ : یکشنبه ۱۳۹۹/۰۴/۰۱ | 1:7 AM | نویسنده : زاھد حسین محمدی |

روزہ جہنم آگ سے بچانے کے لئے ڈھال ہے۔ 

مشہور حدیث ہے:

 *الصوم جنة من النار* 
روزہ جہنم آگ سے بچانے کے لئے ڈھال ہے۔ 

ایک اور حدیث حضرت علی سے مردی ہے کہ پیغمبر اسلام سے پوچھا گیا کہ ہم کون سا کام کریں جس کی وجہ سے شیطان ہم سے دور رہے ۔ آپ نے فرمایا:

 *الصوم یود وجہہ و الصدقہ تکسر ظہرہ و الحب فی اللہ و المواظبة علی العمل الصالح یقطع دابرہ و الاستغفار یقطع و تینہ* 

روزہ شیطان کا منہ کالا کردیتاہے۔ راہ خدا میں خرچ کرنے سے اس کی کمر ٹوٹ جاتی ہے۔ خدا کے لئے محبت اور دوستی نیز عمل صالح کی پابندی سے اس کی دم کٹ جاتی ہے اور استغفار سے اس کی رگ دل قطع ہوجاتی ہے۔

نہج البلاغہ میں عبادات کا فلسفہ بیان کرتے ہوئے حضرت امیر المؤمنین روزے کے بارے میں فرماتے ہیں:
 *و الصیام ابتلاء لا خلاص الخلق* 
اللہ تعالی نے روزے کو شریعت میں اس لئے شامل کیاتا کہ لوگوں میں روح اخلاص کی پرورش ہو۔

 *۱) بحار الانوار، ج۹۶، ص۲۵۵* 
 *۲) نہج البلاغہ، کلمات قصار، نمبر ۲۵۲*

Sirateaimamasoomin.blogfa.com
Call:+989150693306
Call:+989307831247



تاريخ : یکشنبه ۱۳۹۹/۰۴/۰۱ | 1:7 AM | نویسنده : زاھد حسین محمدی |

ڪعبہ کان مسجد تائین ولات کان شھادت تائین

ڪعبہ کان مسجد تائین
ولات کان شھادت تائین
تحرير:ذيشان علي حيدري
نالو ء نسب: حضرت علی علیہ السلام بن ابیطالب بن عبدالمطلب بن ھاشم بن عبدمناف بن قضی بن کلاب ھاشمی قرشی آھن(۱)
والد: حضرت ابوطالب (ع) ھڪ سخي ء عادل عربن م انتھائی قابل احترام ھئا. ء رسول اللہ جا چاچا ء حامي، مددگار، قريش جي بزرگ شخصيتن منجھان ھئا.(۲)
والدہ: فاطمہ بنت اسدبن ھاشم بن عبدمناف آھن(۳)



ادامه مطلب
تاريخ : یکشنبه ۱۳۹۹/۰۴/۰۱ | 1:1 AM | نویسنده : زاھد حسین محمدی |

تقلید کی توضیح

تقلید کیا ہے؟

ﺗﻘﻠﯿﺪ ﺍﺳﻼﻣﯽ ﻓﻘﮧ ﮐﯽ ﺍﯾﮏ ﺍﺻﻄﻼﺡ ﮐﺎ ﻧﺎﻡ ﮨﮯ ۔ ﺩﯾﻦ ﮐﮯ
ﻓﺮﻭﻋﯽ ﻣﺴﺎﺋﻞ ﻣﯿﮟ ﮐﺴﯽ ﺩﻭﺳﺮﮮ ﺷﺨﺺ ﮐﮯ ﺑﺘﺎﺋﮯ ﮨﻮﺋﮯ
ﺍﺣﮑﺎﻣﺎﺕ ﭘﺮ ﻋﻤﻞ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﻮ ﺗﻘﻠﯿﺪ ﮐﮯ ﻧﺎﻡ ﺳﮯ ﺗﻌﺒﯿﺮ ﮐﯿﺎ ﺟﺎﺗﺎ
ﮨﮯ ۔ ﺍﺳﻼﻡ ﮐﮯ ﺍﮐﺜﺮ ﻣﮑﺎﺗﺐ ﻓﺮﻭﻉ ﺩﯾﻦ ﻣﯿﮟ ﺍﺱ ﺷﺮﻁ ﮐﮯ
ﺳﺎﺗﮫ ﺟﻮﺍﺯ ﮐﮯ ﻗﺎﺋﻞ ﮨﯿﮟ.



ادامه مطلب
تاريخ : پنجشنبه ۱۳۹۹/۰۳/۲۹ | 4:36 PM | نویسنده : زاھد حسین محمدی |