☘از قلم سید منوّر عباس زیدی پھندیڈوی☘
☘منقبتِ امام رضا علیہ السلام☘
ھے عجب آپ کی سرکار امامِ ہشتم
سونا ہوتا نہیں دربار امامِ ھشتم
یہ محبت یہ عنایت یہ پذیرائی تِری
اشک ہیں قافلہ سالار امامِ ھشتم
اپنی تقدیر پہ وہ فخر کیا کر تا ہے
دیکھ لے جو تِرا دربار امامِ ھشتم
مثلِ شبنم مِری پلکوں پہ ابھر آتے ہیں
گوہرِ الفتِ اظہار امامِ ھشتم
مال و زر ھیچ کہ ہم جان نچھاور کر دیں
ہو اشارہ میرے سرکار امامِ ھشتم
عرش سے فرش پہ جنّت کو اٹھا لائے ہیں
ہِیں عجب آپ کے معمار امامِ ھشتم
شوقِ دیدار میں موت آئے تو آئے لیکن
کم نہ ہوں گے تِرے زوّار امامِ ھشتم
بدلے جنّت کے میسّر ہو حرم گر تیرا
کر دوں میں خلد سے انکار امامِ ھشتم
یہ نہیں خلد تو پھر خلد کیسے کہتے ہیں
سوچتا ہوں یہی ہر بار امامِ ھشتم
رہ کے مشہد میں بھی جو مانگے خدا سے جنّت
ہوگا وہ عقل کا بیمار امامِ ھشتم
میں ہوں خاکی میری بینائی کہاں تک پہنچے
نور کے ہیں در و دیوار امامِ ھشتم
میرے باطن میں کئی عیب چھپے ہیں لیکن
تم بلا لیتے ہو ہر بار امامِ ھشتم
ایک مدّت مجھے رکھّا ہے پناہ میں اپنی
شکریہ آپ کا سرکار امامِ ھشتم
ہیں جو لمحیں انہیں صدیوں کے برابر کردو
روک دو وقت کی رفتار امامِ ھشتم
جب پلٹنے کا تِرے در سے خیال آتا ھے
آنکھ بھر آتی ہے ہر بار امامِ ھشتم
اب سکون چین سے سو جاؤں گا میں زیرِ لحد
ہو گیا آپ کا دیدار امامِ ھشتم
مالِ دنیا سے مِرے پاس نہیں ہے کچھ بھی
پیشِ خدمت ہیں یہ اشعار امامِ ھشتم
کاٹ ڈالے دلِ باطل کو منّور مولا
لفظ کر دیجئے تلوار امامِ ھشتم
☘از قلم سید منوّر عباس زیدی پھندیڈوی☘
.: Weblog Themes By Pichak :.