ارتحال عالم ربانی، استاد بزرگ حوزه‌ی علمیه‌ی پاکستان، حضرت آیت الله آقای حاج شیخ محسن علی نجفی

تسلیت
بسمه تعالی
انا لله و انا الیه راجعون
ارتحال عالم ربانی، استاد بزرگ حوزه‌ی علمیه‌ی پاکستان، حضرت آیت الله آقای حاج شیخ محسن علی نجفی رحمة‌الله علیه موجب تأثر و تأسف گردید.
آن عالم بزرگوار از مفاخر حوزه‌ی علمیه پاکستان بودند و سال‌ها در حوزه‌ی علمیه‌ی پاکستان کرسی تدریس دروس حوزوی و تلیف کتابهای تفسیری و غیر تفسیری را برعهده‌ داشتند و طلاب فاضل و عالی از ایشان استفاده‌‌های فراوان ‌نمود‌ند و از طرفی استاد و مربی اخلاق برای نفوس مستعده‌ و جوانان متدین بوده و سال‌ها در نشر و ترویج معارف نورانی اهل البیت علیهم السلام بسیار موفق بودند.
این ضایعه‌ی مؤلمه را به حضرات علمای اعلام و حوزه‌ی علمیه پاکستان و ایران و پسر بزرگوارشان حجة الاسلام و المسلمین حاج آقا شیخ انور علی نجفی و فرزندان روحانی و فاضل و بیوت محترم وابسته تسلیت می‌گویم.
غفران و رحمت واسعه‌ی الهی را برای آن فقید سعید و صبر جمیل و اجر جزیل برای بازماندگان محترم را ازخداوند متعال مسألت دارم.
26 جمادی الثانی 1445
مکتب سیرت آئمه معصومین علیهم السلام
زاهد حسین مری
مشهد ایران


تاريخ : سه شنبه ۱۴۰۲/۱۰/۱۹ | 4:26 PM | نویسنده : زاھد حسین محمدی |

واجبات نماز

واجبات نماز



تاريخ : جمعه ۱۴۰۲/۰۸/۲۶ | 10:21 AM | نویسنده : زاھد حسین محمدی |

امامت قرآن مجید میں

شیعہ نقطہ نظر سے امامت سے مراد دینی پروگرام کا نفاذ ، شرعی احکام و ضوابط کا نفاذ اور سماج کے درمیان عدالت کا رائج کرنا اس کے ساتھ ظاہری اور باطنی طور پر روح کی تعلیم اور پرورش کا عمل ہے۔

اور امامت منصب من اللہ ہے یعنی امامت کا عھدہ خدا کی طرف سے ہے اور پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے جانشین تاکہ لوگوں کی ھدایت اور رھبری دنیاوی اور آخرت کے کاموں میں اپنے عھدے لیا ہے تاکہ لوگوں کی ھدایت کریں.

آیات اور روایات میں آیا ہے عھدہ امامت عھدہ نبوت سے بالاتر ہے جس طرح خداوند عالم کا ارشاد ہو رہا ہے:

وَ اِذِ ابۡتَلٰۤی اِبۡرٰہٖمَ رَبُّہٗ بِکَلِمٰتٍ فَاَتَمَّہُنَّ ؕ قَالَ اِنِّیۡ جَاعِلُکَ لِلنَّاسِ اِمَامًا ؕ قَالَ وَ مِنۡ ذُرِّیَّتِیۡ ؕ قَالَ لَا یَنَالُ عَہۡدِی الظّٰلِمِیۡنَ﴿۱۲۴﴾

۱۲۴۔ اور ( وہ وقت یاد رکھو)جب ابراہیم کو ان کے رب نے چند کلمات سے آزمایا اور انہوں نے انہیں پورا کر دکھایا، ارشاد ہوا : میں تمہیں لوگوں کا امام بنانے والا ہوں، انہوں نے کہا: اور میری اولاد سے بھی؟ ارشاد ہوا: میرا عہد ظالموں کو نہیں پہنچے گا ۔

بعض انبیاء علیہم السلام نے بھی بہت امتحانات اور مشکلات کو طی کرکے امامت کے عہدے پر فائز ہوئے ہیں امام جعفر صادق علیہ السلام فرماتے ہیں:

اللہ نے حضرت ابراھیم علیہ السلام کو اپنا خاص بندہ بنایا ہے خداوند عالم نے ابراھیم کو نبوت، رسالت، خلیل پھر امام بنایا ان تمام بڑے مقامات پر ابراھیم ع کو فائز کیا یہ سب مقام حضرت ابراھیم میں جمع کیئے لیکن جب حضرت ابراھیم ع امامت کے عھدہ اور مقام و فضلیت سے آگاہ ہوئے تو حضرت ابراھیم نے ان سب مقامات میں سے فقط عھدے امامت اپنی اولاد نسل کے لئے بارگاہ رب العزت میں درخواست کی ہے اس سے سے پتا چلتا ہے کہ امامت نبوت سے بالاتر ہے.

124۔ الٰہی دعوت کے بانی، ارتقائی سفر کے میرکارواں، تحریکِ جہاد کے اولین قائد، بیت اللہ کے معمار، اللہ کی راہ میں پہلے مہاجر اور تاریخ انسانیت کے عظیم بت شکن ابو الانبیاء حضرت ابراہیمؑ کا ذکر ہے ۔
آپ تین بڑے پیشواؤں حضرت موسیٰ ، حضرت عیسیٰ علیہما السلام اور حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے جد اعلیٰ ہیں۔ قدیم کلدانی سلطنت بابل اور موجودہ عراق کے ایک شہر اور میں پیدا ہوئے۔ آپؑ نے اپنے فرزندوں کے ذریعے دنیا میں دعوت توحید کے دو مراکز قائم کیے۔ ایک مکہ میں اور دوسرا فلسطین میں۔ حضرت اسماعیل ؑ کو مکہ اور حضرت اسحاق ؑکو فلسطین میں متعین فرمایا۔ قریش حضرت اسماعیل ؑ کی اولاد ہیں اور بنی اسرائیل حضرت اسحاق ؑ کی۔
یہودیوں کی بد عہدی اور نا شکری، منصب امامت کو ظالموں سے دور رکھنا، بیت اللہ کی تعمیر، اسے پاکیزہ رکھنے کی ذمہ داری سونپنا، تبدیلی قبلہ، نسل اسماعیل ؑ کے لیے دعا، یہ سب کچھ بتاتا ہے کہ انسانیت کی امامت کے لیے نسل اسرائیل کی جگہ اولاد اسماعیل کو منتخب کر لیا گیا ہے۔
اللہ کا فضل و کرم اندھی بانٹ نہیں، بلکہ استحقاق اور اہلیت کی بناء پر ہے اور استحقاق پرکھنے کے لیے امتحان اور میدان عمل ضروری ہیں۔
بعض علماء نے فرمایا ہے: لوگوں کی چار قسمیں ہو سکتی ہیں : وہ لوگ جو ساری زندگی ظالم رہے ہوں۔ جو آخری عمرمیں ظالم رہے ہوں۔ جو ابتدائی زندگی میں ظالم رہے ہوں۔ جو زندگی میں کبھی ظالم نہ رہے ہوں۔ حضرت ابراہیمؑ کی شان اس سے بالاتر ہے کہ وہ پہلی اور دوسری قسم کے لوگوں کے لیے امامت کی خواہش کرتے۔ باقی دو قسمیں رہ جاتی ہیں، جن میں سے ایک کے لیے امامت کی نفی کی ہے۔ بنا برایں چوتھی قسم کے لیے امامت ثابت ہو جاتی ہے اور ساتھ عصمت بھی ۔

پژوھشگر: زاھد حسین محمدی مشھدی



تاريخ : دوشنبه ۱۴۰۲/۰۸/۲۲ | 5:12 PM | نویسنده : زاھد حسین محمدی |

حدیث ثقلین إِنِّي تَارِكٌ فِيكُمُ اَلثَّقَلَيْنِ كِتَابَ اللَّهِ وَ عِتْرَتِي أَهْلَ بَيْتِي

وَ قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ صَلَّى اَللَّهُ عَلَيْهِ وَ آلِهِ:

إِنِّي تَارِكٌ فِيكُمُ الثَّقَلَيْنِ كِتَابَ اللَّهِ وَ عِتْرَتِي أَهْلَ بَيْتِي ما إِنْ تَمَسَّكْتُمْ بهما لَنْ تَضلُّوا أبَداً و إنّهما لَنْ يَفْتَرِقا حَتى يَرِدا عَلَيَّ الحَوْضَ.

میں تمھارے درمیان دو گرانقدر امانتیں چھوڑے جا رھا ھوں ،ایک اللہ کی کتاب اور دوسرے میری عترت و اھل بیت(ع) ھیں ،جب تک تم ان دونوں سے متمسک رھوگے ھرگز گمراہ نہ ھوگے یہ دونوں کبھی ایک دوسرے سے جدا نہ ھوں گے ،یھاں تک کہ میرے پاس حوض کوثر پہ پھنچ جائیں.

إرشاد القلوب ج۱ ص



تاريخ : پنجشنبه ۱۴۰۲/۰۸/۱۸ | 2:2 PM | نویسنده : زاھد حسین محمدی |

تمام عالم اسلام کو منجی عالم بشریت حضرت  کی ولادت با سعادت مبارک ہو

یا ولی الله وبن ولیه یا حجة الله و بن حجته

یا مهدی ادرکنی

اللهم عجل لولیک الفرج



تاريخ : شنبه ۱۴۰۱/۱۲/۲۰ | 9:44 AM | نویسنده : زاھد حسین محمدی |

۱۳ رجب المرجب ولادت با سعادت امام علی علیه السلام کی مناسبت سے تمام مؤمنین کو مبارک باد پیش کرتے ہیں

🌹🌷🌹🌷بسمہ تعالی🌹🌷🌹🌷🌹
مولی الموحدین،یعسوب الدین،اسم اللہ الاعظم امیرالمومنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام کی ولادت باسعادت🌱🌱🌱 کی مناسب سے تمام پیروان ولایت کی خدمت میں تبریک و تہنیت پیش کرتے ہیں۔
🌷🌹🌺💐🌹🌸🌷🌺💐🌹



تاريخ : شنبه ۱۴۰۱/۱۱/۱۵ | 9:25 AM | نویسنده : زاھد حسین محمدی |

تمام عالم اسلام کو عید الفطر مبارک ہو



تاريخ : یکشنبه ۱۴۰۱/۰۲/۱۱ | 5:33 AM | نویسنده : زاھد حسین محمدی |

زکات فطرہ کے احکام

✨﷽✨
💧شرعی مسائل💧

۱- سوال: کیا سید، غیر سید کا فطرہ لے سکتا ہے؟
جواب:🌷
سید کسی صورت میں غیر سید کا فطرہ نہیں لے سکتا.
لیکن برعکس غیر سید، سید کا فطرہ لے سکتا ہے.

۲- سوال: کیا کسی فقیر کے بارے میں جستجو کرنا ضروری ہے کہ حقیقت میں یہ شخص فقیر ہے یا نہیں؟
جواب:🌷
جی ہاں آپ کو علم ہونا چاہیےکہ یہ شخص حقیقت میں فقیر ہے بغیر تصدیق کے فطرہ کسی کو نہیں دے سکتے.

 ۳- سوال: اگر کسی کو فطرہ دیا جائے بعد میں علم ہوجائےکہ وہ فقیر نہیں تھا،
تواب فطرہ کا کیا حکم ہوگا؟
جواب:🌷
اُس سے فطرہ واپس لے لیں، اگراستعمال کرچکا ہو تو اس کا عوض لے لیں،
اگر ملنا ممکن نہ ہو تو دوبارہ اپنے مال سے فطرہ دینا پڑے گا.

۴- سوال: اگر شوھر بیوی بچوں کا یا بیٹا اپنے ماں باپ جنکی کفالت اور نان نفقہ اُن پر واجب ہے لیکن وہ فطرہ نہ دیں تو،
بیوی بچوں یا ماں باپ کے فطرے کا کیا حکم ہے؟
جواب:🌷
الف: بیوی،بچوں اورماں باپ پرکوئی شرعی تکلیف نہیں ہے،
(یعنی اِن پرشرعاً فطرہ ادا کرنا واجب نہیں ہے)
(نظرآقای رھبرحفظہ اللہ)

ب: اگر شوھر یا بیٹا ادا نہیں کرتا تواحتیاط واجب کی بنا پر اپنا اپنا فطرہ خود ادا کریں.(اگر فطرہ کے واجب ہونے شرائط رکھتے ہیں تو)
(آقای سیستانی حفظہ اللہ)

ج: در حد ممکن احتیاط واجب کی بنا پر اپنا اپنا فطرہ خود ادا کریں.
(آقای مکارم شیرازی حفظہ اللہ)

(استفتاءت مراجع عظام)



تاريخ : یکشنبه ۱۴۰۱/۰۲/۱۱ | 5:4 AM | نویسنده : زاھد حسین محمدی |

تئیسویں رمضان المبارک کی رات کے اعمال

*تئیسویں رمضان کی رات کے اعمال*

*اعــــمال*
http://sirateaimamasoomin.blogfa.com/
*ماہ رمضان*

ہدیۃ الزائر میں منقول ہے کہ یہ رات شب قدر کی پہلی دو راتوں سے افضل ہے، اور بہت سی روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ شب قدر یہی ہے، اور یہ بات حقیقت کے قریب تر ہے۔ اس رات حکمت الٰہی کے مطابق کائنات کے تمام امور مقدر ہوتے ہیں۔ پس اس میں پہلی دو راتوں کے مشترکہ اعمال بجا لائے اور ان کے علاوہ اس رات کے چند مخصوص اعمال بھی ہیں:
﴿۱﴾ سورۂ عنکبوت و سورۂ روم پڑھے کہ امام جعفر صادقؑ نے قسم کھاتے ہوئے فرمایا کہ اس رات ان دو سورتوں کا پڑھنے والااہل جنت میں سے ہے
۔
1️⃣ سورۂ عنکبوت
2️⃣ سورۂ روم
3️⃣ سورۂ حٰم دخان پڑھے۔
سورۂ دخان

4️⃣ ایک ہزار مرتبہ سورۂ قدر پڑھے.
5️⃣ اس رات خصوصًا اور دیگر اوقات میں عمومًا یہ دعا پڑھے اَللّٰھُمَّ كُنْ لِوَلیِّكَ ..... کہ رمضان مبارک کے آخری عشرے کی دعاؤں کے سلسلے میں تئیسویں شب کی دعا کے بعد اس کا ذکر ہوا ہے۔

6️⃣ یہ دعا پڑھے:

⬅️ *اَللّٰھُمَّ امْدُدْ لِی فِی عُمْرِی وَٲَوْسِعْ لِی فِی رِزْقِی*
اے اللہ! میری عمر دراز فرما، میرے رزق میں وسعت دے

⬅️ *وَٲَصِحَّ لِی جِسْمِی، وَبَلِّغْنِی ٲَمَلِی*
میرے بدن کو تندرست رکھ اور میری آرزو پوری فرما

⬅️ *وَإنْ كُنْتُ مِنَ الْاَشْقِیاءِ*
اور اگر میں بدبختوں میں سے ہوں

⬅️ *فَامْحُنِی مِنَ الْاَشْقِیاءِ وَاكْتُبْنِی مِنَ السُّعَداءِ*
تو میرا نام بدبختوں سے کاٹ دے اور میرا نام خوش بختوں میں لکھ دے

⬅️ *فَإنَّكَ قُلْتَ فِی كِتابِكَ*
کیونکہ تو نے اپنی اس کتاب میں فرمایا ہے

⬅️ *الْمُنْزَلِ عَلٰی نَبِیِّكَ الْمُرْسَلِ صَلَواتُكَ عَلَیْہِ وَاٰلِہِ*
جو تو نے اپنے نبی مرسلؐ پر نازل کی، کہ تیری رحمت ہو ان پر اور ان کی آلؑ پر

⬅️ *یَمْحُواْ ﷲُ مَایَشاءُ وَیُثْبِتُ وَعِنْدَھُ ٲُمُّ الْكِتابِ.*
یعنی خدا جو چاہے مٹا دیتا ہے اور جو چاہے لکھ دیتا ہے اور اسی کے پاس ام الکتاب ہے ۔

⬅️ *اَللّٰھُمَّ اجْعَلْ فِیما تَقْضِی وَفِیما تُقَدِّرُ.*
اے معبود! جن امور کا تو فیصلہ کرتا ہے حتمی فیصلوں میں سے

⬅️ *مِنَ الْاَمْرِ الْمَحْتُومِ وَفِیما تَفْرُقُ مِنَ الْاَمْرِ الْحَكِیمِ*
اور ان کو مقرر فرماتا ہے اور جن پر حکمت امور میں امتیازات دیتا ہے

⬅️ *فِی لَیْلَۃِ الْقَدْرِ مِنَ الْقَضاءِ الَّذِی لَا یُرَدُّ وَلَا یُبَدَّلُ.*
اور لیلۃ القدر میں ایسی قضاء و قدر معین کرتا ہے جس کو رد یا تبدیل نہیں کیا جا سکتا

⬅️ *ٲَنْ تَكْتُبَنِی مِنْ حُجَّاجِ بَیْتِكَ الْحَرامِ فِی عامِی ہٰذَا*
اس میں تو مجھے اس سال کے حجاج میں قرار دے

⬅️ *الْمَبْرُورِ حَجُّھُمُ الْمَشْكُورِ سَعْیُھُمُ*
کہ جن کا حج مقبول، جن کی سعی پسندیدہ،

⬅️ *الْمَغْفُورِ ذُنُوبُھُمُ، الْمُكَفَّرِ عَنْھُمْ سَیِّئَاتُھُمْ*
جن کے گناہ معاف، جن کی برائیاں مٹا دی گئی ہیں

⬅️ *وَاجْعَلْ فِیما تِقْضِی وَتُقَدِّرُ*
اور جن کا تو نے فیصلہ کیا

⬅️ *ٲَنْ تُطِیلَ عُمْرِی، وَتُوَسِّعَ لِی فِی رِزْقِی ۔*
اس میں میری عمر کو دراز اور میرے رزق کو وسیع قرار دے ۔

7️⃣ *یہ دعا پڑھے جو کتاب اقبال میں ہے:*

⬅️ *یَا بَاطِنًا فِی ظُھُورِہٖ ویَا ظاھِرًا فِی بُطُونِہٖ*
اے وہ جو اپنے ظہور میں بھی باطن ہے اور اے وہ جو وہ باطن رہ کر بھی ظاہر ہے

⬅️ *وَیَا باطِنًا لَیْسَ یَخْفٰی، وَیَا ظاھِرًا لَیْسَ یُرٰی*
اے وہ باطن کہ جو پوشیدہ نہیں ہے اور وہ ظاہر جو نظر نہیں آتا

⬅️ *یَا مَوْصُوفًا لَا یَبْلُغُ بِكَیْنُونَتِہٖ مَوْصُوفٌ وَلَا حَدٌّ مَحْدُودٌ*
اے وہ موصوف کہ توصیف جس کی حقیقت تک نہیں پہنچتی اور نہ اس کی حد مقرر کر سکتی ہے

⬅️ *وَیَا غائِبًا غَیْرَ مَفْقُودٍ، وَیَا شاھِدًا غَیْرَ مَشْھُودٍ*
اے وہ غائب جو گم نہیں ہے اور وہ حاضر جو دکھائی نہیں دیتا

⬅️ *یُطْلَبُ فَیُصَابُ، وَلَمْ یَخْلُ مِنْہُ*
جسے ڈھونڈنے والا پالیتا ہے اور اس کے وجود سے خالی نہیں ہے

⬅️ *السَّماواتُ وَالْاَرْضُ وَمَا بَیْنَھُما طَرْفَۃَ عَیْنٍ*
آسمان اور زمین اور جو کچھ ان کے درمیان ہے پل بھر کیلئے

⬅️ *لَا یُدْرَكُ بِكَیْفٍ، وَلَا یُؤَیَّنُ بِٲَیْنٍ وَلَا بِحَیْثٍ*
اس کی کیفیت نہ کوئی جگہ ہے جہاں وہ ساکن ہو، نہ کوئی سمت کہ جدھر وہ ہو

⬅️ *ٲَنْتَ نُورُ النُّورِ وَرَبُّ الْاَرْبابِ*
تو نور کو روشن کرنے والا، پالنے والوں کا پالنے والا

⬅️ *ٲَحَطْتَ بِجَمِیعِ الْاُمورِ*
اور تمام امور پر حاوی ہے

⬅️ *سُبحانَ مَنْ لَیْسَ كَمِثِلہٖ شَیْءٌ*
پاک ہے وہ جس کی مانند کوئی چیز نہیں

⬅️ *وَھُوَ السَّمیعُ البَصیرُ*
اور وہ سننے والا اور دیکھنے والا ہے

⬅️ *سُبْحَانَ مَنْ ھُوَ ہٰكَذَا وَلَا ہٰكَذا غَیْرُہ*
پاک ہے وہ جو ایسا ہے اور اس کے سوا کوئی ایسا نہیں ہے۔

اس کے بعد جو چاہے دعا مانگے۔

8️⃣ *اول شب میں کیے ہو ئے غسل کے علاوہ آخر شب پھر غسل کرے۔*

اور واضح رہے کہ اس رات غسل، شب بیداری، زیارت امام حسینؑ اور سو رکعت نماز کی بہت زیادہ تاکید اور فضیلت ہے۔ تہذیب الاسلام میں شیخ نے ابوبصیر کے ذریعے امام جعفر صادقؑ سے روایت کی ہے کہ آپ نے فرمایا: جس رات کے بارے میں یقین ہو کہ وہ شب قدر ہے تو اس میں سو رکعت نماز اس طرح کہ ہر رکعت میں سورۂ حمد کے بعد دس مرتبہ سورۂ توحید پڑھو۔ میں نے عرض کیا آپ پر قربان ہو جاؤں ! اگر یہ نماز کھڑے ہو کر نہ پڑھ سکوں تو بیٹھ کر پڑھ لوں؟ فرمایا اگر کھڑے ہونے کی طاقت نہ ہو تو بیٹھ کر پڑھ سکتے ہو۔ میں نے عرض کی اگر بیٹھ کر نہ پڑھ سکوں تو پھر کیا کروں؟ آپ نے فرمایا: بیٹھ کر نہیں پڑھ سکتے ہو تو پشت کے بل لیٹ کر پڑھ لو۔
دعائم الاسلام میں روایت نقل ہوئی ہے کہ رسول اللہ رمضان مبارک کے آخری عشرے میں اپنا بستر لپیٹ دیتے اور عبادت الٰہی میں مصروف ہو جاتے۔ تئیسویں کی رات آپ اپنے اہل و عیال کو بیدار کرتے اور پھر جس پر نیند کا غلبہ ہوتا اس کے منہ پر پانی کے چھینٹے دیتے۔ حضرت فاطمہؑ بھی اس رات اپنے گھر کے کسی فرد کو سونے نہ دیتیں، نیند کا علاج یوں کرتیں کہ دن کو کھانا کم دیتیں اور فرماتیں کہ دن کو سو جاؤ تاکہ رات کو بیدار رہ سکو۔ آپ فرماتی ہیں کہ بدقسمت ہے وہ شخص جو آج کی رات خیر و نیکی سے محروم رہ جائے۔
ایک روایت میں آیا ہے کہ امام جعفر صادقؑ سخت علیل تھے کہ تئیسویں رمضان کی رات آ گئی۔ آپ نے اپنے کنبے والوں اور غلاموں کو حکم دیا کہ مجھ کو مسجد لے چلو اور پھر آپ نے مسجد میں شب بیداری فرمائی۔
علامہ مجلسیؒ کا ارشاد ہے کہ جہاں تک ممکن ہو اس رات تلاوت قرآن کرے اور صحیفۂ کاملہ کی دعائیں بالخصوص دعائے مکارم الاخلاق اور دعائے توبہ پڑھے۔

👈🏻 *دعائے مکارم الاخلاق*
👈🏻 *دعائے توبہ*
نیز یہ کہ شب ہائے قدر کے دنوں کی عظمت وحرمت کا بھی خیال رکھے اور ان میں عبادت الٰہی اور تلاوت قرآن کرتا رہے۔ معتبر احادیث میں ہے کہ شب قدر کا دن بھی رات کی طرح عظمت اور فضیلت کا حامل ہے۔



تاريخ : دوشنبه ۱۴۰۱/۰۲/۰۵ | 12:51 AM | نویسنده : زاھد حسین محمدی |

دعائے مجیر اور اسکی اہمیت

💟» دعائے مجیر اور اسکی اہمیت «💟
دعائے مجیر کی فضیلت میں بیان ہے کہ جو بھی ماہ بابرکت، رمضان المبارک کی » 13-14-15 « (ایام البیض) میں اس دعا کو پڑہے، اس کے تمام گناھ بخش دیئے جائیں گے، چاہے بارش کے قطروں، درختوں کے پتوں اور ریت کے ذرّوں کے برابر ہی کیوں نہ ہوں، مریض شفا پائے گا، تنگدست مالدار ہوجائے گا، مقروض کا قرض ادا ہوگا، غمگین کا غم دور ہوگا.
روایت میں مذکور ہے جب حضرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ مقامِ ابراھیم کے پاس نماز میں مشغول تھے، اس وقت جبرئیل امین (ع) خداوند تعالی کی جانب سے یہ دعا لے کر نازل ہوئے.
📗 مرحوم کفعمی نے مصباحِ کفعمی اور بلدالامین میں اور شیخ عباس قمی نے مفاتیح الجنان میں اس دعا کو نقل کیا ہے.

🌹 🙌🏾 ←  دعائے مجیر  → 🌹 🙌🏾

بِسْمِ الرَّحْمَنِ الرَّحِیمِ  
1)💚سُبْحَانَکَ یَا اللَّهُ تَعَالَیْتَ یَا رَحْمَانُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
2)💜سُبْحَانَکَ یَا رَحِیمُ تَعَالَیْتَ یَا کَرِیمُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
3)💚سُبْحَانَکَ یَا مَلِکُ تَعَالَیْتَ یَا مَالِکُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
4)💜سُبْحَانَکَ یَا قُدُّوسُ تَعَالَیْتَ یَا سَلامُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
5)💚سُبْحَانَکَ یَا مُؤْمِنُ تَعَالَیْتَ یَا مُهَیْمِنُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
6)💜سُبْحَانَکَ یَا عَزِیزُ تَعَالَیْتَ یَا جَبَّارُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
7)💚سُبْحَانَکَ یَا مُتَکَبِّرُ تَعَالَیْتَ یَا مُتَجَبِّرُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
8)💜سُبْحَانَکَ یَا خَالِقُ تَعَالَیْتَ یَا بَارِئُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
9)💚سُبْحَانَکَ یَا مُصَوِّرُ تَعَالَیْتَ یَا مُقَدِّرُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
10)💜سُبْحَانَکَ یَا هَادِی تَعَالَیْتَ یَا بَاقِی أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
11)💚سُبْحَانَکَ یَا وَهَّابُ تَعَالَیْتَ یَا تَوَّابُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
12)💜سُبْحَانَکَ یَا فَتَّاحُ تَعَالَیْتَ یَا مُرْتَاحُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
13)💚سُبْحَانَکَ یَا سَیِّدِی تَعَالَیْتَ یَا مَوْلایَ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
14)💜سُبْحَانَکَ یَا قَرِیبُ تَعَالَیْتَ یَا رَقِیبُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
15)💚سُبْحَانَکَ یَا مُبْدِئُ تَعَالَیْتَ یَا مُعِیدُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
16)💜سُبْحَانَکَ یَا حَمِیدُ تَعَالَیْتَ یَا مَجِیدُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
17)💚سُبْحَانَکَ یَا قَدِیمُ ، تَعَالَیْتَ یَا عَظِیمُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
18)💜سُبْحَانَکَ یَا غَفُورُ تَعَالَیْتَ یَا شَکُورُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
19)💚سُبْحَانَکَ یَا شَاهِدُ تَعَالَیْتَ یَا شَهِیدُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
20)💜سُبْحَانَکَ یَا حَنَّانُ تَعَالَیْتَ یَا مَنَّانُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
21)💚سُبْحَانَکَ یَا بَاعِثُ تَعَالَیْتَ یَا وَارِثُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیر
22)💜سُبْحَانَکَ یَا مُحْیِی تَعَالَیْتَ یَا مُمِیتُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
23)💚سُبْحَانَکَ یَا شَفِیقُ تَعَالَیْتَ یَا رَفِیقُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
24)💜سُبْحَانَکَ یَا أَنِیسُ تَعَالَیْتَ یَا مُونِسُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
25)💚سُبْحَانَکَ یَا جَلِیلُ تَعَالَیْتَ یَا جَمِیلُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
26)💜سُبْحَانَکَ یَا خَبِیرُ تَعَالَیْتَ یَا بَصِیرُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
27)💚سُبْحَانَکَ یَا حَفِیُّ تَعَالَیْتَ یَا مَلِیُّ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
28)💜سُبْحَانَکَ یَا مَعْبُودُ تَعَالَیْتَ یَا مَوْجُودُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
29)💚سُبْحَانَکَ یَا غَفَّارُ تَعَالَیْتَ یَا قَهَّارُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
30)💜سُبْحَانَکَ یَا مَذْکُورُ تَعَالَیْتَ یَا مَشْکُورُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
31)💚سُبْحَانَکَ یَا جَوَادُ تَعَالَیْتَ یَا مَعَاذُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
32)💜سُبْحَانَکَ یَا جَمَالُ تَعَالَیْتَ یَا جَلالُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
33)💚سُبْحَانَکَ یَا سَابِقُ تَعَالَیْتَ یَا رَازِقُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
34)💜سُبْحَانَکَ یَا صَادِقُ تَعَالَیْتَ یَا فَالِقُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
35)💚سُبْحَانَکَ یَا سَمِیعُ تَعَالَیْتَ یَا سَرِیعُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
36)💜سُبْحَانَکَ یَا رَفِیعُ تَعَالَیْتَ یَا بَدِیعُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
37)💚سُبْحَانَکَ یَا فَعَّالُ تَعَالَیْتَ یَا مُتَعَالُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
38)💜سُبْحَانَکَ یَا قَاضِی تَعَالَیْتَ یَا رَاضِی أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
39)💚سُبْحَانَکَ یَا قَاهِرُ تَعَالَیْتَ یَا طَاهِرُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
40)💜سُبْحَانَکَ یَا عَالِمُ تَعَالَیْتَ یَا حَاکِمُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
41)💚سُبْحَانَکَ یَا دَائِمُ تَعَالَیْتَ یَا قَائِمُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
42)💜سُبْحَانَکَ یَا عَاصِمُ تَعَالَیْتَ یَا قَاسِمُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
43)💚سُبْحَانَکَ یَا غَنِیُّ تَعَالَیْتَ یَا مُغْنِی أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
44)💜سُبْحَانَکَ یَا وَفِیُّ تَعَالَیْتَ یَا قَوِیُّ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
45)💚سُبْحَانَکَ یَا کَافِی تَعَالَیْتَ یَا شَافِی أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ 
46)💜سُبْحَانَکَ یَا مُقَدِّمُ تَعَالَیْتَ یَا مُؤَخِّرُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
47)💚سُبْحَانَکَ یَا أَوَّلُ تَعَالَیْتَ یَا آخِرُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
48)💜سُبْحَانَکَ یَا ظَاهِرُ تَعَالَیْتَ یَا بَاطِنُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
49)💚سُبْحَانَکَ یَا رَجَاءُ تَعَالَیْتَ یَا مُرْتَجَى أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
50)💜سُبْحَانَکَ یَا ذَا الْمَنِّ تَعَالَیْتَ یَا ذَا الطَّوْلِ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
51)💚سُبْحَانَکَ یَا حَیُّ تَعَالَیْتَ یَا قَیُّومُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
52)💜سُبْحَانَکَ یَا وَاحِدُ تَعَالَیْتَ یَا أَحَدُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
53)💚سُبْحَانَکَ یَا سَیِّدُ تَعَالَیْتَ یَا صَمَدُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
54)💜سُبْحَانَکَ یَا قَدِیرُ تَعَالَیْتَ یَا کَبِیرُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
55)💚سُبْحَانَکَ یَا وَالِی تَعَالَیْتَ یَا مُتَعَالِی [عَالِی‏] أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
56)💜سُبْحَانَکَ یَا عَلِیُّ تَعَالَیْتَ یَا أَعْلَى أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
57)💚سُبْحَانَکَ یَا وَلِیُّ تَعَالَیْتَ یَا مَوْلَى أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
58)💜سُبْحَانَکَ یَا ذَارِئُ تَعَالَیْتَ یَا بَارِئُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
59)💚سُبْحَانَکَ یَا خَافِضُ تَعَالَیْتَ یَا رَافِعُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
60)💜سُبْحَانَکَ یَا مُقْسِطُ تَعَالَیْتَ یَا جَامِعُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
61)💚سُبْحَانَکَ یَا مُعِزُّ تَعَالَیْتَ یَا مُذِلُّ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
62)💜سُبْحَانَکَ یَا حَافِظُ تَعَالَیْتَ یَا حَفِیظُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
63)💚سُبْحَانَکَ یَا قَادِرُ تَعَالَیْتَ یَا مُقْتَدِرُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
64)💜سُبْحَانَکَ یَا عَلِیمُ تَعَالَیْتَ یَا حَلِیمُ، أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیر
65)💚سُبْحَانَکَ یَا حَکَمُ تَعَالَیْتَ یَا حَکِیمُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
66)💜سُبْحَانَکَ یَا مُعْطِی تَعَالَیْتَ یَا مَانِعُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
67)💚سُبْحَانَکَ یَا ضَارُّ تَعَالَیْتَ یَا نَافِعُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
68)💜سُبْحَانَکَ یَا مُجِیبُ تَعَالَیْتَ یَا حَسِیبُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
69)💚سُبْحَانَکَ یَا عَادِلُ تَعَالَیْتَ یَا فَاصِلُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
70)💜سُبْحَانَکَ یَا لَطِیفُ تَعَالَیْتَ یَا شَرِیفُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
71)💚سُبْحَانَکَ یَا رَبُّ تَعَالَیْتَ یَا حَقُّ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
72)💜سُبْحَانَکَ یَا مَاجِدُ تَعَالَیْتَ یَا وَاحِدُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
73)💚سُبْحَانَکَ یَا عَفُوُّ تَعَالَیْتَ یَا مُنْتَقِمُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
74)💜سُبْحَانَکَ یَا وَاسِعُ تَعَالَیْتَ یَا مُوَسِّعُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
75)💚سُبْحَانَکَ یَا رَءُوفُ تَعَالَیْتَ یَا عَطُوفُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
76)💜سُبْحَانَکَ یَا فَرْدُ تَعَالَیْتَ یَا وِتْرُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
77)💚سُبْحَانَکَ یَا مُقِیتُ تَعَالَیْتَ یَا مُحِیطُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
78)💜سُبْحَانَکَ یَا وَکِیلُ تَعَالَیْتَ یَا عَدْلُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
79)💚سُبْحَانَکَ یَا مُبِینُ تَعَالَیْتَ یَا مَتِینُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
80)💜سُبْحَانَکَ یَا بَرُّ تَعَالَیْتَ یَا وَدُودُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
81)💚سُبْحَانَکَ یَا رَشِیدُ تَعَالَیْتَ یَا مُرْشِدُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
82)💜سُبْحَانَکَ یَا نُورُ تَعَالَیْتَ یَا مُنَوِّرُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
83)💚سُبْحَانَکَ یَا نَصِیرُ، تَعَالَیْتَ یَا نَاصِرُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
84)💜سُبْحَانَکَ یَا صَبُورُ تَعَالَیْتَ یَا صَابِرُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
85)💚سُبْحَانَکَ یَا مُحْصِی تَعَالَیْتَ یَا مُنْشِئُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
86)💜سُبْحَانَکَ یَا سُبْحَانُ تَعَالَیْتَ یَا دَیَّانُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
87)💚سُبْحَانَکَ یَا مُغِیثُ تَعَالَیْتَ یَا غِیَاثُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
88)💜سُبْحَانَکَ یَا فَاطِرُ تَعَالَیْتَ یَا حَاضِرُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
89)💚سُبْحَانَکَ یَا ذَا الْعِزِّ وَ الْجَمَالِ تَبَارَکْتَ یَا ذَاالْجَبَرُوتِ وَالْجَلالِ
90)💜سُبْحَانَکَ لا إِلَهَ إِلا أَنْتَ سُبْحَانَکَ إِنِّی کُنْتُ مِنَ الظَّالِمِینَ فَاسْتَجَبْنَا لَهُ وَ نَجَّیْنَاهُ مِنَ الْغَمِّ وَ کَذَلِکَ نُنْجِی الْمُؤْمِنِینَ وَ صَلَّى اللَّهُ عَلَى سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَ آلِهِ أَجْمَعِینَ وَ الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِینَ وَ حَسْبُنَا اللَّهُ وَ نِعْمَ الْوَکِیلُ وَ لا حَوْلَ وَ لا قُوَّةَ إِلا بِاللَّهِ الْعَلِیِّ الْعَظِیمِ.


💟 جملہ وارث و لاوارث مرحوم مؤمنین و مؤمنات اور اپنے اپنے مرحوم عزیز و اقارب کی بلندی درجات کیلئے سورہ فاتحہ، نیز بے جرم، جبری لاپتہ مؤمنین کی بازیابی کی دعا کے ساتھ اس دعا کو دیگر مؤمنین میں بھی شیئر کریں تاکہ انکی بھی دعائیں ہمارے شاملِ حال رہیں.

 

مکتب: سیرة الأئمة المعصومین علیهم السلام

زاهد حسین محمدی مشهدی

00989307831247

00923111403072



تاريخ : پنجشنبه ۱۴۰۱/۰۱/۲۵ | 4:12 PM | نویسنده : زاھد حسین محمدی |

حضرت خدیجۃ الکبری علیھا السلام کی فضیلت

حضرت خدیجۃ الکبری علیھا السلام کی فضیلت

رسول خدا (ص) سے نقل ہوا ہے کہ:               
خير نسائها خديجة و خير نسائها مريم ابنة عمران،1

دنیا کی بہترین عورتیں خديجہ (س) اور مريم بنت عمران ہیں۔

خير نساء العالمين مريم بنت عمران، و آسيه بنت مزاحم، و خديجة بنت خويلد و فاطمة بنت محمد (ص)،

تمام عالمین کی بہترین عورتیں مريم دختر عمران، آسيہ بنت مزاحم، خديجہ بنت خويلد اور فاطم (س) بنت حضرت محمد (ص) ہیں۔ 2

رسول خدا (ص) کے ایک زیارت نامے میں ذکر ہوا ہے:
السلام علي ازواجك الطاهرات الخيرات، امهات المومنين، خصوصا الصديقة الطاهرة، الزكية الراضيه المرضية، خديجة الكبري ام المومنين،3

سلام ہو آپکی پاک اور نیک زوجات پر، کہ جو مؤمنین کی مائیں ہیں، خاص طور پر ام المؤمنین خدیجہ کبری کہ جو سچی، پاک و پاکیزہ، راضیہ اور مرضیہ خاتون ہیں۔

ایک دوسری زیارت میں حضرت خدیجہ (س) کا ایسے ذکر ہوا ہے:
السلام علي خديجة سيدة نساء العالمين،4
سلام ہو خديجہ پر کہ جو عالمین کی عورتوں کی سردار ہیں۔

عرب مصنف سليمان كتانی کہتا ہے: خدیجہ نے اپنے تمام مال کو محمد (ص) کو بخش دیا لیکن بالکل یہ محسوس نہیں کیا کہ بخش رہی ہے بلکہ وہ مال دے کر اس ہدایت کو حاصل کر رہی تھی کہ جو ہدایت دنیا کے تمام خزانوں سے برتر ہے، وہ محسوس کر رہی تھی کہ اپنی محبت اور دوستی کو حضرت محمد (ص) کو ہدیہ کر رہی ہے اور اسکے مقابل دنیا و آخرت کی سعادت ان حضرت سے کسب کر رہی ہے۔5

عالم بزرگ شيخ حر عاملی متوفی سن 1140 ہجری صاحب كتاب وسائل الشيعہ نے حضرت خدیجہ کی شان میں اشعار کہے ہیں:
زوجتة خديجه و فضلها ابان عند قولها و فعلها بنت خويلد الفتي المكرم الماجد المويد المعظم لها من الجنة بيت من قصب لاصخب فيه ولالها نصب و هذه مورة لفظ الخبر عن النبي المصطفي المطهر،

رسول خدا کی ہمسر خدیجہ کہ اسکی فضیلت و برتری اسکے قول و عمل سے ظاہر ہے، بنت خویلد وہ بزرگوار و تائید شدہ ہے اور خدیجہ کے لیے بلند مقام اور جنت میں اسکے لیے قیمتی جواہر سے بنے ہوئے گھر ہیں کہ جہاں پر آرام و سکون ہے، یہ رسول خدا کا بھی فرمان ہے کہ خدیجہ کے لیے جنت میں ایسے گھر موجود ہوں گے۔

عرب مصنفہ بنت الشاملی نے لکھا ہے: کیا کوئی خدیجہ کے علاوہ کسی کو جانتا ہے کہ جس نے مستحکم عشق اور ایمان راسخ کے ساتھ دین کی دعوت کو غار حرا سے قبول کر لیا ہو۔ 6

امام سجاد (ع) نے شہر دمشق میں دربار یزید میں اپنے معروف خطبے میں اپنا ایسے تعارف کروایا:
انا بن خديجة الكبري.
میں خدیجۃ کبری کا فرزند ہوں۔7.

!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!
 📚حوالہ کتاب
1️⃣ صحیح بخاری  ج 4 ص164.
2️⃣ الاستیعاب ج2 ص720.
3️⃣ بحار الانوار ج100‘ ص 189.
4️⃣ وحی، ج 102، ص 272.
5️⃣ خديجه (ع)، علي محمد دخيل، ص 32
6️⃣ حياة الائمه، هاشم معروف الحسني، ص 67
7️⃣ بحار الانوار، ج 44، ص 174.

•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈• 
اللهم صل علی محمد وآل محمد و عجل فرجهم
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈• Sirateaimamasoomin.blogfa.com
 Call:+989150693306
 Call:+989307831247حضرت خدیجۃ الکبری علیھا السلام کی فضیلت



تاريخ : دوشنبه ۱۴۰۱/۰۱/۲۲ | 9:42 AM | نویسنده : زاھد حسین محمدی |

وہ چیزیں جو روزے دار کے لئے مکروہ ہیں

تاريخ : شنبه ۱۴۰۱/۰۱/۲۰ | 7:4 AM | نویسنده : زاھد حسین محمدی |

رمضان المبارک کے ساتویں دن کی دعا

رمضان المبارک کے ساتویں دن کی دعا



تاريخ : شنبه ۱۴۰۱/۰۱/۲۰ | 6:59 AM | نویسنده : زاھد حسین محمدی |

حقوق همسایگی در قرآن و حدیث زاهد حسین محمدی مشهدی

تقدیم

تقدیم می کنم این نوشته را به روح مقدس ملکوتی شهیده صدیقه ام ابیها مدافع ولایت امام برحق بنت سید الرسل حضرت فاطمه زهرا سلام الله علیها.

و به یوسف گم گشته اش بقیة الله الاعظم امام عصر المهدی روحی و ارواحنا له المقدم الفدا که یک روز خواهد می رسد که جلوه نورانی ایشان بر این همه عالم می تابد و مستضعفین جهان از این رنج و الم نجات خواهند یافت.



ادامه مطلب
تاريخ : شنبه ۱۴۰۰/۰۹/۲۰ | 11:46 PM | نویسنده : زاھد حسین محمدی |

حقوق همسایگی در قرآن و حدیث زاهد حسین محمدی مشهدی

تقدیم

تقدیم می کنم این نوشته را به روح مقدس ملکوتی شهیده صدیقه ام ابیها مدافع ولایت امام برحق بنت سید الرسل حضرت فاطمه زهرا سلام الله علیها.

و به یوسف گم گشته اش بقیة الله الاعظم امام عصر المهدی روحی و ارواحنا له المقدم الفدا که یک روز خواهد می رسد که جلوه نورانی ایشان بر این همه عالم می تابد و مستضعفین جهان از این رنج و الم نجات خواهند یافت.



ادامه مطلب
تاريخ : شنبه ۱۴۰۰/۰۹/۲۰ | 11:45 PM | نویسنده : زاھد حسین محمدی |

تسلیت تاسوعا و عاشورا حسینی

تسلیت تاسوعا و عاشوره حسینی
تسلیت تاسوعا و عاشورا حسینی از طرف مکتب سیرت ائمه معصومین علیهم السلام

 



تاريخ : چهارشنبه ۱۴۰۰/۰۵/۲۷ | 9:51 PM | نویسنده : زاھد حسین محمدی |

رمضان المبارک کے پانچویں دن کی دعا

رمضان المبارک کے پانچویں دن کی دعا:

زاھد حسین محمدی مشہدی

اَللّٰھُمَّ اجْعَلْنِی فِیہِ مِنَ الْمُسْتَغْفِرِینَ، وَاجْعَلْنِی فِیہِ مِنْ عِبادِکَ الصَّالِحِینَ الْقانِتِینَ وَاجْعَلْنِی فِیہِ مِنْ ٲوْ لِیائِکَ الْمُقَرَّبِینَ بِرَٲفَتِکَ یَا ٲرْحَمَ الرَّاحِمِینَ.

اے معبود! آج کے دن مجھے بخشش مانگنے والوں میں سے قرار دے آج کے دن مجھے اپنے نیکوکار عبادت گزار بندوں میں سے قرار دے اور آج کے دن مجھے اپنے نزدیکی دوستوں میں سے قرار دے اپنی محبت سے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے.

www.sirateaimamasoomin.blogfa.com

مکتب سیرت ائمہ معصومین علیہم السلام



تاريخ : یکشنبه ۱۴۰۰/۰۱/۲۹ | 4:4 AM | نویسنده : زاھد حسین محمدی |

مختصر سوانح حیات حضرت سیدہ فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا

بسم اللہ الرحمن الرحیم

حضرت سیدہ فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا کی وفات کی مناسبت سے.

مختصر سوانح حیات حضرت سیدہ فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا

① نام: حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا.

② والد کا نام: امام موسی کاظم علیہ السلام.

③ والدہ کا نام: نجمہ خاتون (تکتم)

④ بھائی کا نام: امام رضا علیہ السلام.

⑤ تاریخ ولادت: حدودا ماہ ذیقعد کے شروع میں.

⑥ ولادت کا سال: 173 ہجری قمری.

⑦ ولادت کی جگھ: مدینہ منورہ.

⑧ مشہور لقب: معصومہ سلام اللہ علیہا.

⑨ دوسرے القاب: سِتّی، طاهره، حمیده؛ رشیده؛ تقیّه؛ نقیّه، رضیّه؛ مرضیّه؛ صدیقه؛ محدّثه، عابده.

⑨ شہرت: کریمہ اھلبیت علیہم السلام.

11) ھجرت ایران کی طرف:سال 201 ھجری قمری.

12) ھجرت کا سبب: بھائی کے دیدار کی اشتیاق یا مأمون ظالم نے مجبور کیا.

13) ھجرت کا مسیر: مدینہ، جاجر، سمیرا، زرود، ثعلیبہ، زبالہ، واقصہ، معثیہ، کوفہ، نجف، مدائن، بغداد، کاظمین، نھروان، قصر شیرین، قرماسین، مرج القلعہ، ھمدان، ساوہ، قم.

14) محل مسمومیت: ساوہ.

15) قم میں داخل ہونے کی تاریخ: 23 ربیع الاول 201 قمری.

16) قم میں رھنے کی جگھ: بیت النور میدان میر قم میں.

17) مدت اقامت قم میں: 17 دن

18) تاریخ رحلت و شہادت: 10 یا 12 ربیع الثانی 201 قمری.

19) مدت عمر: 28 سال.

20) حرم مطہر: شہر قم المقدس میں.

21) دفن کرنے کا طریقہ: دو نقاب پوش گھوڑوں والے.

22) امام صادق علیه السلام فرماتے ہیں: جو بهی با معرفت حق اس کی زیارت کرے گا اس کے لئے جنت ہے.

23) حضرت امام موسی کاظم ع بیٹی کے علم کی تعریف کی ہے: اس کا باپ اس پر قربان جائے.

24) امام رضا علیہ السلام فرماتے ہیں: جس نے بھی میری بہن کی زیارت کی گویا اس نے میری زیارت کی ہے.

25) امام جواد علیہ السلام فرماتے ہیں: جو بھی میری پپھی کی زیارت قم میں کرے گا اس کا اجر جنت ہے.

26) ولادت کے دن کا نام رکھا گیا: بیٹی کا دن (روز دختر)

27) خصوصیات: امام صادق علیہ السلام نے ولادت سے پہلے خبر دی، اور امام علیہ السلام نقل شدہ زیارت نامہ، ہم کفو شادی کے لئے نہیں تھا، اور قم مقدس کو حرم اھلبیت ع کہا گیا ہے، اور شیعوں کا سب سے بڑا علمی حوزہ سیدہ (س) کی جوار میں ہے، اور سیدہ (س) کے حرم زیادہ تر مراجع علماء اور فلاسفہ دفن ہیں، نجف کے بعد ، اس خاتون عفیفہ کے قدیمہ مزار کے پاس.

28 مختصر زیارتنامه:
السَّلامُ عَلَیْکِ یَا بِنْتَ رَسُولِ اللَّه
السَّلامُ عَلَیْکِ یَا بِنْتَ فَاطِمَةَ وَ خَدِیجَة
السَّلامُ عَلَیْکِ یَا بِنْتَ أَمِیرِ الْمُؤْمِنِین
السَّلامُ عَلَیْکِ یَا بِنْتَ الْحَسَنِ وَ الْحُسَیْن
السَّلامُ عَلَیْکِ یَا بِنْتَ وَلِیِّ اللَّه 
السَّلامُ عَلَیْکِ یَا أُخْتَ وَلِیِّ اللَّه
السَّلامُ عَلَیْکِ یَا عَمَّةَ وَلِیِّ اللَّه 
السَّلامُ عَلَیْکِ یَا بِنْتَ مُوسَى بْنِ جَعْفَر 
یَا فَاطِمَةُ اشْفَعِی لِی فِی الْجَنَّة

✅التماس دعا

مترجم: زاھد حسین محمدی



تاريخ : جمعه ۱۳۹۹/۰۹/۰۷ | 11:10 AM | نویسنده : زاھد حسین محمدی |

امام حسن عسکری علیہ السلام کی زندگی کا مختصر جائزہ

🌹 امام حسن عسکری علیہ السلام کی زندگی کا مختصر جائزہ🌹

🌺 نام مبارک: حسن بن علی بن محمد علیہ السلام

🌺 کنیه: ابومحمد، ابن الرّضا،  ابوعبداللّه، ابوالحسن.

🌺 القاب: اَلاَخیر، التّقی، الحسن الخالص، الحسن العسکری، الخالص، الرّفیق، الزّکی، السّراج، السّراج المضیء، الشّافی، صاحب العسکر الآخر، صاحب العسکر، الصّامت، الطّیّب، العالم.

🌺 والد گرامی:  امام هادی(علیہ السلام)

🌺 والدہ گرامی: حضرت سیدہ حُدیث یا سلیل سلام اللہ علیہا.

🌺 ھمسر: حضرت سیدہ نرجس سلام اللہ علیہا

🌺 فرزند: حضرت امام مھدی عجل اللہ فرجہ الشریف.

🌺 ولادت مبارک:  8 ربیع‌الثانی، 232ق.

🌺 مکان ولادت: مدینہ منورہ.

🌺 مدت امامت:  6 سال (از 254 تا 260ق)

😭 شهادت: 8 ربیع‌الاول، ۲۶۰ق.

🌺 مدفن: سامرا، عراق (حرم عسکریین) محل زندگی سامرا

مولا حضرت امام حسن العسکری علیہ السلام:
شیعوں کے گیارہویں  حضرت امام حسن عسکریٴ ٢٣٢ ہجری میں شہر مدینہ میں متولد ہوئے۔ چونکہ آپٴ بھی اپنے بابا امام علی النقیٴ کی طرح سامرا کے عسکر نامی محلے میں مقیم تھے اس لئے عسکری کے نام سے مشہور ہوئے۔
آپٴ کی کنیت ’’ابومحمد‘‘ اور معروف لقب ’’نقی‘‘ اور ’’زکی‘‘ ہے۔ آپٴ نے چھ سال امامت کی ذمہ داری سنبھالی اور ٢٨ سال کی عمر میں معتمد عباسی کے ہاتھوں شہید ہوئے۔

امام حسن عسکریؑ کی حکمت عملی:

امام حسن عسکریٴ نے ہر قسم کے دباو اور عباسی حکومت کی جانب سے سخت نگرانی کے باوجود دینِ اسلام کی حفاظت اور اسلام مخالف افکار کا مقابلہ کرنے کے لئے متعدد سیاسی، اجتماعی اور علمی اقدامات انجام دیئے اور اسلام کی نابودی کے لئے عباسی حکومت کے اقدامات کو بے اثر کردیا۔

علمی جدوجہد:

اگرچہ امام حسن عسکریٴ کے دور میں حالات کی ناسازگاری اور عباسی حکومت کی جانب سے کڑی پابندیوں کی وجہ سے آپٴ معاشرے میں اپنے وسیع علم کو فروغ نہیں دے سکے، لیکن ان سب پابندیوں کے باوجود ایسے شاگردوں کی تربیت کی جن میں سے ہر ایک اپنے طور پر معارف اسلام کی اشاعت اور فروغ میں اہم کردار ادا کرتا رہا۔ شیخ طوسی نے آپٴ کے شاگردوں کی تعداد سو سے زائد نقل کی ہے۔ جن میں احمد بن اسحق قمی، عثمان بن سعید اور علی بن جعفر جیسے لوگ شامل ہیں۔ کبھی مسلمانوں اور شیعوں کے لئے ایسی مشکلات اور مسائل پیش آجاتے تھے کہ انہیں صرف امام حسن عسکریٴ ہی حل کر سکتے تھے۔ ایسے موقع پر امامٴ اپنے علمِ امامت اور حیرت انگیز تدبیر کے ذریعے سخت ترین مشکل کو حل کر دیا کرتے تھے۔

خفیہ سیاسی اقدامات:

امام حسن عسکریٴ تمام تر پابندیوں اور حکومت کی جانب سے کڑی نگرانی کے باوجود بعض خفیہ سیاسی سرگرمیوں کی رہنمائی کیا کرتے تھے جو درباری جاسوسوں سے اس لئے پوشیدہ رہتی تھی کہ آپٴ نے انتہائی ظریف انداز اختیار کیا ہوا تھا۔ مثال کے طور پر، آپٴ کے انتہائی نزدیک ترین صحابی، عثمان بن سعید روغن فروشی کی دکان کی آڑ میں فعالیت میں مصروف تھے۔ امام حسن عسکریٴ کے پیروکار جو اموال یا اشیاء آپٴ تک پہنچانا چاہتے تھے وہ عثمان کو دے دیا کرتے اور وہ یہ چیزیں گھی کے ڈبوں اور تیل کی مشکوں میں چھپا کر امامٴ کی خدمت میں پہنچا دیا کرتے تھے۔ امامٴ کے انہی شجاعانہ اقدامات اور بے وقفہ فعالیت کی وجہ سے آپٴ کی چھ سالہ امامت کی نصف مدت عباسیوں کے وحشتناک قیدخانوں میں سخت ترین اذیتوں میں گذری۔

شیعوں کی مالی امداد:

آپٴ کا ایک اور اہم اقدام شیعوں کی اور خصوصاً نزدیکی اصحاب کی مالی امداد تھا۔ امامٴ کے بعض اصحاب مالی تنگی کا شکوہ کرتے تھے اور آپٴ ان کی پریشانی کو دور کر دیا کرتے تھے۔ آپٴ کے اس عمل کی وجہ سے وہ لوگ مالی پریشانیوں سے گھبرا کر حکومتی اداروں میں جذب ہونے سے بچ جاتے تھے۔

اس سلسلے میں ابوہاشم جعفری کہتے ہیں: میں مالی حوالے سے مشکلات میں گرفتار تھا۔ میں نے سوچا کہ ایک خط کے ذریعے اپنا احوال امام حسن عسکریٴ کو لکھوں، لیکن مجھے شرم آئی اور میں نے اپنا ارادہ بدل لیا۔ جب میں گھر پہنچا تو دیکھا کہ امامٴ نے میرے لئے ایک سو دینار بھیجے ہوئے ہیں اور ایک خط بھی لکھا ہے کہ جب کبھی تمہیں ضرورت ہو، تو تکلف نہ کرنا۔ ہم سے مانگ لینا، انشاء اللہ اپنا مقصد پالو گے۔

شیعہ بزرگوں کی تقویت اور ان کے سیاسی نظریات کو پختہ کرنا:

امام حسن عسکریٴ کی ایک اہم ترین سیاسی فعالیت یہ تھی کہ آپٴ تشیع کے عظیم اہداف کے حصول کی راہ میں آنے والی تکلیفوں اور سیاسی اقدامات کی سختیوں کا مقابلہ کرنے کے لئے شیعہ بزرگوں کی سیاسی تربیت کرتے اور ان کے نظریات کو پختہ کرتے تھے۔ چونکہ بزرگ شیعہ شخصیات پر حکومت کا سخت دباو ہوتا تھا، اس لئے امامٴ ہر ایک کو اس کی فکر کے لحاظ سے ہمت دلاتے، ان کی رہنمائی کرتے اور ان کا حوصلہ بلند کیا کرتے تھے تاکہ مشکلات کے مقابلے میں ان کی برداشت، صبر اور شعور میں اضافہ ہو اور وہ اپنی اجتماعی و سیاسی ذمہ داریوں اور دینی فرائض کو اچھی طرح انجام دے سکیں۔ اس حوالے سے جو خط امامٴ نے علی بن حسین بن بابویہ قمی کو لکھا ہے، اس میں فرماتے ہیں: ہمارے شیعہ ہمیشہ رنج و غم میں رہیں گے، یہاں تک کہ میرا بیٹا ظہور کرے گا؛ وہی کہ جس کے بارے میں اللہ کے رسول۰ نے بشارت دی ہے کہ زمین کو عدل و انصاف سے بھر دے گا جیسا کہ وہ ظلم و جور سے بھری ہوگی۔

امام حسن عسکریٴ اور احیائے اسلام:

عباسی حکومت کا دور اور خصوصاً امام حسن عسکریٴ کا زمانہ، بدترین ادوار میں سے ایک دور تھا۔ کیونکہ حکمرانوں کی عیاشی اور ظلم و ستم نیز ان کی غفلت و بے خبری اور دوسری طرف سے دوسرے اسلامی علاقوں میں غربت کے پھیلاو کی وجہ سے بہت سی اعلیٰ اقدار ختم ہو چکی تھیں۔ بنابریں، اگر امام حسن عسکریٴ کی دن رات کی کوششیں نہ ہوتیں تو عباسیوں کی سیاست کی وجہ سے اسلام کا نام بھی ذہنوں سے مٹ جاتا۔ اگرچہ امامٴ براہِ راست عباسی حکمرانوں کی نگرانی میں تھے، لیکن آپٴ نے ہر اسلامی سرزمین پر اپنے نمائندے مقرر کئے ہوئے تھے اور مسلمانوں کے حالات سے آگاہ رہتے تھے۔ بعض شہروں کی مسجدیں اور دینی عمارتیں آپٴ ہی کے حکم سے بنائی گئیں؛ جس میں قم میں موجود مسجد امام حسن عسکریٴ بھی شامل ہے۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ آپٴ اپنے نمائندوں کے ذریعے سے اور علمِ امامت سے تمام محرومیوں سے آگاہ تھے اور لوگوں کی مشکلات کو دور کرتے رہتے تھے۔

📚 مکتب سیرت آئمہ معصومین علیہم السلام

🌎 Sirateaimamasoomin.blogfa.com

📞 Call: +989150693306
📞 Call: +989307831247



تاريخ : سه شنبه ۱۳۹۹/۰۹/۰۴ | 8:31 AM | نویسنده : زاھد حسین محمدی |

فرمان امام علی علیہ السلام



تاريخ : دوشنبه ۱۳۹۹/۰۸/۲۶ | 5:53 PM | نویسنده : زاھد حسین محمدی |

8 آٹھ صفر کا چاند

ماہ صفر کاچاند نظر آگیا
یکم صفر المظفر 19 ستمبر اربعین حسینی 8 اکتوبر بروز جمعرات ہوگا

http://www.facebook.com/101952574974780?referrer=whatsapp



تاريخ : جمعه ۱۳۹۹/۰۶/۲۸ | 8:30 PM | نویسنده : زاھد حسین محمدی |

تسلیت شہادت امام سجاد علیہ السلام

😭ـ😭ـ😭😭😭😭😭😭
مکتب سیرت ائمہ معصومین (ع) کی جانب سےامام العارفین، رہبر سالکین، زین العابدین، سید الساجدین، عابد شب زندہ دار، محافظ خون حسینؑ، قافلہ سالار اسیران کربلا، عزادار شہداء، شاہد نینوا، حضرت امام زین العابدین علیہ السلام کی شہادت پر امام زماں عجل اللہ فرجہ الشریف اور تمام سادات و مومنین مومنات کی خدمت میں تعزیت و تسلیت پیش کرتے ہیں۔

🤲 خدایا: امام سید سجاد  علیہ السلام کے صدقے، ہمارے دلوں میں زیادہ سے زیادہ عبادت و دعا کا شوق پیدا فرما

Sirateaimamasoomin.blogfa.com

📚 sirateaima.as110
+989150693306
+989307831247



تاريخ : دوشنبه ۱۳۹۹/۰۶/۲۴ | 12:41 PM | نویسنده : زاھد حسین محمدی |

فرمان امام سجاد علیہ السلام

حضرت امام زین العابدین علیہ السلام نے فرمایا :
أنَا ابنُ مَنَ بَكَت عَلَيهِ مَلائِكَةُ السَّماءِ أنَا ابنُ مَن ناحَتْ عَلَيهِ الجِنُّ فِي الأرضِ و الطِّيرُ فِي الهَواءِ
میں اس کا فرزند ہوں جس پر ملائکہ نے گریہ کیا ،میں اس کا فرزند ہوں جس پر زمین پہ جنوں نے اور ہوا میں پرندوں نے نوحہ پڑھا ۔
📚بحار الانوار  ج 45  ص 174



تاريخ : یکشنبه ۱۳۹۹/۰۶/۲۳ | 5:14 PM | نویسنده : زاھد حسین محمدی |

علی نفس النبی ﷺ ہیں

🔷 علی نفس النبی ﷺ ہیں:🔷

📜 فَمَنۡ حَآجَّکَ فِیۡہِ مِنۡۢ بَعۡدِ مَا جَآءَکَ مِنَ الۡعِلۡمِ فَقُلۡ تَعَالَوۡا نَدۡعُ اَبۡنَآءَنَا وَ اَبۡنَآءَکُمۡ وَ نِسَآءَنَا وَ نِسَآءَکُمۡ وَ اَنۡفُسَنَا وَ اَنۡفُسَکُمۡ ۟ ثُمَّ نَبۡتَہِلۡ فَنَجۡعَلۡ لَّعۡنَتَ اللّٰہِ عَلَی الۡکٰذِبِیۡنَ

ترجمہ:
آپ کے پاس علم آجانے کے بعد بھی اگر یہ لوگ (عیسیٰ کے بارے میں) آپ سے جھگڑا کریں تو آپ کہدیں: آؤ ہم اپنے بیٹوں کو بلاتے ہیں اور تم اپنے بیٹوں کو بلاؤ، ہم اپنی بیٹیوں کو بلاتے ہیں اور تم اپنی بیٹیوں کو بلاؤ، ہم اپنے نفسوں کو بلاتے ہیں اور تم اپنے نفسوں کو بلاؤ، پھر دونوں فریق اللہ سے دعا کریں کہ جو جھوٹا ہو اس پر اللہ کی لعنت ہو۔
📚 ال عمران:۶۱

دلائل نبوۃ میں جابر بن عبداللہ انصاری سے روایت ہے کہ آیۃ مبارکہ ’وَاَنْفُسَـنَا وَاَنْفُسَكُمْ‘ میں انفسنا سے مراد رسول اللہ ﷺ اور علیؑ کی ذوات مقدسہ ہیں۔

📚 دلائل النبوۃ، لابی نعیم، تفسیر ابن کثیر:۲/۴۵

📚 مکتب: سیرة الأئمة المعصومین علیهم السلام

Sirateaimamasoomin.blogfa.com

بندہ حقیر: زاھد حسین محمدی



تاريخ : یکشنبه ۱۳۹۹/۰۶/۲۳ | 5:12 PM | نویسنده : زاھد حسین محمدی |

حرارت عشق حسینی قلب مؤمن میں

حرارت عشق حسینؑی
قاَلَ رَسُوْ لُ اللہ (ص) :اِنَّ لِقَتْلِ الْحسینؑ ـحَرَارَة فِیْ قُلُوْبِ الْمُوْمِنِیْنَ لَاتَبْرَدُ اَبَداً
پیغمبر اکرمۖ نے فرمایا :مومنین کے دلوں میں امام حسینؑ کی شہادت کی ایسی حرارت ہے جو کبھی خاموش نہ ہوگی دنیا میں کئی انقلاب آئے اور آج کتابوں میں ان کا صرف نام باقی ہے جبکہ عملی طور پر آثار نہیں ملتے۔ واقعہ کربلا ایک ایسا واقعہ ہے جسے ہزاروں سال گزر گئے ہیں لیکن آج بھی زندہ و جاوید ہے دشمن نے بڑی کوشش کی لوگ کربلا کو بھول جائیں لیکن یہ ایک زندہ معجزہ ہے کہ عشق حسینؑ میں اضافہ ہو رہا ہے۔

جامع احادیث الشیعہ ،ج١٢،ص٥٥٦



تاريخ : دوشنبه ۱۳۹۹/۰۶/۱۰ | 9:4 PM | نویسنده : زاھد حسین محمدی |

محرم الحرام

🔹 محرم الحرام🔹


◀️ يَا ابْنَ شَبِيبٍ إِنْ سَرَّكَ أَنْ تَكُونَ مَعَنَا فِي الدَّرَجَاتِ الْعُلَى مِنَ الْجِنَانِ فَاحْزَنْ لِحُزْنِنَا وَافْرَحْ لِفَرَحِنَا وَعَلَيْكَ بِوَلَايَتِنَا فَلَوْ أَنَّ رَجُلًا أَحَبَّ حَجَراً لَحَشَرَهُ اللَّهُ مَعَهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ.

ريّان بن شبيب کہتا ہے کہ ‌ 
 میں ماه محرّم کے پہلے دن امام رضا (علیہ السلام) کے پاس گیا تو امام نے مجھے فرمایا کہ: 

اے  شبيب کے بیٹے اگر تم چاہتے ہو کہ جنت کے بلند درجات میں ہمارے ساتھ ہو تو ہمارے غم میں غمناک 😭
اور ہماری خوشی میں خوش ہوا کرو۔ 
ہماری ولایت و محبت تم پر لازم ہے۔ اگر ایک انسان اس دنیا میں پتھر سے بھی محبت کرتا ہو گا تو خداوند کل قیامت والے دن اس انسان کو اسی پتھر کے ساتھ محشور کرے گا۔

المجلسي، محمد باقر (متوفاي 1111هـ)،
📕 بحار الأنوار الجامعة لدرر أخبار الأئمة الأطهار، ج14 ص 503 ، 
تحقيق: محمد الباقر البهبودي، ناشر: مؤسسة الوفاء - بيروت - لبنان، الطبعة: الثانية المصححة، 1403 - 1983م.



تاريخ : شنبه ۱۳۹۹/۰۶/۰۱ | 11:1 AM | نویسنده : زاھد حسین محمدی |

جمعه مبارک

☀️ بسْمِ‌اَلّله‌اَلرَحْمنَ‌اَلرَحیمْ ☀️

🌻 السلام عليكم و رحمة الله وبركاته
💥 صبح بخير
🌹 تمام اهل ايمان کو 24 ذی الحجہ، عید مباہلہ ، روز جمعه، اور 14 اگسٹ يوم آزادي مباك بہت بہت مبارک ہوں

🍃 امام‌ زمان (عج):

🍀 تعجیل ظھور امام زمان کی سب سے زیادہ دعا کریں اسی میں اھل ارض کے امان ہے.

💜 الهی عَظُمَ الْبَلاءُ وَ بَرِحَ الْخَفآءُ
💛َ انْکَشَفَ الْغِطآءُ وَ انْقَطَعَ الرَّجآءُ
💚 وَ ضاقَتِ الاَْرْضُ وَ مُنِعَت السَّمآءُ
❤️ و اَنْتَ الْمُسْتَعانُ وَ اِلَیْکَ الْمُشْتَکی
💙 وَ عَلَیْکَ الْمُعَوَّلُ فِی الشِّدَّةِ وَ الرَّخآء
🌹 اللّهُمَّ صَلِّ عَلی مُحَمَّد وَ الِ مُحَمَّد
🌻 اولِی الاَْمْرِ الَّذینَ فَرَضْتَ عَلَیْنا طاعَتَهُمْ
🌸 وَ عَرَّفْتَنا بِذلِکَ مَنْزِلَتَهُم
🌺 ففَرِّجْ عَنّا بِحَقِّهِمْ فَرَجاً عاجِلا قَریباً
🌷 کَلَمْحِ الْبَصَرِ اَوْ هُوَ اَقْرَبُ
☀️ یا مُحَمَّدُ یا عَلِیُّ یا عَلِیُّ یا مُحَمَّد
🌟 اکْفِیانی فَاِنَّکُما کافِیانِ وَ انْصُرانی فَاِنَّکُما ناصِرانِ
🌙 یا مَوْلانا یا صاحِبَ الزَّمانِ
🙏 الْغَوْثَ الْغَوْثَ الْغَوْثَ
🙏 ادْرِکْنی اَدْرِکْنی اَدْرِکْنی
🙏 السّاعَةَ السّاعَةَ السّاعَةَ
🙏 الْعَجَلَ الْعَجَلَ الْعَجَلَ
🙏 یا اَرْحَمَ الرّاحِمینَ بِحَقِّ مُحَمَّد وَ الِهِ الطّاهِرینَ.

💐 اللّهُمَ عَجِّلْ لِوَلیِّکَ الْفَرَجْ

💓 اللهم صل علی محمد و آل محمد و عجل فرجهم 💓


🌸🌸🌸🌸🌸
             🌺🌺🌺🌺🌺🌺
📚 مکتب: سیرۃ الأئمة المعصومين عليهم السلام
Sirateaimamasoomin.blogfa.com
+989150693306
+989307831247
بندہ حقیر: زاھد حسین محمدی
مشھد مقدس ایران



تاريخ : جمعه ۱۳۹۹/۰۵/۲۴ | 6:58 AM | نویسنده : زاھد حسین محمدی |

عید مباھلہ مبارک ہو

🌹ـ🌻ـ🌹ـ🌻ـ🌹ـ🌻ـ🌹🌻ـ🌹ـ🌻
مکتب: سیرة الأئمة المعصومین علیهم السلام کی طرف سے 24 ذی الحجہ، عید مباہلہ کے موقع پر سب کو مبارک باد پیش کرتے ہیں اور اس روز حضرت امام علی(علیہ السلام) نے حالت رکوع میں اپنی انگوٹھی، سائل کو عطا کی اور سورہ مائدہ کی 55 ویں آیت نازل ہوئی۔

اِنَّمَا وَلِیُّکُمُ اللّٰہُ وَ رَسُوۡلُہٗ وَ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوا الَّذِیۡنَ یُقِیۡمُوۡنَ الصَّلٰوۃَ وَ یُؤۡتُوۡنَ الزَّکٰوۃَ وَ ہُمۡ رٰکِعُوۡنَ

تمہارا ولی تو صرف اللہ اور اس کا رسول اور وہ اہل ایمان ہیں جو نماز قائم کرتے ہیں اور حالت رکوع میں زکوٰۃ دیتے ہیں۔

یہ آیت حضرت علی علیہ السلام کی شان میں نازل ہوئی جب آپؑ نے مسجد نبویؐ میں حالت رکوع میں ایک سائل کو انگشتری عطا فرمائی۔ جس کے راوی یہ ائمہ و اصحاب ہیں:

1۔ ابن عباس 2۔ عمار یاسر 3۔ عبد اللہ بن سلام 4۔ سلمہ بن کہیل 5۔ انس بن مالک 6۔ عتبہ بن حکم 7۔ عبد اللہ بن ابی 8۔ ابوذر غفاری 9۔جابر بن عبداللہ انصاری 10۔عبد اللہ بن غالب 11۔ عمرو بن عاص 12۔ ابو رافع 13۔حضرت علی علیہ السلام 14۔ حضرت امام حسین علیہ السلام 15۔ حضرت امام زین العابدین علیہ السلام۔ 16۔حضرت امام محمد باقر علیہ السلام 17۔امام جعفر صادق علیہ السلام۔ 
قاضی یحییٰ نے المواقف صفحہ 405 میں، شریف جرجانی نے شرح مواقف 8: 360 میں، سعد الدین نے شرح مواقف 5: 17 میں، علاء الدین قوشجی نے شرح تجرید میں کہا ہے کہ اس بات پر اجماع ہے کہ یہ آیت حضرت علی علیہ السلام کی شان میں نازل ہوئی ہے۔ ان سب کے مقابلے میں ابن تیمیہ کا یہ قول امانت فی النقل کے ترازو میں رکھیے! وہ کہتے ہیں: و ہذا کذب باجماع اہل العلم قد وضع بعض الکذابین حدیثاً مفتری ان ہذہ الایۃ نزلت فی علی لما تصدق بخاتمہ فی الصلوۃ و ہذا کذب باجماع اہل العلم بالنقل۔ بعض دروغ پردازوں نے ایک حدیث گھڑ لی ہے کہ یہ آیت علی کے بارے میں نازل ہوئی ہے۔ جبکہ اہل علم کا اجماع ہے کہ یہ جھوٹ ہے۔ ملاحظہ ہو منھاج السنۃ 2: 30) گویا محدثین مفسرین اور متکلمین کی ایک بہت بڑی جماعت اس امت میں شمار نہیں ہوتی، کیونکہ وہ آخر میں کہتے ہیں: و ان جمہور الامۃ لم تسمع بھذا الخبر۔ جمہور امت نے ایسی کوئی روایت سنی ہی نہیں۔ وَاِنْ تَعْجَبْ فَعَجَبٌ قَوْلُہُمْ ۔ ( رعد: 5)
اس آیت کے معنی و مفہوم میں زیادہ بحث کی ضرورت نہیں ہے بلکہ صرف یہ دیکھا جانا چاہیے کہ عصر نزول قرآن میں لوگ اس آیت سے کیا سمجھتے تھے۔ چنانچہ شاعر رسول حسان بن ثابت کے اشعار آیت کے مفہوم کو سمجھانے کے لیے کافی ہیں:
,,,,,,,,,,,,,,,,ـــــــــــــــــــــــــ,,,,,,,,,,,,,,,,,,
فانت الذی اعطیت اذ کنت راکعاً
زکوٰۃ فدتک النفس یا خیر راکع
فانزل فیک اللّٰہ خیر ولایۃ
و بینھا فی محکمات الشرائع

,,,,,,,,,,,,,,,,ـــــــــــــــــــــــــ,,,,,,,,,,,,,,,,,,
یاد رہے کہ علی (ع) انہی معنوں میں ولی ہیں جن معنوں میں اللہ اور اس کے رسولؐ ولی ہیں، کیونکہ ایک ہی استعمال میں لفظ کے دو معانی مراد نہیں لیے جا سکتے۔
یہاں ولایت سے حاکمیت مراد ہے جو اللہ، رسولؐ اور رکوع میں زکوۃ دینے والے سے مختص ہے۔ یہاں ولایت سے مراد دوستی اور نصرت و محبت نہیں، کیونکہ یہ تو تمام مومنین میں موجود ہوتی ہیں۔٭ نماز اور زکوۃ دونوں پر بیک وقت عمل صرف یہاں ہوا ہے۔

 

مکتب: سيرة الأئمة المعصومين عليهم السلام

بنده حقير: زاهد حسين محمدي مشهدي

00989150693306

00989307831247



تاريخ : پنجشنبه ۱۳۹۹/۰۵/۲۳ | 12:1 PM | نویسنده : زاھد حسین محمدی |

ولادت با سعادت امام موسی کاظم علیہ السلام

🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹
20 ذی الحج
مکتب: سیرة الأئمة المعصومین علیهم السلام کی طرف سے ولادت با سعادت باب الحوائج حضرت امام موسی کاظم  علیہ السلام کے پر مسرت موقع پر خصوصا وقت کے امام مھدی ع کی خدمت میں اور تمام مؤمنین و مؤمنات کی خدمت میں مبارک باد عرض کرتے ہیں.
🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹

حضرت امام موسی کاظم کی مختصر سوانح حیات

اسم گرامی : موسیٰ( علیه السلام )

لقب : کاظم

کنیت : ابو الحسن

والد کانام :امام جعفر صادق ( علیه السلام )

والدہ کا نام : حمیده اندلسی ( اسپین کی رھنے والی تھیں)

تاریخ ولادت : ۷/ صفر ۱۲۸ھء

جائے ولادت : مدینہ منورہ

مدت امامت : ۳۵ / سال

عمر مبارک : ۵۵/ سال

تاریخ شھادت : ۲۵/ رجب

شھادت کی وجہ : ھارون رشید نے آپ کو زھر دے کر شھید کر دیا

روضہ اقدس : عراق ( کاظمین )

اولاد کی تعداد : ۱۹/ بیٹے اور ۱۸ /بیٹیاں

بیٹوں کے نام : (۱) علی (۲) ابراھیم (۳) عباس(۴) قاسم (۵) اسماعیل (۶) جعفر (۷) ھارون (۸) حسن (۹) احمد (۱۰) محمد (۱۱) حمزہ (۱۲) عبد اللہ (۱۳) اسحاق(۱۴) عبید اللہ (۱۵) زید (۱۶) حسن (۱۷) فضل (۱۸) حسین (۱۹) سلیمان

بیٹیوں کے نام : (۱) فاطمہ کبریٰ (۲) لبابہ (۳) فاطمہ صغریٰ (۴) رقیہ (۵) حکیمہ (۶) ام ابیھا (۷) رقیہ صغریٰ (۸) ام جعفر (۹) لبابہ (۱۰) زینب (۱۱) خدیجہ (۱۲) علیا (۱۳)آمنہ (۱۴) حسنہ (۱۵) بریھہ (۱۶) عائشہ (۱۷) ام سلمہ (۱۸) میمونہ
 

حضرت امام کاظم علیہ السلام کی امامت کے زمانے میں متعدد غاصب خلفاء نے خلافت کی:

منصود دوانیقی: 136 ہجری سے 158 ہجری تک

محمد معروف بہ مہدی: 158 ہجری سے 159 ہجری تک

ہادی: 159 ہجری سے 170 ہجری تک

ہارون: 170 ہجری سے 193 ہجری تکْ



 

📚 مکتب: سیرة الأئمة المعصومین علیهم السلام

 

 

📚 مکتب: سیرة الأئمة المعصومین علیهم السلام

بندہ حقیر: زاھد حسین محمدی مشھدی

ایران مشھد مقدس

۰۹۱۵۰۶۹۳۳۰۶

۰۹۳۰۷۸۳۱۲۴۷

 

مزید مطالب کے مطالعہ کے لئے نیچے ادامہ مطلب پر کلک کریں



ادامه مطلب
تاريخ : یکشنبه ۱۳۹۹/۰۵/۱۹ | 11:26 PM | نویسنده : زاھد حسین محمدی |

عید سعید غدیر مبارکباد

🌹 السلام علیکم🌹
🕊 اسعدالله ایامکم🕊
الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِی جَعَلَنَا مِنَ الْمُتَمَسِّکِینَ بِوِلاَیَهِ أَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ وَ الْأَئِمَّهِ عَلَیْهِمُ السَّلاَمُ
خدایا تیرا شکر ہے که مجھے پیروان مولا علیؑ میں سے قرار دیا
🌹🌷💐🌸🌺 مکتب سیرت ائمہ ع کی طرف سے تاج پوشی امیر المؤمنین حضرت علی ابن ابی طالب علیہ السلام اور عید سعید غدیر امامت و ولایت  کی مناسبت سے خصوصا وقت کے امام کی خدمت میں اور تمام مؤمنین و مؤمنات کی خدمت میں مبارکباد عرض کرتے ہیں 🌺🌷🌹💐🌸

📚 مکتب: سیرۃ الأئمة المعصومين عليهم السلام

🌎 Sirateaimamasoomin.blogfa.com

Zahid hussain muhammadi mashhadi
+989150693306
+989307831247



تاريخ : شنبه ۱۳۹۹/۰۵/۱۸ | 10:35 AM | نویسنده : زاھد حسین محمدی |