
انا لله و انا الیه راجعون
ارتحال عالم ربانی، استاد بزرگ حوزهی علمیهی پاکستان، حضرت آیت الله آقای حاج شیخ محسن علی نجفی رحمةالله علیه موجب تأثر و تأسف گردید.
آن عالم بزرگوار از مفاخر حوزهی علمیه پاکستان بودند و سالها در حوزهی علمیهی پاکستان کرسی تدریس دروس حوزوی و تلیف کتابهای تفسیری و غیر تفسیری را برعهده داشتند و طلاب فاضل و عالی از ایشان استفادههای فراوان نمودند و از طرفی استاد و مربی اخلاق برای نفوس مستعده و جوانان متدین بوده و سالها در نشر و ترویج معارف نورانی اهل البیت علیهم السلام بسیار موفق بودند.
این ضایعهی مؤلمه را به حضرات علمای اعلام و حوزهی علمیه پاکستان و ایران و پسر بزرگوارشان حجة الاسلام و المسلمین حاج آقا شیخ انور علی نجفی و فرزندان روحانی و فاضل و بیوت محترم وابسته تسلیت میگویم.
غفران و رحمت واسعهی الهی را برای آن فقید سعید و صبر جمیل و اجر جزیل برای بازماندگان محترم را ازخداوند متعال مسألت دارم.
26 جمادی الثانی 1445
مکتب سیرت آئمه معصومین علیهم السلام
زاهد حسین مری
مشهد ایران
شیعہ نقطہ نظر سے امامت سے مراد دینی پروگرام کا نفاذ ، شرعی احکام و ضوابط کا نفاذ اور سماج کے درمیان عدالت کا رائج کرنا اس کے ساتھ ظاہری اور باطنی طور پر روح کی تعلیم اور پرورش کا عمل ہے۔
اور امامت منصب من اللہ ہے یعنی امامت کا عھدہ خدا کی طرف سے ہے اور پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے جانشین تاکہ لوگوں کی ھدایت اور رھبری دنیاوی اور آخرت کے کاموں میں اپنے عھدے لیا ہے تاکہ لوگوں کی ھدایت کریں.
آیات اور روایات میں آیا ہے عھدہ امامت عھدہ نبوت سے بالاتر ہے جس طرح خداوند عالم کا ارشاد ہو رہا ہے:
وَ اِذِ ابۡتَلٰۤی اِبۡرٰہٖمَ رَبُّہٗ بِکَلِمٰتٍ فَاَتَمَّہُنَّ ؕ قَالَ اِنِّیۡ جَاعِلُکَ لِلنَّاسِ اِمَامًا ؕ قَالَ وَ مِنۡ ذُرِّیَّتِیۡ ؕ قَالَ لَا یَنَالُ عَہۡدِی الظّٰلِمِیۡنَ﴿۱۲۴﴾
۱۲۴۔ اور ( وہ وقت یاد رکھو)جب ابراہیم کو ان کے رب نے چند کلمات سے آزمایا اور انہوں نے انہیں پورا کر دکھایا، ارشاد ہوا : میں تمہیں لوگوں کا امام بنانے والا ہوں، انہوں نے کہا: اور میری اولاد سے بھی؟ ارشاد ہوا: میرا عہد ظالموں کو نہیں پہنچے گا ۔
بعض انبیاء علیہم السلام نے بھی بہت امتحانات اور مشکلات کو طی کرکے امامت کے عہدے پر فائز ہوئے ہیں امام جعفر صادق علیہ السلام فرماتے ہیں:
اللہ نے حضرت ابراھیم علیہ السلام کو اپنا خاص بندہ بنایا ہے خداوند عالم نے ابراھیم کو نبوت، رسالت، خلیل پھر امام بنایا ان تمام بڑے مقامات پر ابراھیم ع کو فائز کیا یہ سب مقام حضرت ابراھیم میں جمع کیئے لیکن جب حضرت ابراھیم ع امامت کے عھدہ اور مقام و فضلیت سے آگاہ ہوئے تو حضرت ابراھیم نے ان سب مقامات میں سے فقط عھدے امامت اپنی اولاد نسل کے لئے بارگاہ رب العزت میں درخواست کی ہے اس سے سے پتا چلتا ہے کہ امامت نبوت سے بالاتر ہے.
124۔ الٰہی دعوت کے بانی، ارتقائی سفر کے میرکارواں، تحریکِ جہاد کے اولین قائد، بیت اللہ کے معمار، اللہ کی راہ میں پہلے مہاجر اور تاریخ انسانیت کے عظیم بت شکن ابو الانبیاء حضرت ابراہیمؑ کا ذکر ہے ۔
آپ تین بڑے پیشواؤں حضرت موسیٰ ، حضرت عیسیٰ علیہما السلام اور حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے جد اعلیٰ ہیں۔ قدیم کلدانی سلطنت بابل اور موجودہ عراق کے ایک شہر اور میں پیدا ہوئے۔ آپؑ نے اپنے فرزندوں کے ذریعے دنیا میں دعوت توحید کے دو مراکز قائم کیے۔ ایک مکہ میں اور دوسرا فلسطین میں۔ حضرت اسماعیل ؑ کو مکہ اور حضرت اسحاق ؑکو فلسطین میں متعین فرمایا۔ قریش حضرت اسماعیل ؑ کی اولاد ہیں اور بنی اسرائیل حضرت اسحاق ؑ کی۔
یہودیوں کی بد عہدی اور نا شکری، منصب امامت کو ظالموں سے دور رکھنا، بیت اللہ کی تعمیر، اسے پاکیزہ رکھنے کی ذمہ داری سونپنا، تبدیلی قبلہ، نسل اسماعیل ؑ کے لیے دعا، یہ سب کچھ بتاتا ہے کہ انسانیت کی امامت کے لیے نسل اسرائیل کی جگہ اولاد اسماعیل کو منتخب کر لیا گیا ہے۔
اللہ کا فضل و کرم اندھی بانٹ نہیں، بلکہ استحقاق اور اہلیت کی بناء پر ہے اور استحقاق پرکھنے کے لیے امتحان اور میدان عمل ضروری ہیں۔
بعض علماء نے فرمایا ہے: لوگوں کی چار قسمیں ہو سکتی ہیں : وہ لوگ جو ساری زندگی ظالم رہے ہوں۔ جو آخری عمرمیں ظالم رہے ہوں۔ جو ابتدائی زندگی میں ظالم رہے ہوں۔ جو زندگی میں کبھی ظالم نہ رہے ہوں۔ حضرت ابراہیمؑ کی شان اس سے بالاتر ہے کہ وہ پہلی اور دوسری قسم کے لوگوں کے لیے امامت کی خواہش کرتے۔ باقی دو قسمیں رہ جاتی ہیں، جن میں سے ایک کے لیے امامت کی نفی کی ہے۔ بنا برایں چوتھی قسم کے لیے امامت ثابت ہو جاتی ہے اور ساتھ عصمت بھی ۔
پژوھشگر: زاھد حسین محمدی مشھدی
وَ قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ صَلَّى اَللَّهُ عَلَيْهِ وَ آلِهِ:
إِنِّي تَارِكٌ فِيكُمُ الثَّقَلَيْنِ كِتَابَ اللَّهِ وَ عِتْرَتِي أَهْلَ بَيْتِي ما إِنْ تَمَسَّكْتُمْ بهما لَنْ تَضلُّوا أبَداً و إنّهما لَنْ يَفْتَرِقا حَتى يَرِدا عَلَيَّ الحَوْضَ.
میں تمھارے درمیان دو گرانقدر امانتیں چھوڑے جا رھا ھوں ،ایک اللہ کی کتاب اور دوسرے میری عترت و اھل بیت(ع) ھیں ،جب تک تم ان دونوں سے متمسک رھوگے ھرگز گمراہ نہ ھوگے یہ دونوں کبھی ایک دوسرے سے جدا نہ ھوں گے ،یھاں تک کہ میرے پاس حوض کوثر پہ پھنچ جائیں.
إرشاد القلوب ج۱ ص
یا ولی الله وبن ولیه یا حجة الله و بن حجته
یا مهدی ادرکنی
اللهم عجل لولیک الفرج
🌹🌷🌹🌷بسمہ تعالی🌹🌷🌹🌷🌹
مولی الموحدین،یعسوب الدین،اسم اللہ الاعظم امیرالمومنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام کی ولادت باسعادت🌱🌱🌱 کی مناسب سے تمام پیروان ولایت کی خدمت میں تبریک و تہنیت پیش کرتے ہیں۔
🌷🌹🌺💐🌹🌸🌷🌺💐🌹
✨﷽✨
💧شرعی مسائل💧
۱- سوال: کیا سید، غیر سید کا فطرہ لے سکتا ہے؟
جواب:🌷
سید کسی صورت میں غیر سید کا فطرہ نہیں لے سکتا.
لیکن برعکس غیر سید، سید کا فطرہ لے سکتا ہے.
۲- سوال: کیا کسی فقیر کے بارے میں جستجو کرنا ضروری ہے کہ حقیقت میں یہ شخص فقیر ہے یا نہیں؟
جواب:🌷
جی ہاں آپ کو علم ہونا چاہیےکہ یہ شخص حقیقت میں فقیر ہے بغیر تصدیق کے فطرہ کسی کو نہیں دے سکتے.
۳- سوال: اگر کسی کو فطرہ دیا جائے بعد میں علم ہوجائےکہ وہ فقیر نہیں تھا،
تواب فطرہ کا کیا حکم ہوگا؟
جواب:🌷
اُس سے فطرہ واپس لے لیں، اگراستعمال کرچکا ہو تو اس کا عوض لے لیں،
اگر ملنا ممکن نہ ہو تو دوبارہ اپنے مال سے فطرہ دینا پڑے گا.
۴- سوال: اگر شوھر بیوی بچوں کا یا بیٹا اپنے ماں باپ جنکی کفالت اور نان نفقہ اُن پر واجب ہے لیکن وہ فطرہ نہ دیں تو،
بیوی بچوں یا ماں باپ کے فطرے کا کیا حکم ہے؟
جواب:🌷
الف: بیوی،بچوں اورماں باپ پرکوئی شرعی تکلیف نہیں ہے،
(یعنی اِن پرشرعاً فطرہ ادا کرنا واجب نہیں ہے)
(نظرآقای رھبرحفظہ اللہ)
ب: اگر شوھر یا بیٹا ادا نہیں کرتا تواحتیاط واجب کی بنا پر اپنا اپنا فطرہ خود ادا کریں.(اگر فطرہ کے واجب ہونے شرائط رکھتے ہیں تو)
(آقای سیستانی حفظہ اللہ)
ج: در حد ممکن احتیاط واجب کی بنا پر اپنا اپنا فطرہ خود ادا کریں.
(آقای مکارم شیرازی حفظہ اللہ)
(استفتاءت مراجع عظام)
*تئیسویں رمضان کی رات کے اعمال*
*اعــــمال*
http://sirateaimamasoomin.blogfa.com/
*ماہ رمضان*
ہدیۃ الزائر میں منقول ہے کہ یہ رات شب قدر کی پہلی دو راتوں سے افضل ہے، اور بہت سی روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ شب قدر یہی ہے، اور یہ بات حقیقت کے قریب تر ہے۔ اس رات حکمت الٰہی کے مطابق کائنات کے تمام امور مقدر ہوتے ہیں۔ پس اس میں پہلی دو راتوں کے مشترکہ اعمال بجا لائے اور ان کے علاوہ اس رات کے چند مخصوص اعمال بھی ہیں:
﴿۱﴾ سورۂ عنکبوت و سورۂ روم پڑھے کہ امام جعفر صادقؑ نے قسم کھاتے ہوئے فرمایا کہ اس رات ان دو سورتوں کا پڑھنے والااہل جنت میں سے ہے
۔
1️⃣ سورۂ عنکبوت
2️⃣ سورۂ روم
3️⃣ سورۂ حٰم دخان پڑھے۔
سورۂ دخان
4️⃣ ایک ہزار مرتبہ سورۂ قدر پڑھے.
5️⃣ اس رات خصوصًا اور دیگر اوقات میں عمومًا یہ دعا پڑھے اَللّٰھُمَّ كُنْ لِوَلیِّكَ ..... کہ رمضان مبارک کے آخری عشرے کی دعاؤں کے سلسلے میں تئیسویں شب کی دعا کے بعد اس کا ذکر ہوا ہے۔
6️⃣ یہ دعا پڑھے:
⬅️ *اَللّٰھُمَّ امْدُدْ لِی فِی عُمْرِی وَٲَوْسِعْ لِی فِی رِزْقِی*
اے اللہ! میری عمر دراز فرما، میرے رزق میں وسعت دے
⬅️ *وَٲَصِحَّ لِی جِسْمِی، وَبَلِّغْنِی ٲَمَلِی*
میرے بدن کو تندرست رکھ اور میری آرزو پوری فرما
⬅️ *وَإنْ كُنْتُ مِنَ الْاَشْقِیاءِ*
اور اگر میں بدبختوں میں سے ہوں
⬅️ *فَامْحُنِی مِنَ الْاَشْقِیاءِ وَاكْتُبْنِی مِنَ السُّعَداءِ*
تو میرا نام بدبختوں سے کاٹ دے اور میرا نام خوش بختوں میں لکھ دے
⬅️ *فَإنَّكَ قُلْتَ فِی كِتابِكَ*
کیونکہ تو نے اپنی اس کتاب میں فرمایا ہے
⬅️ *الْمُنْزَلِ عَلٰی نَبِیِّكَ الْمُرْسَلِ صَلَواتُكَ عَلَیْہِ وَاٰلِہِ*
جو تو نے اپنے نبی مرسلؐ پر نازل کی، کہ تیری رحمت ہو ان پر اور ان کی آلؑ پر
⬅️ *یَمْحُواْ ﷲُ مَایَشاءُ وَیُثْبِتُ وَعِنْدَھُ ٲُمُّ الْكِتابِ.*
یعنی خدا جو چاہے مٹا دیتا ہے اور جو چاہے لکھ دیتا ہے اور اسی کے پاس ام الکتاب ہے ۔
⬅️ *اَللّٰھُمَّ اجْعَلْ فِیما تَقْضِی وَفِیما تُقَدِّرُ.*
اے معبود! جن امور کا تو فیصلہ کرتا ہے حتمی فیصلوں میں سے
⬅️ *مِنَ الْاَمْرِ الْمَحْتُومِ وَفِیما تَفْرُقُ مِنَ الْاَمْرِ الْحَكِیمِ*
اور ان کو مقرر فرماتا ہے اور جن پر حکمت امور میں امتیازات دیتا ہے
⬅️ *فِی لَیْلَۃِ الْقَدْرِ مِنَ الْقَضاءِ الَّذِی لَا یُرَدُّ وَلَا یُبَدَّلُ.*
اور لیلۃ القدر میں ایسی قضاء و قدر معین کرتا ہے جس کو رد یا تبدیل نہیں کیا جا سکتا
⬅️ *ٲَنْ تَكْتُبَنِی مِنْ حُجَّاجِ بَیْتِكَ الْحَرامِ فِی عامِی ہٰذَا*
اس میں تو مجھے اس سال کے حجاج میں قرار دے
⬅️ *الْمَبْرُورِ حَجُّھُمُ الْمَشْكُورِ سَعْیُھُمُ*
کہ جن کا حج مقبول، جن کی سعی پسندیدہ،
⬅️ *الْمَغْفُورِ ذُنُوبُھُمُ، الْمُكَفَّرِ عَنْھُمْ سَیِّئَاتُھُمْ*
جن کے گناہ معاف، جن کی برائیاں مٹا دی گئی ہیں
⬅️ *وَاجْعَلْ فِیما تِقْضِی وَتُقَدِّرُ*
اور جن کا تو نے فیصلہ کیا
⬅️ *ٲَنْ تُطِیلَ عُمْرِی، وَتُوَسِّعَ لِی فِی رِزْقِی ۔*
اس میں میری عمر کو دراز اور میرے رزق کو وسیع قرار دے ۔
7️⃣ *یہ دعا پڑھے جو کتاب اقبال میں ہے:*
⬅️ *یَا بَاطِنًا فِی ظُھُورِہٖ ویَا ظاھِرًا فِی بُطُونِہٖ*
اے وہ جو اپنے ظہور میں بھی باطن ہے اور اے وہ جو وہ باطن رہ کر بھی ظاہر ہے
⬅️ *وَیَا باطِنًا لَیْسَ یَخْفٰی، وَیَا ظاھِرًا لَیْسَ یُرٰی*
اے وہ باطن کہ جو پوشیدہ نہیں ہے اور وہ ظاہر جو نظر نہیں آتا
⬅️ *یَا مَوْصُوفًا لَا یَبْلُغُ بِكَیْنُونَتِہٖ مَوْصُوفٌ وَلَا حَدٌّ مَحْدُودٌ*
اے وہ موصوف کہ توصیف جس کی حقیقت تک نہیں پہنچتی اور نہ اس کی حد مقرر کر سکتی ہے
⬅️ *وَیَا غائِبًا غَیْرَ مَفْقُودٍ، وَیَا شاھِدًا غَیْرَ مَشْھُودٍ*
اے وہ غائب جو گم نہیں ہے اور وہ حاضر جو دکھائی نہیں دیتا
⬅️ *یُطْلَبُ فَیُصَابُ، وَلَمْ یَخْلُ مِنْہُ*
جسے ڈھونڈنے والا پالیتا ہے اور اس کے وجود سے خالی نہیں ہے
⬅️ *السَّماواتُ وَالْاَرْضُ وَمَا بَیْنَھُما طَرْفَۃَ عَیْنٍ*
آسمان اور زمین اور جو کچھ ان کے درمیان ہے پل بھر کیلئے
⬅️ *لَا یُدْرَكُ بِكَیْفٍ، وَلَا یُؤَیَّنُ بِٲَیْنٍ وَلَا بِحَیْثٍ*
اس کی کیفیت نہ کوئی جگہ ہے جہاں وہ ساکن ہو، نہ کوئی سمت کہ جدھر وہ ہو
⬅️ *ٲَنْتَ نُورُ النُّورِ وَرَبُّ الْاَرْبابِ*
تو نور کو روشن کرنے والا، پالنے والوں کا پالنے والا
⬅️ *ٲَحَطْتَ بِجَمِیعِ الْاُمورِ*
اور تمام امور پر حاوی ہے
⬅️ *سُبحانَ مَنْ لَیْسَ كَمِثِلہٖ شَیْءٌ*
پاک ہے وہ جس کی مانند کوئی چیز نہیں
⬅️ *وَھُوَ السَّمیعُ البَصیرُ*
اور وہ سننے والا اور دیکھنے والا ہے
⬅️ *سُبْحَانَ مَنْ ھُوَ ہٰكَذَا وَلَا ہٰكَذا غَیْرُہ*
پاک ہے وہ جو ایسا ہے اور اس کے سوا کوئی ایسا نہیں ہے۔
اس کے بعد جو چاہے دعا مانگے۔
8️⃣ *اول شب میں کیے ہو ئے غسل کے علاوہ آخر شب پھر غسل کرے۔*
اور واضح رہے کہ اس رات غسل، شب بیداری، زیارت امام حسینؑ اور سو رکعت نماز کی بہت زیادہ تاکید اور فضیلت ہے۔ تہذیب الاسلام میں شیخ نے ابوبصیر کے ذریعے امام جعفر صادقؑ سے روایت کی ہے کہ آپ نے فرمایا: جس رات کے بارے میں یقین ہو کہ وہ شب قدر ہے تو اس میں سو رکعت نماز اس طرح کہ ہر رکعت میں سورۂ حمد کے بعد دس مرتبہ سورۂ توحید پڑھو۔ میں نے عرض کیا آپ پر قربان ہو جاؤں ! اگر یہ نماز کھڑے ہو کر نہ پڑھ سکوں تو بیٹھ کر پڑھ لوں؟ فرمایا اگر کھڑے ہونے کی طاقت نہ ہو تو بیٹھ کر پڑھ سکتے ہو۔ میں نے عرض کی اگر بیٹھ کر نہ پڑھ سکوں تو پھر کیا کروں؟ آپ نے فرمایا: بیٹھ کر نہیں پڑھ سکتے ہو تو پشت کے بل لیٹ کر پڑھ لو۔
دعائم الاسلام میں روایت نقل ہوئی ہے کہ رسول اللہ رمضان مبارک کے آخری عشرے میں اپنا بستر لپیٹ دیتے اور عبادت الٰہی میں مصروف ہو جاتے۔ تئیسویں کی رات آپ اپنے اہل و عیال کو بیدار کرتے اور پھر جس پر نیند کا غلبہ ہوتا اس کے منہ پر پانی کے چھینٹے دیتے۔ حضرت فاطمہؑ بھی اس رات اپنے گھر کے کسی فرد کو سونے نہ دیتیں، نیند کا علاج یوں کرتیں کہ دن کو کھانا کم دیتیں اور فرماتیں کہ دن کو سو جاؤ تاکہ رات کو بیدار رہ سکو۔ آپ فرماتی ہیں کہ بدقسمت ہے وہ شخص جو آج کی رات خیر و نیکی سے محروم رہ جائے۔
ایک روایت میں آیا ہے کہ امام جعفر صادقؑ سخت علیل تھے کہ تئیسویں رمضان کی رات آ گئی۔ آپ نے اپنے کنبے والوں اور غلاموں کو حکم دیا کہ مجھ کو مسجد لے چلو اور پھر آپ نے مسجد میں شب بیداری فرمائی۔
علامہ مجلسیؒ کا ارشاد ہے کہ جہاں تک ممکن ہو اس رات تلاوت قرآن کرے اور صحیفۂ کاملہ کی دعائیں بالخصوص دعائے مکارم الاخلاق اور دعائے توبہ پڑھے۔
👈🏻 *دعائے مکارم الاخلاق*
👈🏻 *دعائے توبہ*
نیز یہ کہ شب ہائے قدر کے دنوں کی عظمت وحرمت کا بھی خیال رکھے اور ان میں عبادت الٰہی اور تلاوت قرآن کرتا رہے۔ معتبر احادیث میں ہے کہ شب قدر کا دن بھی رات کی طرح عظمت اور فضیلت کا حامل ہے۔
💟» دعائے مجیر اور اسکی اہمیت «💟
دعائے مجیر کی فضیلت میں بیان ہے کہ جو بھی ماہ بابرکت، رمضان المبارک کی » 13-14-15 « (ایام البیض) میں اس دعا کو پڑہے، اس کے تمام گناھ بخش دیئے جائیں گے، چاہے بارش کے قطروں، درختوں کے پتوں اور ریت کے ذرّوں کے برابر ہی کیوں نہ ہوں، مریض شفا پائے گا، تنگدست مالدار ہوجائے گا، مقروض کا قرض ادا ہوگا، غمگین کا غم دور ہوگا.
روایت میں مذکور ہے جب حضرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ مقامِ ابراھیم کے پاس نماز میں مشغول تھے، اس وقت جبرئیل امین (ع) خداوند تعالی کی جانب سے یہ دعا لے کر نازل ہوئے.
📗 مرحوم کفعمی نے مصباحِ کفعمی اور بلدالامین میں اور شیخ عباس قمی نے مفاتیح الجنان میں اس دعا کو نقل کیا ہے.
🌹 🙌🏾 ← دعائے مجیر → 🌹 🙌🏾
بِسْمِ الرَّحْمَنِ الرَّحِیمِ
1)💚سُبْحَانَکَ یَا اللَّهُ تَعَالَیْتَ یَا رَحْمَانُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
2)💜سُبْحَانَکَ یَا رَحِیمُ تَعَالَیْتَ یَا کَرِیمُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
3)💚سُبْحَانَکَ یَا مَلِکُ تَعَالَیْتَ یَا مَالِکُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
4)💜سُبْحَانَکَ یَا قُدُّوسُ تَعَالَیْتَ یَا سَلامُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
5)💚سُبْحَانَکَ یَا مُؤْمِنُ تَعَالَیْتَ یَا مُهَیْمِنُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
6)💜سُبْحَانَکَ یَا عَزِیزُ تَعَالَیْتَ یَا جَبَّارُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
7)💚سُبْحَانَکَ یَا مُتَکَبِّرُ تَعَالَیْتَ یَا مُتَجَبِّرُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
8)💜سُبْحَانَکَ یَا خَالِقُ تَعَالَیْتَ یَا بَارِئُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
9)💚سُبْحَانَکَ یَا مُصَوِّرُ تَعَالَیْتَ یَا مُقَدِّرُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
10)💜سُبْحَانَکَ یَا هَادِی تَعَالَیْتَ یَا بَاقِی أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
11)💚سُبْحَانَکَ یَا وَهَّابُ تَعَالَیْتَ یَا تَوَّابُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
12)💜سُبْحَانَکَ یَا فَتَّاحُ تَعَالَیْتَ یَا مُرْتَاحُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
13)💚سُبْحَانَکَ یَا سَیِّدِی تَعَالَیْتَ یَا مَوْلایَ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
14)💜سُبْحَانَکَ یَا قَرِیبُ تَعَالَیْتَ یَا رَقِیبُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
15)💚سُبْحَانَکَ یَا مُبْدِئُ تَعَالَیْتَ یَا مُعِیدُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
16)💜سُبْحَانَکَ یَا حَمِیدُ تَعَالَیْتَ یَا مَجِیدُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
17)💚سُبْحَانَکَ یَا قَدِیمُ ، تَعَالَیْتَ یَا عَظِیمُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
18)💜سُبْحَانَکَ یَا غَفُورُ تَعَالَیْتَ یَا شَکُورُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
19)💚سُبْحَانَکَ یَا شَاهِدُ تَعَالَیْتَ یَا شَهِیدُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
20)💜سُبْحَانَکَ یَا حَنَّانُ تَعَالَیْتَ یَا مَنَّانُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
21)💚سُبْحَانَکَ یَا بَاعِثُ تَعَالَیْتَ یَا وَارِثُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیر
22)💜سُبْحَانَکَ یَا مُحْیِی تَعَالَیْتَ یَا مُمِیتُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
23)💚سُبْحَانَکَ یَا شَفِیقُ تَعَالَیْتَ یَا رَفِیقُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
24)💜سُبْحَانَکَ یَا أَنِیسُ تَعَالَیْتَ یَا مُونِسُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
25)💚سُبْحَانَکَ یَا جَلِیلُ تَعَالَیْتَ یَا جَمِیلُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
26)💜سُبْحَانَکَ یَا خَبِیرُ تَعَالَیْتَ یَا بَصِیرُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
27)💚سُبْحَانَکَ یَا حَفِیُّ تَعَالَیْتَ یَا مَلِیُّ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
28)💜سُبْحَانَکَ یَا مَعْبُودُ تَعَالَیْتَ یَا مَوْجُودُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
29)💚سُبْحَانَکَ یَا غَفَّارُ تَعَالَیْتَ یَا قَهَّارُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
30)💜سُبْحَانَکَ یَا مَذْکُورُ تَعَالَیْتَ یَا مَشْکُورُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
31)💚سُبْحَانَکَ یَا جَوَادُ تَعَالَیْتَ یَا مَعَاذُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
32)💜سُبْحَانَکَ یَا جَمَالُ تَعَالَیْتَ یَا جَلالُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
33)💚سُبْحَانَکَ یَا سَابِقُ تَعَالَیْتَ یَا رَازِقُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
34)💜سُبْحَانَکَ یَا صَادِقُ تَعَالَیْتَ یَا فَالِقُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
35)💚سُبْحَانَکَ یَا سَمِیعُ تَعَالَیْتَ یَا سَرِیعُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
36)💜سُبْحَانَکَ یَا رَفِیعُ تَعَالَیْتَ یَا بَدِیعُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
37)💚سُبْحَانَکَ یَا فَعَّالُ تَعَالَیْتَ یَا مُتَعَالُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
38)💜سُبْحَانَکَ یَا قَاضِی تَعَالَیْتَ یَا رَاضِی أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
39)💚سُبْحَانَکَ یَا قَاهِرُ تَعَالَیْتَ یَا طَاهِرُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
40)💜سُبْحَانَکَ یَا عَالِمُ تَعَالَیْتَ یَا حَاکِمُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
41)💚سُبْحَانَکَ یَا دَائِمُ تَعَالَیْتَ یَا قَائِمُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
42)💜سُبْحَانَکَ یَا عَاصِمُ تَعَالَیْتَ یَا قَاسِمُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
43)💚سُبْحَانَکَ یَا غَنِیُّ تَعَالَیْتَ یَا مُغْنِی أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
44)💜سُبْحَانَکَ یَا وَفِیُّ تَعَالَیْتَ یَا قَوِیُّ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
45)💚سُبْحَانَکَ یَا کَافِی تَعَالَیْتَ یَا شَافِی أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
46)💜سُبْحَانَکَ یَا مُقَدِّمُ تَعَالَیْتَ یَا مُؤَخِّرُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
47)💚سُبْحَانَکَ یَا أَوَّلُ تَعَالَیْتَ یَا آخِرُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
48)💜سُبْحَانَکَ یَا ظَاهِرُ تَعَالَیْتَ یَا بَاطِنُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
49)💚سُبْحَانَکَ یَا رَجَاءُ تَعَالَیْتَ یَا مُرْتَجَى أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
50)💜سُبْحَانَکَ یَا ذَا الْمَنِّ تَعَالَیْتَ یَا ذَا الطَّوْلِ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
51)💚سُبْحَانَکَ یَا حَیُّ تَعَالَیْتَ یَا قَیُّومُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
52)💜سُبْحَانَکَ یَا وَاحِدُ تَعَالَیْتَ یَا أَحَدُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
53)💚سُبْحَانَکَ یَا سَیِّدُ تَعَالَیْتَ یَا صَمَدُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
54)💜سُبْحَانَکَ یَا قَدِیرُ تَعَالَیْتَ یَا کَبِیرُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
55)💚سُبْحَانَکَ یَا وَالِی تَعَالَیْتَ یَا مُتَعَالِی [عَالِی] أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
56)💜سُبْحَانَکَ یَا عَلِیُّ تَعَالَیْتَ یَا أَعْلَى أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
57)💚سُبْحَانَکَ یَا وَلِیُّ تَعَالَیْتَ یَا مَوْلَى أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
58)💜سُبْحَانَکَ یَا ذَارِئُ تَعَالَیْتَ یَا بَارِئُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
59)💚سُبْحَانَکَ یَا خَافِضُ تَعَالَیْتَ یَا رَافِعُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
60)💜سُبْحَانَکَ یَا مُقْسِطُ تَعَالَیْتَ یَا جَامِعُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
61)💚سُبْحَانَکَ یَا مُعِزُّ تَعَالَیْتَ یَا مُذِلُّ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
62)💜سُبْحَانَکَ یَا حَافِظُ تَعَالَیْتَ یَا حَفِیظُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
63)💚سُبْحَانَکَ یَا قَادِرُ تَعَالَیْتَ یَا مُقْتَدِرُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
64)💜سُبْحَانَکَ یَا عَلِیمُ تَعَالَیْتَ یَا حَلِیمُ، أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیر
65)💚سُبْحَانَکَ یَا حَکَمُ تَعَالَیْتَ یَا حَکِیمُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
66)💜سُبْحَانَکَ یَا مُعْطِی تَعَالَیْتَ یَا مَانِعُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
67)💚سُبْحَانَکَ یَا ضَارُّ تَعَالَیْتَ یَا نَافِعُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
68)💜سُبْحَانَکَ یَا مُجِیبُ تَعَالَیْتَ یَا حَسِیبُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
69)💚سُبْحَانَکَ یَا عَادِلُ تَعَالَیْتَ یَا فَاصِلُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
70)💜سُبْحَانَکَ یَا لَطِیفُ تَعَالَیْتَ یَا شَرِیفُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
71)💚سُبْحَانَکَ یَا رَبُّ تَعَالَیْتَ یَا حَقُّ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
72)💜سُبْحَانَکَ یَا مَاجِدُ تَعَالَیْتَ یَا وَاحِدُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
73)💚سُبْحَانَکَ یَا عَفُوُّ تَعَالَیْتَ یَا مُنْتَقِمُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
74)💜سُبْحَانَکَ یَا وَاسِعُ تَعَالَیْتَ یَا مُوَسِّعُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
75)💚سُبْحَانَکَ یَا رَءُوفُ تَعَالَیْتَ یَا عَطُوفُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
76)💜سُبْحَانَکَ یَا فَرْدُ تَعَالَیْتَ یَا وِتْرُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
77)💚سُبْحَانَکَ یَا مُقِیتُ تَعَالَیْتَ یَا مُحِیطُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
78)💜سُبْحَانَکَ یَا وَکِیلُ تَعَالَیْتَ یَا عَدْلُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
79)💚سُبْحَانَکَ یَا مُبِینُ تَعَالَیْتَ یَا مَتِینُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
80)💜سُبْحَانَکَ یَا بَرُّ تَعَالَیْتَ یَا وَدُودُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
81)💚سُبْحَانَکَ یَا رَشِیدُ تَعَالَیْتَ یَا مُرْشِدُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
82)💜سُبْحَانَکَ یَا نُورُ تَعَالَیْتَ یَا مُنَوِّرُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
83)💚سُبْحَانَکَ یَا نَصِیرُ، تَعَالَیْتَ یَا نَاصِرُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
84)💜سُبْحَانَکَ یَا صَبُورُ تَعَالَیْتَ یَا صَابِرُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
85)💚سُبْحَانَکَ یَا مُحْصِی تَعَالَیْتَ یَا مُنْشِئُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
86)💜سُبْحَانَکَ یَا سُبْحَانُ تَعَالَیْتَ یَا دَیَّانُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
87)💚سُبْحَانَکَ یَا مُغِیثُ تَعَالَیْتَ یَا غِیَاثُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
88)💜سُبْحَانَکَ یَا فَاطِرُ تَعَالَیْتَ یَا حَاضِرُ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ
89)💚سُبْحَانَکَ یَا ذَا الْعِزِّ وَ الْجَمَالِ تَبَارَکْتَ یَا ذَاالْجَبَرُوتِ وَالْجَلالِ
90)💜سُبْحَانَکَ لا إِلَهَ إِلا أَنْتَ سُبْحَانَکَ إِنِّی کُنْتُ مِنَ الظَّالِمِینَ فَاسْتَجَبْنَا لَهُ وَ نَجَّیْنَاهُ مِنَ الْغَمِّ وَ کَذَلِکَ نُنْجِی الْمُؤْمِنِینَ وَ صَلَّى اللَّهُ عَلَى سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَ آلِهِ أَجْمَعِینَ وَ الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِینَ وَ حَسْبُنَا اللَّهُ وَ نِعْمَ الْوَکِیلُ وَ لا حَوْلَ وَ لا قُوَّةَ إِلا بِاللَّهِ الْعَلِیِّ الْعَظِیمِ.
💟 جملہ وارث و لاوارث مرحوم مؤمنین و مؤمنات اور اپنے اپنے مرحوم عزیز و اقارب کی بلندی درجات کیلئے سورہ فاتحہ، نیز بے جرم، جبری لاپتہ مؤمنین کی بازیابی کی دعا کے ساتھ اس دعا کو دیگر مؤمنین میں بھی شیئر کریں تاکہ انکی بھی دعائیں ہمارے شاملِ حال رہیں.
مکتب: سیرة الأئمة المعصومین علیهم السلام
زاهد حسین محمدی مشهدی
00989307831247
00923111403072
.: Weblog Themes By Pichak :.