فَمَن يَعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ خَيْرًا يَرَهُ

فَمَن يَعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ خَيْرًا يَرَهُ

🌐 sirateaimamasoomin.blogfa.com
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
https://chat.whatsapp.com/IZ8L3TCtCfv7DHf0Fq06vY
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*اس آیت کی تعلیم کے بعد ایک صحابی نے کھا تھا یہی ایک آیت میرے لیے کافی ہے پیغمبر اکرم نے فرمایا اسے اس کے حال پر چھوڑ دو کہ وہ ایک مرد فقیہ ہو گیاہے.*

نوٹ: آپ بھی پڑھیں اور آگے ثواب کی نیت سے شیر کریں.

*🔰جس دن انسان اپنے تمام اعمال دیکھے گا🔰*

🟡 *انسان اپنے تمام اعمال کو قیامت کے دن دیکھے گا چاہے نیکیاں ہوں یا گناہ ان کا وزن ذرہ کیوں نہ ہو.*

       *📕القرآن المجید📕*
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
🔰 *سورہ الزلزال*
*آیت 7..8*
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
🌹 *بسم رب الشھداء و الصدیقین* 🌹
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
🔸 *فَمَن يَعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ خَيْرًا يَرَهُ*
*ترجمہ:*
پس جس شخص نے ایک ذرہ کے وزن کے برابر بھی اچھا کام انجام دیا ہوگا وہ اسے دیکھے گا ۔

🔸 *وَمَن يَعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ شَرًّا يَرَهُ*
*ترجمہ:*
اور جس نے ایک ذرہ کے وزن کے برابر بر اکام کیا ہوگا وہ اسے دیکھے گا۔
*انسان اپنے تمام اعمال کو قیامت کے دن دیکھے گا دیکھے گا چاہے نیکیاں ہوں یا گناہ ان کا وزن ذرہ کیوں نہ ہو.*
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

        🔰 *تفسیر آیات* 🔰
ان دو آیات کی تفسیر پہلے گذشتہ آیات کے اوپر تھوڑی سی روشنی ڈالتے ہیں:

🟠 جس وقت زمین شدت کے ساتھ ہلنے لگے گی.
🟠 ور اس طرح زیر و زبر ہوگی کہ ” وہ سارے سنگین بوجھ“ جو اس کے اندر ہیں ، باہر نکال کررکھ دے گی.
🟠زمین اس دن اپنی ساری خبریں بیان کرے گی ( یومئذتحدث اخبارھا)
*(زمین کے خبر دینے والے سے مراد یہ ہے کہ زمین ہر مرد اور عورت کے اعمال کی ، جو انہوں نے روئے زمین پر انجام دیے ہیں ، خبر دے گی، وہ کہے گی کہ فلاں شخص نے فلاں دن فلاں کام کیا ہے ، یہ ہے زمین کا خبر دینا)*
🟠اس دن لوگ مختلف گروہوں کی صورت میں قبروں سے نکل کر عرصہٴ محشر میں وارد ہوں گے، تاکہ ان کے اعمال انہیں دکھائے جائیں ۔ ( یومئذ یصدر الناس اشتاتاً لیروا اعمالھم)
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

🔸 *فَمَن يَعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ خَيْرًا يَرَهُ*
🔸 *وَمَن يَعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ شَرًّا يَرَهُ*

ان دو آیات کی تفسیر کی طرف جاتے ہیں.

🔰 *مثقال* لغت میں بوجھ اور سنگینی کے معنی میں آیاہے لیکن اس کی دوسری معانی بھی ہیں.

🔰 *ذرة* کے لیے بھی لغت اور مفسرین کے کلمات میں مختلف تفسیریں ذکر ہوئی ہیں
*ذرّہ* کا مفہوم چاہے جو بھی ہو یہاں مراد سب سے چھوٹا وزن ہے ۔

🔶 لیکن ان سے سمجھ میں یہ آتا ہے اس دن حساب و کتاب حد سے زیادہ دقیق اور حساس ہو گا۔ اور قیامت میں ناپ تول کا ترازو اس قدر ظریف ہوگا، کہ وہ انسان کے چھوٹے سے چھوٹے اعمال کا وزن اور اس کا حساب کرلے گا۔

🔺 *قیامت کے حساب و کتاب میں دقت اور سخت گیری* 🔺

🔵 نہ صرف اس سورہ کی آخری آیات سے ، بلکہ قرآن کی مختلف آیات سے اچھی طرح معلوم ہوتا ہے کہ قیامت میں اعمال کی حساب رسی میں حد سے زیادہ دقت ار موشگافیاں ہوں گی۔ سورہٴ لقمان کی آیہ ۱۶ میں آیاہے : یا بنیّ انھا ان تک مثقال حبة من خردل فتکن فی صخرة او فی السماوات اوفی الارض یاٴت بھا اللہ ان اللہ لطیف خبیر: ” اے بیٹے! اگر ایک رائی کے دانے کے برابر بھی ( نیک یا بد عمل ہوگا ) اور وہ پتھر کے اندر یا آسمان یا زمین کے کسی گوشہ میں چھپا ہوا ہوگا، تو خدا ( قیامت میں ) حساب رسی کے لیے اسے لے آئے گا ، بے شک خدا لطیف و خبیر ہے ۔
🔵 چھوٹا چھوٹا رائی کا دانا یہ ایک مثال ہے اتنا بھی ہو اس حساب رسی میں چھوٹے چھوٹے کاموں کا بھی محاسبہ ہوگا.

*🔺قرآن کی سب سے زیادہ جامع آیات🔺*
🔶عبد اللہ بن مسعود سے نقل ہوا ہے کہ قرآن مجید کی سب سے زیادہ محکم آیات” *فمن یعمل مثقال ذرة خیراً یرہ ومن یعمل مثقال ذرة شراً یرہ* “ ہی ہیں.

🔶 سچی بات یہ ہے کہ ان کے مطالب پر گہرا ایمان ، اس بات کے لیے کافی ہے کہ انسان کو راہ حق پر چلائے اور ہر قسم کی فساد و شر سے روکے۔

🟡 اسی لیے ایک حدیث میں آیا ہے کہ ایک شخص نے پیغمبراکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی خدمت میں آکرعرض کی:” *علمنی مما علمک اللہ* “ جو کچھ خدا نے آپ کو تعلیم دی ہے اس میں سے مجھے بھی تعلیم دیجئے۔
پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے اسے اپنے اصحاب میں سے ایک کے سپرد کردیا تاکہ و ہ اسے قرآن کی تعلیم دے ۔ اور اس نے اسے سورہ اذا زلزلت الارض“ کی آخرتک تعلیم دی ۔ وہ شخص اپنی جگہ سے اٹھ کھڑا ہوا اور کہا: میرے لیے تو یہی کافی ہے.

🟡 اور ایک اور دوسری روایت میں آیاہے کہ اس نے کہا: *تکفینی ھٰذہ الاٰیة*  یہی ایک آیت میرے لیے کافی ہے )۔ پیغمبر اکرم نے فرما یااسے اس کے حال پر چھوڑ دو کہ وہ ایک مرد فقیہ ہو گیاہے۔

🟨 اس کی وجہ بھی واضح ہے، کیونکہ جو شخص یہ جانتا ہوکہ ہمارے اعمال ، چاہے ایک ذرہ کے برابر ہوں ، یا رائی کے ایک دانہ کے برابر، ان کا حساب لیاجائے گا، تو وہ آج ہی سے اپنے حساب و کتاب میں مشغول ہو جائے گا اور اس کا اس تربیت پرسب سے زیادہ اثر ہوگا۔
🟡 اس کے باوجود *ابو سعید خدری* سے آیا ہےکہ جس وقت آیہ *فمن یعمل* نازل ہوئی تو میں نے عرض کیا: اے رسول خدا کیا میں اپنے تمام اعمال کو دیکھوں گا ؟
▪️آپ نے فرمایا: ہاں.
▪️میں نے کہا : ان بڑے بڑے کاموں کو ؟
▪️فرمایا: ہاں.
▪️میں نے کہا : چھوٹے چھوٹے کام بھی؟
▪️فرمایا: ہاں.
▪️میں نے کہا وائے ہو مجھ پر میری ماں میری عزا میں بیٹھے
▪️فرمایا : اے ابو سعید؛ تجھے بشارت ہو، کیونکہ نیکیاں دس گناہ شمار ہوں گی، جو سات سو تک ہو سکتی ہیں اور خدا جس چیز کے لیے چاہے گا اس سے بھی کئی گناہ کردے گا لیکن ہرگناہ کے لیے صرف ایک ہی گناہ کی سزا ملے گی، یاخدا معاف کردے گا، اور جان لے کہ کوئی شخص اپنے عمل کی وجہ سے نجات نہیں پائے گا( مگر یہ کہ خدا کا کرم اس کے شامل حال ہو)
▪️میں نے عرض کیا: اے رسول خدا کیا آپ بھی؟
▪️فرمایا: ہاں میں بھی مگر یہ کہ خدا مجھے اپنی رحمت کا مشمول قرار دے.

🤲ـ😢ـ🤲ـ😢ـ🤲ـ😢
خدا وندا: جب تیرا پیغمبر اس عظمت و بزرگی کے باوجود صرف تیری بخشش اور عفو پر دل بستہ ہے تو پھر ہماری حالت تو واضح ہے ۔

🤲پروردگارا: اگر ہمارے اعمال ہماری نجات کا معیار ہوں تو وائے ہے ہماری حالت پر ، اور اگر تیرا کرم ہمارا یار و مدد گار ہو تو پھر خوشا بحال ہمارے لئے.

🤲بار الٰہا : جس دن ہمارے سارے چھوٹے بڑے گناہ ہمارے سامنے مجسم ہوجائیں گے، اس دن کے لیے ہم صرف تیرے ہی لطف و کرم پرنظر رکھے ہوئے ہیں ۔

                *آمین ثم آمین*
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*📙 تفسیر روح البیان جلد۱۰ ص ۴۹۵.*
*📘نور الثقلین جلد۶۰ .*
*📙در المنثور جلد۶ ص ۳۸۱.*
*📔 تفیسر نمونہ.*
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*سیرة الأئمة المعصومین علیهم السلام*
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*بندہ حقیر:  زاھد حسین محمدی مشھدی*
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*Call: +989150693306*
*Call: +989307831247*



تاريخ : دوشنبه ۱۳۹۹/۰۳/۱۲ | 12:16 PM | نویسنده : زاھد حسین محمدی |