قرآنی نصیحتیں=>  انقلاب فکری ھراصل انقلاب کی بنیا د ہے.

 

قرآنی نصیحتیں
انقلاب فکری ھراصل انقلاب کی بنیا د ہے.
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈• ا
•القرآن الكريم

•بسم الله الرحمن الرحيم
قُلۡ اِنَّمَاۤ اَعِظُکُمۡ بِوَاحِدَۃٍ ۚ اَنۡ تَقُوۡمُوۡا لِلّٰہِ مَثۡنٰی وَ فُرَادٰی ثُمَّ تَتَفَکَّرُوۡا ۟ مَا بِصَاحِبِکُمۡ مِّنۡ جِنَّۃٍ ؕ اِنۡ ہُوَ اِلَّا نَذِیۡرٌ لَّکُمۡ بَیۡنَ یَدَیۡ عَذَابٍ شَدِیۡدٍ﴿۴۶﴾

۴۶ کہہ دو کہ میں تو تمہیں صرف ایک ہی بات کی نصیحت کرتاہوں ، کہ تم دو دو افراد (مِل کر ) یااکیلے ہی خدا کے لیے کھڑے ہوجاؤ ، اس کے بعد غور کرو اورسوچو ( کہ ) یہ تمہارا دوست اورساتھی (محمد صلی اللہ علیہ و آ لہ وسلم ) کسی قسم کابھی جنون نہیں رکھتا ، وہ توصرف (خدا کے ) سخت عذابسے تمہیں ڈرانے والا ہے ۔

تفسیر کوثر:

۱۔ قُلۡ اِنَّمَاۤ اَعِظُکُمۡ بِوَاحِدَۃٍ: جو لوگ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو مجنون کہتے ہیں انہیں اللہ صرف ایک بات کی نصیحت کرتا ہے۔ طویل مباحث کی جگہ صرف ایک نکتے کی طرف توجہ مبذول کراتا ہے جس میں تمام مسائل کا حل ہے:

۲۔ اَنۡ تَقُوۡمُوۡا لِلّٰہِ: وہ نکتہ یہ ہے کہ پوری استقامت کے ساتھ برائے خدا قدم اٹھائے: اَنۡ تَقُوۡمُوۡا۔۔۔عزم و ارادے پختہ ہوں، توجہ میں یکسوئی ہو، قصد میں انحراف نہ ہو۔ لِلّٰہِ ، یہ عزم، یہ ارادہ صرف اور صرف اللہ کی خاطر ہو۔ ذاتی خواہشات اور مصلحتوں سے دور، معاشرے کے دباؤ سے آزاد ہو کر صرف اللہ کے لیے قدم اٹھائے۔

۳۔ مَثۡنٰی وَ فُرَادٰی: یہ کام انفرادی طور پر بھی ہو سکتا ہے کہ انسان اپنی فطرت، اپنے وجدان کے ساتھ سرگوشی کرے۔ کسی قسم کے ہنگامے سے دور، صرف اپنی جبلت پر تکیہ کیا جائے۔ معاشرتی، ذہنی اور دیگر عوامل سے الگ ہو کر تنہائی میں سوچ لو۔

یہ کام باہمی تبادلہ افکار سے بھی ہو سکتا ہے کہ انسان درست سمت کی طرف جانے کے لیے دوسروں کی عقول و افکار سے فائدہ اٹھائے۔

۴۔ ثُمَّ تَتَفَکَّرُوۡا: پھر اپنی فکر سے کام لو۔ اپنی عقل و خرد کو استعمال کرو۔ صرف عقل کو استعمال کر کے سوچو۔ غیر عقلی امور سے آزاد ہو کر صرف اپنی انسانی سوچ سے کام لو۔

۵۔ مَا بِصَاحِبِکُمۡ مِّنۡ جِنَّۃٍ: فکر و تعقل کا مضمون یہ ہو کہ جس نے زندگی کا ایک معتدبہ حصہ تمہارے ساتھ گزارا ہے، کسی مرحلے پر تم نے انہیں عقل و خرد میں نہ صرف خفیف نہیں پایا بلکہ مشکل حالات میں ان کی عقل وخرد سے فائدہ اٹھایا ہے۔

۶۔ اِنۡ ہُوَ اِلَّا نَذِیۡرٌ لَّکُمۡ: نہ صرف یہ کہ دیوانہ نہیں ہے بلکہ تمہارا خیرخواہ ہے۔ تمہیں ابدی عذاب سے نجات دلانا چاہتا ہے۔عاقل ہی نہیں، عقل ساز بھی ہے۔

تفسیر نمونہ:
الف ۔ غور وفکر کرناعظیم ترین عبادت ہے ۔

ایک حدیث میں امام علی بن موسٰی رضا علیہ السلام سے منقول ہے :

” لیس العبادة کثرة الصلاة والصوم انما العبادة التفکرفی امر اللہ عذوجل “

(عبادت نماز و روزہ کی کثرت میں نہیں ہے ، عبادت واقعی توخدا وند تعالیٰ کے کاموں اور جہانِ آفرینش کے کاموں میں غور و فکرکرنا ہے ) (1) ۔

ا یک دوسری روایت میں یہ منقول ہوا ہے :

” کان اکثرعبادة ابی ذر التفکر “ 2 ۔

ب۔ ایک ساعت غوروفکر کر نا ایک رات کی عبادت سے بہتر ہے ۔

ایک روایت میں امام صادق علیہ السلام سے منقول ہے کہ ایک شخص نے آپ سے سوال کیاکہ لوگ پیغمبرصلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے یہ حدیث بیان کرتے ہیں کہ :

” تفکر ساعة خیر من قیام لیلة “

ایک ساعت غوروفکر کرنا ایک رات بھر عبادت کرنے سے بہتر ہے ۔

اس سے کیا مراد ہے ، اور غوروفکر کس طرح کرناچاہیئے ؟

امام علیہ السلام نے جواب میں فرمایا :

’ ’ یمر بالخربة او بالدار فیقول این ساکنوک این بانوک مالک ا تتکلمین “

جب تُو کسی ویرانے کے پاس سے گزر تاہے ، یاکسی ایسے گھر کے پاس سے ( کہ جو اپنے بسنے والوں سے خالی ہو ) گزرتا ہے تو کہتا ہے ،تجھ میں رہنے والے کہاں گئے ؟ تیری بنیاد رکھنے والوں کاکیا ہوا ؟ تُو بولتا کیوں نہیں (3) ۔

ج۔ غوروفکر سرچشمہ عمل ہے ۔

امیر المومنین علی علیہ السلام فرماتے ہیں :

” ان التفکر ید عواالی البر والعمل بہ “

”غورو فکر کرنا نیکی اوراس پرعمل کرنے کی دعوت دیتا ہے (4) ۔

1۔ اصول ِ کافی جلد ۲ ، کتاب ” الکفروالا یمان “ باب ” التفکر “ (ص .۴۵) ۔

2۔سفینتہ البحار ، جلد ۲ ،ص ۳۸۳ ، مادہ فکر ۔

3۔ مدرک مذکورہ ۔

4۔ سفینتہ البحار ، جلد ۲ ، ص ۳۸۳ ، مادہ فکر ۔
 

•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•ا
سورہ سبأ: آیت 46
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•ا
*اللهم صل علی محمد وآل محمد و عجل فرجهم*
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•ا
Sirateaimamasoomin.blogfa.com
Call:+989150693306
Call:+989307831247



تاريخ : سه شنبه ۱۳۹۹/۰۲/۱۶ | 7:48 AM | نویسنده : زاھد حسین محمدی |