ابزار گمراھی شیطان

جیسے کچھ لوگ جو کربلا میں تہے اور انہوں نے امام حسین علیہ السلام سے جنگ کی.

بنی امیہ والوں کی تبلیغ اور کام ایسے تہے جنھوں نے حق اور باطل کو مشتبہ کر دیا تھا.

اس لئے بعض یہ سوچ رہے تہے وہ نیک کام اور ثواب والا کام کر رہے ہیں در حقیقت وہ باطل پر تہے.

اس لئے زیارت عاشورا میں پڑہتے ہیں «هَذَا یَومٌ تَبَرَّکَتْ بِهِ بَنُوأمیَّه» یہ وہ دن ہے جس کو بنی امیہ اور کلیجے کہانے والی کے بیٹے نے با برکت جانا.

بعض لوگوں نے «الله اکبر» کے نعرے لگائے.

علامہ اقبال رح نے اپنی شاعری میں اس کی طرف اشارہ کیا ہے

 

 

اس لئے ضروری ہے انسان حزب الشیطان کے راستے کو پہچانے کہ شیطان کے حربے کونسے ہیں ؟

سورہ فاطر کی آیت نمبر 6 میں آیا ہے «إنَّ الشَیطانَ لَکُمْ عَدُوُّ» شیطان تمہارا دشمن ہے، یہ خدا کا کلام ہےاس لئے اس میں بہت غور اور فکر کی بات ہے.

آگے خدا متعال فرما رہا ہے «فَاتَّخِذوهُ عَدُوّاً»

 تم بہی اس کو اپنا دشمن مانو.

نہ چاہتے ہوئے بھی اس کے پیچہے نہ جاؤ.

اس کے بعد خداوندہ متعال فرما رہا ہے شیطان اپنے حزب اور گروہ کے ساتھ کوشش کرتا ہے کہ انسان کو اصحاب سعیر اور اصحاب جھنم بنائے.

دوسری جگھ خدا وندہ متعال فرما رہا ہے «إِنَّهُ يَرَاكُمْ هُوَ وَقَبِيلُهُ» 

شیطان اپنی فوج کے ساتھ انسان کو دیکھتا ہے.

وہ انسان کے راستے پر چھپا ہوا ہے وہ صراط مستقیم والی طرف بیٹھتا ہے بڑی کوشش کرتا ہے انسان کو اپنی طرف لے جائے.

اس لئے ضروری ہے شیطان کے حربوں کو جاننا.

شیطان اور حضرت یحیی علیہ السلام کی گفتگو چل رہی تھی کہ شیطان نے حضرت یحیی ع سے کہا میں آپ کو ایک نصیحت کرنا چاہتا ہوں آپ کہانا زیادہ کہاتے ہیں جو آپ کے خضوع خشوع اور عبادت کو لے لیتا ہے. جب دیکہا شیطان جو دشمن ہے وہ میرا راہکار بنا تو حضرت یحیی نے طے کر لیا کہ آج سے کہانہ کم کہاؤں گا اور شیطان نے کہا کہ میں تمہیں دبارا نصیحت نہیں کروں گا اور میں جو تمہاری راہکاری کی ہے اس میں تم اشکال زدہ ہوگئے ہو.

 

حضرت نوح اور شیطان کی گفتگو.

حضرت نوح ع کی کشتی کے واقعہ کے بعد جب طوفان آیا تو بہت سارے منکر اور گنہگار اور معصیت کار ختم ہوگئے، شیطان نے حضرت نوح ع سے ملاقات کی یہ روایت نقل ہے امام جعفر صادق علیہ السلام سے کہ شیطان نے حضرت نوح ع سے بہت اصرار کیا کہ میں آپ کو نصیحت کروں، لیکن حضرت نوح ع نے شیطان کی بات نہیں مانی حضرت نوح نے شیطان سے کہا کہ تیری نصیحت کی ضرورت نہیں، تم سے خیر کی امید نہیں ہو سکتی.

شیطان نے کہا کہ میں تم کو وہ بات کہوں جو میری گردن پر تمہارا حق ہے شیطان نے بہت اصرار کی بالآخر حضرت نوح ع نے شیطان کو اجازت دی شیطان نے یہ کہا «إذا وجدنا ابنَ آدَمَ شَحِیحاً أوْ حَریصاً أوْ حَسوداً أوْ جَباراً أوْ عَجولاً تَلَقّفناهُ تَلَقَّفَ الکُرّهِ فإذا اجْتَمَعَتْ لَنَا هَذِهِ الأخْلاقُ سَمَیّناهُ شَیطَاناً مَریداً الْخَبَرَ

 

مترجم زاھد حسین محمدی



تاريخ : پنجشنبه ۱۳۹۶/۱۱/۲۶ | 10:17 AM | نویسنده : زاھد حسین محمدی |