فاطمه زهرا کی شهادت حقیقت ہے.

صدیقہ کبری (سلام الله علیها) کی شھادت ایک تاریخی واقعہ نہی ہے بلکہ امام کے مسئلہ میں حقانیت شیعہ کی محکم دلیل ہے اور مدعیان خلافت کی جانب سے مقام خلافت کو غصب کرنے کا ثبوت ہے

خصوصا دنیا میں مذھب شیعہ کے ماننے والوں کی تعداد میں اضافہ سبب بنا کہ مسلمان اس میدان میں حساسیت کا مظاھرہ کریں ۔

بہر صورت شهادت حضرت زهرا (علیها السلام) کے حوالے سے تاریخی اسناد بہت زیادہ موجود ہیں مخالفین نے اس واقعہ کے انکار کے لئے جس راستے کو اختیار کیا ہے وہ اپ کی شھادت اوراپ کے بیت اقدس پہ هجوم سے متعلق احادیث کی صحت کا انکار ہے اس شبہ کے جواب میں کچھ باتیں قابل ذکر ہیں۔

1) صدیقه کبری (سلام الله علیها) کے گھر پر اگ ولکڑی کے ساتھ حملے کی سند معتبر ہے۔

2) حقیقتا علم رجال کے طریقہ پہ تحقیق کیا جانا بہت سارے تاریخی واقعات کو مردد کردیتا ہے کیوں کہ تاریخی واقعات کے نقل حوالے سے مورخین کا طرز عمل یہ نہی تھا اور تاریخی واقعات کے نقل کرنے میں تاریخی حقائق کے نقل کرنے والوں کوھرگز سلسلہ وارذکرہ نہی کیا جاتا تھا۔

3) کسی تاریخی واقعے پر اعتماد کرنے کے لئے کچھ اس طرح کے قرائن پر اعتماد ضروری ہے :

الف ۔ کسی تاریخی مطلب پرمورخ کا اس کے اعتقاد کے خلاف ہونے کے بووجود اعتماد۔

ب۔ مورخ یا ماھراورقابل اعتماد محدث کا اس واقعے پر اعتماد ۔

ج ۔ واقعے سے نزدیک زمانے میں اس واقعے پر تواتر ، شہرت یا استفاضہ کا موجود ہونا ۔

د۔ واقعہ کا دیگر منقولہ وقایع سے مرتبط اور ھماھنگ ہونا ۔



تاريخ : جمعه ۱۳۹۱/۰۲/۰۸ | 8:13 PM | نویسنده : زاھد حسین محمدی |